
اعظم گڑھ کی مسلم لڑکی تمنا نے ہندو لڑکے سے کی شادی، مانگ میں بھروایا سندور
مسلمان خاموش، ارتداد کے موضوع پر بات اور کام سے مسلمانوں کی دوری افسوسناک
اعظم گڑھ، جولائی (نامہ نگار) گزشتہ دنوں ہندی نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق اعظم گڑھ کے تھانہ دیدار گنج کے ایک گاؤں کی تمنا نامی مسلم لڑکی نے چندن موریا ولد شیش ناتھ موریا نامی ایک ہندو لڑکے سے شادی کر لی۔ شادی کے بعد تمنا نے مانگ میں سندور بھرا، تصویر شائع نیوز کے ساتھ شیئر کی گئ ہے۔ اس معاملے کے بعد جہاں مسلمانوں میں فکر اور غم کی لہر دوڑتی لیکن مسلمانوں کے رویہ سے ایسا لگ رہا ہے، جیسے یہ کوئی عام بات ہو۔ افسوس کی بات یہ بھی ہیکہ اتنے بڑے حادثہ کے بعد بھی مسلمانوں میں مسلم بچیوں کے پردہ، ان کے موبائل فون کا استعمال، بازاروں میں بغیر سرپرست گھومنا، نقاب کے پیچھے جھانکتی آنکھوں سے غائب حیا کے سائے کو لیکر کوئی ٹھوس قدم نہ اٹھایا جانا اور اس اہم موضوع پر پورے اعظم گڑھ سمیت ملک بھر میں کہیں کام نہ ہونا مسلمانوں کی بے حسی ظاہر ہوتی ہے۔اس مسئلے پر کورٹ اور قانونی لڑائی ضروری ہے۔ آج کل مسلم بچیوں اور عورتوں کو موبائل دینا پھر انہیں آزاد چھوڑ دینا آگ میں پٹرول ڈالنے جیسا ہے۔ مسلم تنظیموں کو چاہیے کہ اس پر کام کریں ورنہ مزید مسلم لڑکیوں کے مرتد ہونے کے خدشات ہیں۔ خاص کر پسماندہ، غریب بستیوں میں تعلیم و تربیت پر کام کی سخت ضرورت ہے۔