مضامین و مقالات

پہلگام ہو یا پلوامہ لاشوں پر سیاست کرتی، آپدا میں وپدا تلاش کرتی مودی سرکار ۔۔۔۔۔۔

احساس نایاب شیموگہ کرناٹک

پلوامہ سے پہلگام تک خون سے اٹی ہر لاش چیخ رہی ہے مودی سرکار کی ناکامی ۔۔۔۔۔۔

اے میرے وطن عزیز کے وزیرآعظم, اے ایک سو تیس کروڑ آبادی والے ملک کے قائد آعظم, اے دنیا کی طاقتور ترین افواج کے سربراہ, اے چھپن انچ کی چھاتی پر اترانے والے میرے بھارت کے حکمران دشمن کے گھر میں گھُس کر دشمن کا سر لانے کے آپ کے سارے دعوے کہاں گئے ؟؟؟

ایک سر کے بدلے سو سر لانے کے سب دعوے کیا جھوٹے تھے ؟
آئیں دیکھیں زمین پر جنت کہلانے والی برف کی سفید چادر سے ڈھکی بھارت کی خوبصورت وادی ایک بار پھر اپنے لال کے لہو سے سُرخ ہوچکی ہے ۔۔۔۔۔
ایک صدی سے آپ کے ہمنواؤں کے ہاتھوں ستائے ہوئے بےبس, بےگناہ ,معصوم کشمیری کیسے ہر لمحہ خوف کے سائے میں جی رہے ہیں, یقین نہ آئے تو آنسوؤں میں ڈوبی، بےگناہ کشمیریوں کے خون سے نہائی ہوئی برفیلی وادیوں سے پوچھ لیں، اس کی کوکھ سے نکلے چنار کے درخت , پھولوں سے لدے باغات, رم جھم کرتے جھرنے حتی کہ زمین و آسمان سب ان پر ہوئے ہر ظلم، ہر زیادتی کی چیخ چیخ کر گواہی دیں گے ، یہ وہ کشمیری ہیں جن کی معصوم روحیں دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ اپنوں کے ہاتھوں بھی گھائل ہیں ۔۔۔۔۔

ان مظلوموں پر یہ ظلم کم نہیں جو ان کے ماتھے پر دہشتگردی کے داغ بھی لگادئے جاتے ہیں, باوجود خود پر ہر ظلم سہتے، ہر اذیت برداشت کرتے ہوئے انہونے ہر بار انسانیت و بھارت سے وفاداری کی مثالیں پیش کی ہیں ۔۔۔۔۔

بیشک آج کشمیری بھائی بہن ڈرے سہمے ، پریشان حال ہین باوجود اپنے پر دکھ پر غم کو بالائے طاق رکھ کر اپنے گھر اپنی وادی میں لطف اندوز ہونے آئے سیاحوں کی جانین بچارہے ہیں، اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اسلحہ سے لیس دہشتگردوں سے بےخوف بھڑچکے ہیں اور حملے سے خوفزدہ سیاحوں کی جانین بچاتے بچاتے جانے کتنے کشمیری زخمی ہوگئے ۔۔۔۔۔
عادل حسین نامی کشمیری نوجوان دہشتگردوں کو فائرنگ سے روکنے کی کوشش میں شہید ہوگیا ۔۔۔۔۔۔
اس دوران کہیں کوئی کشمیری اپنے کاندھون پر لادھے کسی کی جان بچاتا نظر آیا تو کئیون نے مظلوم سیاحوں کی مدد کرتے ہوئے اُن کی حفاِظت و آرام کے خاطر اپنے گھر , اپنی مسجدوں کے دروازے تک کھول دئے ،
کیا آپ نے نزاکت علی نامی نوجوان کو نہیں دیکھا جس نے حملے کے دوران چھتیس گڑھ کے گیارہ سیاحوں کی جانیں بچائی ؟؟؟

اے میرے ملک کے وزیرآعظم کیا آپ کو یہ سب کچھ نظر نہیں آتا جو آپ اور آپ کا آئی ٹی سیل، آپ کا دلال بھوکو میڈیا کبھی ڈھکے چھُپے تو کہیں کھلے لفظوں میں
کشمیریوں کے ماتھے پر دہشتگردی کے داغ لگارہے ہیں ؟؟؟
اپنی جانیں دے کر اوروں کی جان بچانے والے محافظوں پر بہتان باندھ رہے ہیں …..

خیر مانا کہ کشمیری مسلمان ہیں شاید اس لئے آپ اور آپ کے ہمنواؤں کو ان کی اچھائیان، ان کی مہمان نوازیاں ، ان کی نیک دلی، ان کا درد جسم کے ساتھ ان کی روح پہ لگے زخم آپ کو نظر نہین آتے ۔۔۔۔۔۔
نہ ہی آپ کو پیلیٹ گن سے چھلنی ان کے معصوم بچوں کے گلاب سے چہرے نظر آتے ہیں ۔۔۔۔۔۔

لیکن پہلگام مین دہشتگرد حملے میں جو ہندو مارے گئے ہیں وہ تو ہندو ہیں آپ کے اپنے ہیں
دوران انتخابات آپ نے اُن کے حق, اُن کی بقا کی باتین تو بہت کی تھیں مگر آپ کی ساری باتین کیوں ہر بار جھوٹی ثابت ہوتی ہین ؟؟؟
آپ جملے باز ہو آپ کے سارے دعوے آپ ہی کی طرح کھوکھلے ہیں آپ نے یہ بات بات ثابت کردیا ہے،
آپ کو کسی کے درد کسی کی تکلیف, کسی کے جینے مرنے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، آپ کو تو بس اقتدار کی حوس ہے، آپ بےحس ہو فقط طاقت و اقتدار کے بھوکے ہو , آپ کو اپنے اور بےگناہ لاشوں پہ کھڑی کُرسی کے سوا کچھ نظر نہیں آتا ……

اے تیسری بار منتخب ہونے والے بھارت کے حکمران نریندر دامودر داس مودی
آئیں آکر دیکھیں تو سہی ایک آپ کی لاپراہیوں کی قیمت کتنوں نے چکائی ہے ، کچھ ہی پل میں بھارت کی بیٹیوں کے سہاگ اُجڑگئے, کتنوں کے ارمان بکھر گئے , بھارت کے کتنے بچے یتیم ہوگئے, بھارت کی کتنی ماؤں کی گود اُجڑ گئی, کتنے گھروں کے روشن چراغ بُجھ گئے, کتنوں کے آنگن میں ماتم پسرا ہوا ہے , نوبیہاتا دلہن کے ہاتھون کی مہندی ابھی اتری بھی نہ تھی کہ ماتھے پر بیوگی کا داغ لگ گیا , ان کے زخموں پر مداوا کون کرے گا ؟؟
ان کی آہیں, ان کی سسکیاں ، ان کی فریادیں اب کون سُنے گا ؟ ان پر ہوئے ہر ظلم کا بدلا اب کون لے گا ؟؟؟
آپ کو تو شہیدوں کی لاشوں پر سیاسی ریلیاں کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی ، آپ کو تو بیرونی ممالک گھومنے سے ہی فرصت نہیں،
آپ لوگوں کو اُن کے کردار سے نہیں بلکہ اُن کے لباس سے پہچاننے کا دعوی کرتے ہو ، ایسے میں آپ پہلگام پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کو کیسے پہچانوگے ؟ انسانیت کے ان مجرموں کو سزا کیسے دے پاؤگے ؟؟؟
حملے کے وقت دہشتگردوں نے لباس بھی تو کشمیری فوجیوں جیسا پہناہوا تھا ……

کہیں پہلگام حملہ بھی آپ کی گندی سیاست کے لئے ایک نیا موقعہ تو نہیں بن گیا ؟
آپ وہی ہو نہ جو آپدا میں ویپدا تلاش کرلیتے ہیں ؟؟
وہی سیاستدان ہو نہ جو لاشوں پع سیاست کرتا ہے ؟؟
ان کے سینوں میں لگی آگ پر بھی کیا آپ اپنی سیاسی روٹیاں سیکو گے ؟؟؟؟
ان بدنصیبوں کی لاشوں پر کسی اور کے نام کی قتل گاہیں بنانے کی چاہت میں کہیں ایک بار پھر بھارت کو دوسرا گجرات نہ بنادینا …….
ویسے بھی آپ کے آلا کار خفیہ ادارے، آپ کے بھونکو میڈیا کب سے
ملک مین نفرت کا ماحول گرمانے میں مصروف ہیں ……
یہاں تک کہ پہلگام حملے کے مجرموں کو مظلوم فلسطینی و حماس سے جوڑنے کی گھٹیا سازشیں رچی جارہی ہیں ….. تاکہ اس کی آڑ میں مسلمانوں پر مزید ظلم ڈھائے جائیں ۔۔۔۔۔۔
ملک کے تیس کروڑ مسلمانوں پر کئے جانے والے کس کس ظلم کا آپ جواب دے پاؤگے ؟ انہیں کس حد تک اور کس کس طرح ستاؤگے ؟
بھارت کے ساتھ ساتھ پوری دنیا نے گجرات کا منظر اور وہاں آپ کا کردار دیکھا ہے
لیکن ان شاءاللہ دوبارہ گجرات بنانے کا آپ کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا ۔۔۔۔۔

یہ بیشک اقتدار کی بھوک ہی ہے جو آپ سے انسانوں کا خون مانگتی ہے
جس دیش نے لگاتار تیسری بار آپ کو وزیراعظم بننے کا اعزاز بخشا ہے کیا اُس دیش اور دیش واسیوں پر بھی آپ کو ترس نہیں آتا ؟؟؟؟

یاد کریں اپنے الفاظ اچھے دن لاؤں گا
کیا یہی ہیں آپ کے اچھے دن ؟؟؟

ایک سر کے بدلے دشمن کے دس سر لاؤں گا
کہاں ہیں دشمن کے دس سر ؟؟؟

دشمن کے سر تو نہیں آئے البتہ پلوامہ کے چالیس جوان بےرحمی سے مارے گئے، دنیا کے آگے ان کے جسمون کے چتھڑے اڑا دئے گئے
اور آپ اتنے بڑے ملک کے وزیرآعظم ہونے کے ناطے اپنے ہی فوجیوں کے خون کا بدلا تک نہ لے سکے ۔۔۔۔۔۔
برعکس آئے دن سرحد پر ہمارے اپنے جوانوں کی شہادت کا سلسلہ اب بھی جاری ہے …….
خود کو ملک کا چوکیدار بتاتے تھے نہ اب کہاں گئی آپ کی چوکیداری ؟؟؟

کیا آپ کو اس پر بھی رتی برابر شرم نہیں آتی ؟
جو آپ اب بھی ہر الیکشن مین ہندوؤں کے حق کی بات کرتے ہو
پہلگام میں ہمارے ہندو بھائیوں کی حفاظت تو آپ کر نہیں سکے …..
کسی اور کے گھر میں گھُس کر دشمن کو کیا خاک ماریں گے ؟؟؟
آپ کا چھپن انچ کا سینہ آخر کس کام کا ؟؟؟؟
جو اپنے گھر میں اپنوں کو لہولہاں مرتا دیکھ کر بھی اپنی کرسی سنبھالنے میں لگا ہے ۔۔۔۔۔

سنا ہے کئی ریاستوں میں الیکشن کی تیاری چل رہی ہیں …..
آپ کی سرپرستی میں ملک کی دوسری اکثریت کو پریشان کرنے, اُن سے اُن کا سب کچھ چھین لینے ، ون نیشن ون الیکشن جیسے جابرانہ قوانین نافذ کرنے کے لئے نت نئ سازشیں رچی جارہی ہے ……

ایک وزیرآعظم کو کیا یہ سب زیب دیتا ہے ؟؟؟؟
جو وہ ان جابرانہ، غیرمنصفانہ و غیرآئنی معاملات کا حصہ بنے ؟؟؟

دیش کی عوام ہندو ہو یا مسلمان سکھ ہو یا عیسائی ملک کے حکمران کی ذمہ داری ہیں, کسی کو کھروج بھی آئے تو بیشک سرکار کی ناکامی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

ہندو خطرے میں بتاکر تیسری بار ستہ پر قابص ہونے والے آپ اور خود کو چانکیہ کہلانے والے امت شاہ و اُڑتی چڑیا کے پر گن لینے کا دعوی کرنے والی آپ کی تمام خفیہ ایجنسیاں ان حملوں کے وقت آخر کہان سوجاتی ییں ؟؟؟
وقت رہتے ان حملوں کو روکنے کی کوشیش کیوں نہیں کی جاتی ؟؟؟؟
کیا واقعی میں اتنے خطرناک حملون کی خبر آپ کی انٹلجنس اور آپ کے تمام خفیہ اداروں کو نہیں تھی ؟؟؟؟
بھارت کی عوام آخر کیسے اس پر یقین کرلے ؟؟؟؟
کیا بھارت کا سسٹم , یہاں کی ایجنسیاں اتنی کمزور اتنی لاغر لاپرواہ ہیں ؟؟؟
جو سرحد پار کر ان کی ناک کے نیچے سے کوئی ملک میں داخل ہوتا ہے اور پل بھر میں درجنوں ہندوستانیوں کی لاشیں گرا کر موقعہ واردات سے رفو چکر بھی ہوجائے اور آپ کو خبر بھی نہ ہو ؟؟؟

آخر بار بار یہ اتفاق بھی تو نہیں ہوسکتا کہ
جب جب دیش میں مودی جی آپ کی سرکار کے خلاف ماحول بنتا ہے , آپ کے ظالمانہ و غیرمنصفانہ قوانین کی پرزور مخالفت ہوتی ہے
جب جب دیش مین اپوزیشن مضبوط نظر آتی ہے , جب جب دیش کی گلیوں چوراہوں پر ہندو مسلم اتحاد بھائی چارے کی آوازیں گونجتی ہیں , آخر کیوں تب تب ہی دیش پر پلوامہ و پہلگام جیسے زخم لگتے ہیں ؟؟؟

اتنی مضبوط سرکار کی موجودگی , اتنی تیز ترار خفیہ ایجنسیوں کی چاک و چوبند آخر کیوں سب کچھ دھرا کا دھرا رہ جاتا ہے ؟؟؟؟

موقعہ پر نہ پولس نہ کسی قسم کی سیکورٹی فورس سب کچھ کر گزر جانے , درجنوں جانیں چلی جانے کے بعد امت شاہ کے دورے اور چھپن انچ کی جملے بازی ……
دیش کی عوام اب سب سمجھنے لگی ہے
پہلگام ہو یا پلوامہ، 26 / 11 ہو یا پٹھان کوٹ، یا چلتی ٹرینوں و پبلک مقامات پر بم دھماکے ہوں یہ سب بغیر پشت پناہی، بغیر اپنوں کی ملی بھگت یوں ہی تو نہیں ہوسکتا ۔۔۔؟؟؟

کہتے ہین ڈائن بھی سو گھر چھوڑ کر وار کرتی ہے مگر یہ اقتدار کا چسکا ایسا ہے کہ اپنا دیکھے نہ پرایا اپنی نااہلیاں اپنوں ہی کے خون سے چھپائی جاتی ہیں …….
عوام کو بنیادی مدعوں سے بھٹکانے، سرکار کی مخالفت میں ہوتے ہر احتجاج کو دبانے کے لئے حادثات کی نت نئی صورتیں بنائی جاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔

دیش میں جب تک ہندو مسلمان ، مندر مسجد کی سیاست جاری ہے
تب تک بھارت کی عوام اپنوں کی لاشوں پر یوں ہی روتی رہے گی
کوئی دیش کے اندر رام کے نام پر آتنک مچائے گا تو کوئی غیرملکی سرحد میں گھُس کر ہم پر ہتھیار اٹھائے گا ۔۔۔۔۔۔۔

جو سرکار اپنے دیش اور دیش کی عوام کو نہیں بچاسکتی اُسے اقتدار پر رہنے کا کوئی حق نہیں
کُرسی کے خاطر معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کا کوئی حق نہیں …….
بھارت کی عوام اپنوں کی لاشین اٹھاتے اٹھاتے ایک دوسرے کے آنسو پونچھتے اب تھک چکی ہے
بھارت دیش نے ایک چائے بنانے والے کو کیا کچھ نہیں دیا، اب آپ کی باری ہے اس پر آپ بھی ایک احسان کردیجئیے
آپ کو جس کُرسی نے عزت بخشی اُس کرسی کو بدنام نہ کیجئیے ۔۔۔۔۔
آج روتا بلکتا ہندوستان اپنے وزیرآعظم نریندر دامودر داس مودی سے کہہ رہا ہے
یہ کرسی ہے تمہارا جنازہ تو نہیں ہے …..
کچھ کر نہیں سکتے تو اُتر کیوں نہین جاتے …..

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button