
مولانا انیس الرحمن قاسمی مصروف صحافی و کالم نگار نم آنکھوں سے سپردخاک
بہار کے علمی حلقے میں یہ خبر انتہائی افسوس کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ بھاگلپور کے معروف عالم دین، مدرسہ عربیہ احیاءالعلوم ناتھ نگر کے صدر، روزنامہ دیش بدیش بھاگلپور کے سابق مدیر، آل انڈیا ملی کونسل کے سکریٹری، تاجدار صحافت حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی کا کل چار بج کر دس منٹ پر مایا گنج ہسپتال بھاگلپور میں انتقال ہو گیا۔
مولانا مرحوم کئ سالوں سے بیمار بستر پر پڑے ہوئے تھے لیکن 25/ جنوری کو طبیعت زیادہ بگڑ گئ جس کی وجہ سے مایا گنج ہوسپیٹل کے ICU میں بھرتی کرنا پڑا مولانا نے بارہ تیرہ دنوں تک زندگی اور موت کی کشمکش سے گذرتے ہوئے بالاخر جان، جان آفریں کے سپرد کر دی۔
مولانا قاسمی کی نماز جنازہ کل بعد نمازِ عصر ناتھ نگر میں ادا کی گئی جنازہ کی نماز مفتی الیاس قاسمی صاحب نے پڑھا ئ
جنازے میں شہر اور بیرون شہر سے سینکڑوں علماء اور مختلف دینی و ملی اور تعلیمی اداروں کے ذمہ داران اور نمائندگان نے شرکت کی۔
مولانا انیس الرحمن قاسمی کے انتقال پر مدرسہ عربیہ احیاءالعلوم ناتھ نگر کے مہتمم اور جمعیت علماء بھاگلپور کے جنرل سیکرٹری مولانا اسجدناظری نظر نے اپنےگہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کے انتقال سے بھاگلپور میں ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا، مولانا جرأت و ہمت کے پیکر اور دینی و ملی خدمات کا جلی عنوان تھے۔ فساد بھاگلپور کے موقع پر انہوں نے جس بے باکی وجرأت کے ساتھ بڑھ چڑھ کر کام کیا ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وہ ہمیشہ دینی و ملی اور تعلیمی میدان میں سرگرم رہے، مدرسہ عربیہ احیاءالعلوم ناتھ نگر کے صدر کی حیثیت سے مدرسہ کی ترقی کے لیے ہمیشہ مفید مشورے دیتے رہے، ان کی خدمات کا دائرہ بھاگلپور سے لےکر ملکی سطح تک ہے 1956میں دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد بریلی شہر سے ایک ماہ نامہ خورشید کے نام سے جاری کیا۔ اس کے بعد مختلف اخبارات سے انکی وابستگی رہی، وہ ساڑھے چار ماہ تک جیل میں بھی رہے۔ وہ 1990سے روزنامہ دیش، بدیش بھاگلپور کے مدیر رہے، کل ہند مسلم مجلس مشاورت، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور تعلیمی کونسل سے بھی آپ کا تعلق رہا۔ قاضی مجاہد الاسلام صاحب کے حکم پر وہ آل انڈیا ملی کونسل کے سکریٹری بھی رہے 1961 سے دارالعلوم اسلام نگر رانچی سے وابستگی ہوئی اور 1987تک انتظامی و تعلیمی خدمات کا سلسلہ جاری رہا۔
انکے انتقال پر ملال پر امارت شرعیہ بہارو اڑیسہ کے امیر شریعت حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب، نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی صاحب، قاضی شریعت بھاگلپور وبانکا مولانا خورشید انور قاسمی، جمعیت علماء بہار کے جنرل سیکریٹری مولانا ناظم قاسمی، جمعیت علماء بھاگلپور کے صدر مولانا عطاء الرحمن مفتاحی، مدرسہ اصلاح المسلمین چمپانگر کے مہتمم قاری اسعد قاسمی، محکمہ شرعیہ بھاگلپور کے صدر مفتی الیاس قاسمی، مولانا اویس قاسمی، مولانا ہاشم نعمانی، مولانا زاہد حلیمی قاسمی، مولانا ارشد ناظری ندوی، دارالعلوم حیدرآباد کے شیخ الحدیث مولانا انصار قاسمی، دارالعلوم وقف دیوبند کے مفتی امانت علی قاسمی، فلاح دارین ترکیسر گجرات کے مولانا مجیب اللہ قاسمی، مولانا ضیاء الرحمن ضیاء نعمانی، جامعہ رشید العلوم قصبہ کے مولانا عبداللہ آزاد، قاری امتیاز، جامعہ محمدیہ شاہ جنگی کے مہتمم حافظ مصطفی حسین، مولانا عبداللہ قاسمی، ڈاکٹر حبیب مرشد خاں، اقدم صدیقی، تسنیم کوثر، قمر امان، آفاق اسد آزاد وغیرہ نے اپنےگہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
مولانا کے انتقال پر مدرسہ عربیہ احیاءالعلوم ناتھ نگر کے زیراہتمام آج بعد نمازِ مغرب جامع مسجد ناتھ نگر میں ایک تعزیتی اجلاس کا انعقاد ہوگا تمام لوگوں سے شرکت کی اپیل ہے
مرسلہ
اسجدناظری نظر
مہتمم مدرسہ عربیہ احیاءالعلوم ناتھ نگر