
لاڈلی میڈیا ایوارڈز ایڈیشن 13 : ویب ڈاکیومینٹری اردو زمرہ میں وائس آف امریکہ اردو کے سہیل اختر قاسمی فاتح اور ایوارڈ سے سرفراز
لاڈلی میڈیا ایوارڈ کو اس لئے عالمی شہرت حاصل ہے کیونکہ وہ میڈیا میں صنفی مسائل کے تئیں بیداری اور حساسیت پیدا کرنے کے لئے انڈیا کے صحافیوں کو ایوارڈز سے سرفراز کرتا ہے۔
21 اکتوبر کو راجستھان کے جے پور میں ایک ایوراڈ تقریب میں میڈیا میں صنفی مسائل کے تئیں حساسیت پیدا کرنے اور جگہ حاصل کرنے والے 87 اندراجات کو فاتح ہونے کا اعلان کیا۔ لاڈلی ایوارڈ کے مقابلے میں 857 اندراجات شامل تھے۔ جس میں انگریزی اور ہندی زبانوں کے کئی عدد اندراجات کو جیت حاصل ہوئی جبکہ اردو زبان میں صرف وائس آف امریکہ اردو کی ایک مختصر دستاویزی فلم ( تیزاب گردی کا شکار خواتین کا کیفے:’اب میں اپنا چہرہ نہیں چھپاتی‘) نے جیت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
لاڈلی میڈیا ایوارڈز ممبئی کی ایک تنظیم پاپیولیشن فرسٹ تنظیم، جسے اقوام متحدہ کی آبادی فنڈ میسر ہے؛ کی ایک پیش رفت ہے، جس کے تحت گزشتہ 20 سالوں سے میڈیا میں خواتین اور جنسی مسائل کو اجاگر کرنے والے صحافیوں کا جیوری کے ذریعہ انتخاب کیا جاتا ہے اور پھر ان کے کام کو سراہا جاتا ہے۔
پاپیولیشن فرسٹ نے جے پور میں 21 اکتوبر کو ایک بڑے پروگرام میں انڈیا بھر سے سیکڑوں صحافیوں کو مدعو کیا اور 87 صحافیوں کو ایوارڈ اور توصیفی اسناد سے نوازا۔
جے پور:
ایوارڈ میں جن موضوعات پر صحافیوں کو ایوارڈ دیا گیا، وہ بہت متنوع تھے۔ انڈیا بھر میں خواتین کے مسائل، ان کی کامیابی کی داستان اور خواتین اور دیگر جنسی طبقات کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرنے والے موضوعات کو اہمیت دی گئی۔ اس ایوارڈ تقریب میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ابھی بھی ذرائع ابلاغ میں صنفی مسائل کو زیادہ جگہ نہیں مل رہی ہے، اس لئے ضروری ہے کہ اخبارات، ٹی وی اور ویب سائٹس میں صنفی مسائل کو مزید توجہ دی جائے۔