تازہ ترین خبریںدہلی

وقف ترمیمی بل کے خلاف جنتر منتر پر عوامی سیلاب

مختلف ملی تنظیموں کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے بھی کی بل کی مخالفت،ہزاروںکی تعداد میں پہنچے روزہ داروںنے کہاکہ وقف مسلمانوں کا ہے اس کوسرکار کے ہاٹھوں لٹنے کے لئے نہیں چھوڑیں گے

نئی دہلی وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت اب پارلیمنٹ سے نکل کر سڑکوں پر آگئی ہے ۔ پیر کے روز ملک کی راجدھانی دہلی کے تاریخی جنتر منتر پر ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے پہنچ کر وقف ترمیمی بل کی مخالفت کی ۔اہم بات یہ ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذریعہ منعقد اس احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی ہند، مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند، جمعیۃ علماء ہند کے علاوہ مختلف ملی تنظیموں کے رہنماؤں اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈران نےبھی شرکت کی۔ وہیں، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدرااورحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بھی خصوصی طور پر اس احتجاج میں شرکت کی۔
اس دوران انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت ملک کے امن وامان کو خراب کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے خلاف ہے۔ مسلمان اس بل کو ہرگزقبول نہیں کرے گا۔اسدالدین اویسی نے کہا کہ جو بل بی جے پی لے کرآرہی ہے، اس کی ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو حمایت کرتی ہیں۔ اس لئے میں چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگرآپ نے اس بل کو منظور ہونے میں ساتھ دیا تو ملک کا مسلمان کبھی نہیں معاف کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی مسلمانوں کو پریشان کرنے کے لئے لے کرآرہی ہے۔ اس سے مسلمانوں کا بھلا نہیں ہونے والا ہے۔ انہوں نے اس موقع پربل سے متعلق جوشکوک وشبہات ہیں اورجو اعتراضات ہیں، اس کا بھی ذکرکیا۔اس موقع پرکانگریس جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹرسید ناصر حسین، سہارنپور کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود، ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا، رکن پارلیمنٹ عمران مسعود، بہارکے پورنیہ کے رکن پارلیمنٹ پپویادو، سماجوای پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندریادو، ایودھیا کے رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد، رام پورکے رکن پارلیمنٹ مولانا محب اللہ ندوی، سنبھل کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق، عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان، سابق رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی، سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب کے علاوہ وغیرہ نے بھی احتجاج میں حصہ لیا۔احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی ہند، مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند، جمعیۃ علماء ہند کے علاوہ مختلف ملی تنظیموں کے رہنماؤں نے حمایت دیتے ہوئے احتجاج میں حصہ لیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے امیرمولانا اصغرعلی امام مہدی، جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی، سابق رکن پارلیمنٹ اور پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا عبیداللہ خان اعظمی، معروف شیعہ عالم دین اورانڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدرمولانا کلب جواد اورمولانا محسن تقوی وغیرہ نے خطاب کیا۔احتجاجی مظاہرہ میں معروف شیعہ عالم دین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب جواد نے بھی شرکت کی۔معروف شیعہ عالم دین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب جواد نے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کے خلاف ہے، جسے ہم قبول نہیں کریں گے۔مولانا کلب جواد نے کہا کہ وقف بل نہیں بلکہ یہ سانپ کا بل ہے۔ اس میں زہر بھرا ہوا ہے۔ اس بل کے ذریعہ مسلمانوں کو ڈسنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑائی اس بل کے خلاف جاری رہے گی۔ کیونکہ ہمیں یہ قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم اس لڑائی کے لئے سڑکوں پراترگئے ہیں اور اپنی لڑائی کو جاری رکھیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button