بغیر شیخ کی اجازت کے وظیفہ نہ کریں
بغیر شیخ کی اجازت کے وظیفہ نہ کریں
محمد صدرعالم نعمانی
صدر علماء بورڈ ہند
وظیفہ اس عمل کو کہتے ہیں جو کوئی سورۃ، منتخب آیت، اسمائےالہی، اور مسنون دعاء کو خاص طریق پر پڑھتے ہیں . وظیفہ کیلئے کسی شیخ طریقت وروحانی استاذ کی اجازت شرط ہے۔ وظیفہ کسی خاص مقصد کے لئےخاص تعداد میں یا خاص وقت جیسے ایک گھنٹہ، یا کوئی خاص وقت ، ایک دن ، یا کئی دنوں میں ، کرنا مراد ہے۔
شیخ طریقت یا روحانی استاذ ضرورت مند کی ضرورت اور اس کی شخصیت کو ذہن میں رکھ کر ہی وظیفہ بتاتا ہے، جو اس کا مقصد پورا کر سکے.
ہمارے ہاں عام رواج ہےکےہرگھر میں اوراد وظائف کی کتابیں موجود ہوتی ہیں۔ اور مردو خواتین اپنے فارغ اوقات میں اپنی خواہش کے مطابق کوئی وظیفہ منتخب کر کے عمل شروع کردیتے ہیں۔ یہ نہایت مضر ہے۔ یاد رکھیں، کوئی بھی قرآنی سورت اور آیت کی تکرار ایک خاص تعداد سے تجاوز کر جائے تو یہ عاملین کے عمل میں شمار ہوتی ہے۔ اس میں موکل، جنات،اور شیاطین،کا آنا لازم ہے
ظاہر ہےکہ وظیفہ کرنے والا کسی مشکل یا ضرورت کے لئے ہی وظیفہ کرتا ہے. تو اگر وہ خود سے بغیرکسی شیخ طریقت یاروحانی استاذ سےاجازت لئے وظیفہ کرے گا، تو وہ شیاطین یا جنات، جنہوں نے وہ مشکل پیدا کی ہے، وہ راستے میں آ جائیں گے، اور تنگ کریں گے. کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ آپ کی مشکل حل ہو. جن لوگوں پر جادو ہو ان کے لئےتو خود سے وظیفہ کرنا اور بھی خطرناک ہے.
جب ہم کسی شیخ طریقت وروحانی استاذ سے اجازت لیکر وظیفہ کرتے ہیں، تو اللہ کے کلام کی تاثیر کے ساتھ ساتھ وظیفہ کی اجازت دینے والے شیخ طریقت، وروحانی استاذ کی طاقت اور دعا بھی کام کرتی ہے.
اس کی مثال ایسی ہے کہ جس کمپنی کی سم آپ موبائل میں ڈالیں گے اس کی سروس آپ کو ملے گی. جس شیخ طریقت وروحانی استاذ نےآپ کو وظیفہ دیا ہے،اس کی طاقت آپ کو بھی ملے گی، وظیفہ دینے کے بعد وہ نظر بھی رکھتے ہیں۔ جب اجازت لےکر وظیفہ کریں گے تو آنے والی روحانی مخلوق اچھی یا بری یہ دیکھے گی کہ کس نے وظیفہ دیا ہے. یہ ایک روحانی نظام ہے ، جنات اور روحانی مخلوق کو پتا چل جاتا ہےکہ کس شیخ طریقت یاروحانی استاذ نےاجازت دی ہے وہ پھر اس اجازت دینے والے کے پاس پہنچ جاتے ہیں، اور اس کو چیک کرتے ہیں. اگر وہ ان جنات سے طاقتور ہو تو جنات بھاگ جاتے ہیں،یا تنگ نہیں کرتے، اور اگر اجازت دینے والا کامل اور طاقتور نہیں ہےتو پھر وہ اسے تنگ کرتے ہیں، اور اس کی زندگی میں مشکلات پیدا کرتے ہیں. یاد رہے کےکثرت ذکر کا کرنا احکام الہی میں سے ہے، پر اس کیلئے شیخ طریقت یاروحانی استاذ کی ضرورت ہوتی ہے ۔ آپ شیخ طریقت یا روحانی استاذ سےاجازت لیکر ہی ذکر کریں آپ ہزارنہیں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں ذکر کریں ان شاءاللہ کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
نوٹ
بعض لوگوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ جب قران میں سورہ فلق اور سورہ الناس ہے تو پھر کسی شیخ طریقت یاروحانی استاذکی اجازت کی ضرورت کیا ہے
شیخ طریقت و روحانی استاذ کی اجازت کی اپنی حیثیت اورافادیت ہے. دوائیاں میڈیکل اسٹور پر موجود ہیں، اور بیماریوں کی انفارمیشن انٹر نیٹ پر دستیاب ہے. پھر بھی ہم ڈاکٹر کو چیک کروا کے دوا لکھواتے ہیں، اور پھردوا لےکر کھاتے ہیں. ہم ایسا نہیں کرتے کہ نیٹ سےدیکھا، دوالی اورکھا لیا.
ہمارے مسائل اور وظائف کی بھی یہی صورت حال ہے. کسی شیخ طریقت یا روحانی استاذ کو مسلہ بتا کرہی وظیفہ لیں، جلدی اور زیادہ اثر کرے گا.
اللہ ہم سب کو صحت سلامتی کے ساتھ ایمان پر قائم ودائم فرمائے، آمین