تازہ ترین خبریںدیگر

راجیہ سبھا میں وقف بورڈ ایکٹ 1995 کو منسوخ کرنے کی کوشش انتہائی افسوسناک: مفتی ثاقب قاسمی

راجیہ سبھا میں وقف بورڈ ایکٹ 1995 کو منسوخ کرنے کی کوشش انتہائی افسوسناک: مفتی ثاقب قاسمی

مالیر کوٹلہ، پنجاب 21/ دسمبر (پریس ریلیز)
وقف بورڈ ایکٹ 1995 کو منسوخ کرنے کے لئے گذشتہ روز راجیہ سبھا میں پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا گیا، یہ بل بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے پیش کیا، ایوان میں اس بل کو پیش کرنے کے حوالے سے ووٹنگ بھی ہوئی، اس بل کو پیش کرنے کی حمایت میں 53 ارکان تھے، جبکہ 32 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا۔

اس بل کی سخت الفاظ میں مخالفت کرتے ہوئے اپنے بیان میں مجلس احرار اسلام پنجاب کے سکریٹری مفتی محمد ثاقب قاسمی بانی ومہتمم جامعہ اسلامیہ عزیزیہ مالیر کوٹلہ، پنجاب نے بل کو انتہائی افسوسناک قرار دیا، اور کہا کہ اس بل کی ہمیں ہر سطح پر مخالفت کرنی چاہیئے، انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ ایکٹ 1995 ملک بھر میں وقف املاک کے تحفظ کے لئے بنایا گیا قانون ہے، اس سے کسی بھی قوم ومذہب کو نقصان نہیں پہنچتا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا ایک ہی سب سے بڑا ادارہ وقف بورڈ ہے، جس کی آمدنی سے مسلم قوم کی مساجد، مدارس ومکاتب، اسکول وکالج، ہسپتال ویتیم خانے اور بیوہ کی پینشن وغیرہ بہت سارے اچھے اور رفاہی کام سر انجام پارہے ہیں، ان خصوصیات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے، وقف بورڈ ایکٹ میں تبدیلی کا مطلب بورڈ کا کمزور کرنا ہے۔

مفتی ثاقب قاسمی نے کہا کہ مرکزی سرکار کی اس پالیسی سے ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے، انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ راجیہ سبھا میں پیش کئے گئے اس بل کو مسترد کیا جائے، ملک بھر کے مسلمان اس بل کی مخالفت کررہے ہیں اور اس ایکٹ کی تبدیلی کے عمل کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button