
مخلو خدا کی خدمت کئے ہھی خالق کائینات کی رضا حاصل کی جاسکتی ہے تین
۔ ابن بھٹکلی
۔ 9448000010
انسانیت کی خدمت بہترین انداز گر کرنا ہوتو حضرت انسان کو اور ان میں سے خصوصا” غرباء و مساکین کی اولاد کو علم کے زیور سے آراستہ و پیوستہ کرنے کی جستجو کی جائے۔ یمنی حضرمی آل عرب اہل بھٹکل، محتشم خاندان کے چشم و چراغ اعلی تعلیم یافتہ جناب یسین محتشم
نے حصول رزق کے لئے جس ہیشہ کو اختیار کیا وہ بذات خود نسل انسانی کو اعلی تعلیمی آگہی دینا تھا۔اسی عظیم مقصد کے لئے انہوں نےبیس ایک سال شہر بھٹکل میں قومی بچوں کو تعلیم حصول اپنی طرف سے حتی الامکان مدد و نصرت کے لئے محتشم اکیڈمی کی ابتداء کی۔ وہ ایک سو دس قومی تعلیمی ادارے انجمن حامی المسلمین کے ذیلی ادارے انجمن ہائی اسکول کے نگران کار بھی تھے
درس و تدریس کے پیشے میں دیانت داری اور اس مبارک پیشے کا حق ادا کرنا ہر کسی کے بس کا روگ نہیں ہے بلکہ یہ ایک امانت ہے اور اس امانت کا بوجھ خدا کے نیک بندوں کے قلب و جاں کو ہر دم متفکر اور بے چین رکھتا ہے۔
کچھ یہی حال مرحوم یاسین محتشم صاحب کا تھا۔ قوم کے بچوں کا مستقبل سنوارنے کا عزم ہر دم دامن گیر،تعلیم کے زیور سے ہر چھوٹے بڑے کو آراستہ کرنے کی ہر آن فکر، دین و ادب اور فکر و فن کی ترویج کی تحریک میں ان کا لمحہ لمحہ مشغول و مصروف رہتا تھا
ان کی تعلیمی آگہی کا یہ۔سفر یہ بیس سال آخری درجے کی محنت، قوم کے بچوں کے مستقبل سنوارنے اور ان کو صرف تعلیم ہی نہیں بلکہ ان کے ایمان و عقیدے کی فکر اور ان کی ایمانی بنیادوں کو مضبوط کرنے کی جد وجہد میں گزرے۔اسی محنت اور لگن کا نتیجہ تھا کہ محتشم اکیڈمی معاشرے میں ایک معتبر نام بن گئی اور اسی سبب قوم کے باوقار ادارہ انجمن حامی مسلمین نے بھی یاسین محتشم صاحب کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا۔
کچھ عرصے سے ان کی سلسلہ وار ویڈیوز دیکھنے کا موقع مل رہا ہے،غور کیا جائے تو ان کی ہر ویڈیو میں آگے بڑھنے کا حوصلہ، ستاروں پر کمندیں ڈالنے کا جذبہ اور بڑے بڑے پہاڑ سر کرنے کا عزم رہتا ہے۔ان کی باتوں سے ان کے مطالعے کی گہرائی کا بھی اندازہ ہوتا تھا۔
وہ ہر طالب علم کی صلاحیت پر یقین رکھتے تھے، پسماندہ لوگوں کو اُبھارا، اور ناامیدی کے مقامات پر امید کی کرن بنے۔ جن اقدار پر وہ چلے اور جو مہربانی ان سے جھلکتی تھی، وہ ان خوش نصیبوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی جو انہیں جاننے کا اعزاز رکھتے تھے۔ ان کی غیر موجودگی نے معاشرے کے ہر گوشے میں ایک خاموشی چھوڑ دی ہے ایک ایسی خلا جو نہ الفاظ سے پُر ہو سکتی ہے، نہ وقت سے بھری جا سکتی ہے۔
بھٹکل نے آج صرف ایک معلم نہیں کھویا — بلکہ اپنے ایک عظیم فرزند کو کھو دیا ہے، ایک ایسے ہیرے کو جس کی چمک ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
اللہ ہی سے دعا ہے کہ وہ مرحوم یسن محتشم کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے انکے لئے ان کی قبر کو اپنے نور سے روشن کردے۔ ان کی قبر میں جنت کی ہوائیں چلادے۔اور بعد محشر جنت کے اعلی مقام کو انکے لئے محجوز کردے اور ہمیں بھی قوم و ملت کی آگہی خدمات کرتے خاتمہ بالخیر ہوتے اپنے رب کے پاس جاملنے والے خوش نصیبوں میں سے بنادے وماالتوفیق الا باللہ