بہارتازہ ترین خبریں

وزیراعلی نے لوک نائک جئے پرکاش نارائن کو پر جوش خراج عقیدت پیش کیا سی بی آئی کا غلط استعمال ہورہا ہے:نتیش کمار

پٹنہ، اشرف استھانوی:- لوک نائک جے پرکاش نارائن جی کی برسی کے موقع پر وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے گاندھی میدان کے جنوب مغربی سرے پر واقع ان کے مجسمے پرگل پوشی کرکے خراج عقیدت
پیش کیا۔

اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ جناب تیجسوی پرساد یادو، وزیر خزانہ جناب وجے کمار چودھری، عمارت تعمیرات کے وزیر جناب اشوک چودھری، وزیر تعلیم جناب چندر شیکھر، وزیر صنعت جناب سمیر کمار مہاسٹھ، رکن قانون ساز کونسل جناب سنجے کمار سنگھ عرف گاندھی جی ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری جناب دیپک کمار، ڈی ایم مسٹرچندر شیکھر سنگھ ، ایس ایس پی مسٹر مانوجیت سنگھ ڈھلون اور دیگر معززین موجود تھے۔

اس موقع پر منعقد سرکاری تقریب میں محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے فنکاروں نے آرتی پوجا، بہار گیت اور بھجن کیرتن گائے۔
پروگرام کے بعد وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے صحافیوں سے بات کی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ لوک نائک جے پرکاش نارائن جی کی برسی 8 اکتوبر کو سرکاری تقریب کی شکل میں منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یوم وفات کے موقع پر ہم لوگ ہرسال لوک نائک جے پرکاش نارائن جی کے گھر جاتے ہیں۔ ہم لوگ گاندھی جی، لوہیا جی اور لوک نائک جے پرکاش جی کے خیالات کو لوگوں کے درمیان لانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ان کے خیالات کے مطابق کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

سی بی آئی کے ذریعہ مسٹر لالو پرساد یادو کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پانچ سال قبل بھی سی بی آئی نے چھاپے مارے تھے لیکن اس میں کچھ نہیں ہوا۔ یہ کوئی طریقہ ہے؟ ہم لوگ ایک ساتھ آئے ہیں اس لیے یہ سب ہو رہا ہے؟ ان سب چیزوں کے بارے میں ہم لوگ کیا کہیں گے؟ یہ لوگ جو چاہیں سب کچھ کرتے رہتے ہیں۔ ان سب باتوں کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

بلدیاتی اداروں میں ریزرویشن کے بی جے پی لیڈروں کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر غلط بول رہے ہیں۔ ہم لوگوں نے تمام پارٹیوں سے تبادلہ خیالات کے بعد 2006 میں اس حوالے سے قانون بنایا تھا۔ سال 2000 میں جب مسز رابڑی دیوی وزیر اعلیٰ تھیں، انہوں نے او بی سی کو ریزرویشن دیاتھا۔ اس قانون کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا جس پر عدالت نے روک لگا دی تھی۔ جب ہم لوگ سال 2005 میں اقتدار میں آئے تو ہم نے سب کی رائے سے ای بی سی کو ریزرویشن دیا۔

یہ ہم لوگوں کا ذاتی فیصلہ نہیں تھا، سب کی رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس وقت بی جے پی بھی ساتھ تھی۔سال 2006 کے پنچایتی انتخابات کے بعد سال 2007 میں بلدیاتی اداروں میں اسے نافذ کیا گیا۔ بہت سے لوگ اس قانون کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ گئے، لیکن دونوں عدالتوں نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔ اس قانون کی بنیاد پر پنچایتوں کے انتخابات چار مرتبہ اور بلدیاتی اداروں کے انتخابات تین مرتبہ ہوچکے ہیں۔ بہار میں او بی سی اور ای بی سی کی بات بہت پرانی ہے۔ سب سے پہلے 1978 میں جب جننائک آنجہانی کرپوری ٹھاکر وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے ای بی سی کوریزرویشن کا فائدہ دیا تھا۔ اگر آج کوئی دوسری ریاستی حکومت اسے کر رہی ہے تو اس سے کیا مطلب ہے؟

بہار میں یہ 1978 سے ہی لاگو ہے۔ این ڈی اے حکومت میں شہری ترقیات کا محکمہ کس کے پاس تھا؟ کچھ لوگ روزانہ بولتے رہتے ہیں تاکہ دہلی والے ان کی مدد کردیں۔ سال2006-7میں شہری ترقیات کے وزیر کون تھے؟ جب بھی بی جے پی ساتھ تھی شہری ترقیات کا محکمہ انہی کے پاس تھا۔ آج یہ لوگ یہ سب باتیں کیوں بول رہے ہیں؟ اس وقت مسٹر سشیل کمار مودی نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ ساتھ شہری ترقیات محکمے کے بھی وزیر تھے۔وہ اسے بھول گئے؟ آپ لوگ اپنی پرانی خبریں دیکھ لیں، سب کچھ معلوم ہو جائے گا۔

بہار کے ای بی سی میں اقلیتی برادریوں کے لوگ بھی شامل ہیں۔ بہار حکومت ایک بار عدالت سے درخواست کرے گی کہ اسے دیکھ لیجئے، بہار میں کافی عرصے سے یہ نافذ ہے۔ اس قانون کو پہلے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے منظور کیا ہے، پھر نئی بات کیسے کی جارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ لوگ پہلے آر جے ڈی، پھر جے ڈی یو اور اب بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ وہ کیا باتیں کرتے رہتے ہیں؟ ہم نے سمتا پارٹی میں ان کے والد کو عزت دی تھی۔ جن کے لیے ہم نے بہت کچھ کیا ہے وہ اسے بھول جاتے ہیں۔ کچھ لوگ اپنی تشہیرکے لیے بھی کچھ کچھ بولتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بھی مرکز کا کنٹرول ہو گیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کے سیتاب دیارا کے دورے پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوئی سیتاب دیارا جائے اس سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہم لوگ سیتاب دیار میں بہت سے کام کروا رہے ہیں۔ تھوڑا کام اتر پردیش کی طرف کے علاقے میں بچا ہوا ہے، اس سلسلے میں ہم نے اتر پردیش حکومت سے درخواست کی ہے کہ اسے جلد مکمل کیا جائے۔ یہ سب کام ہو جانے سے لوک نائک جے پرکاش نارائن جی کا گاؤں مزید ترقی یافتہ ہو جائے گا۔

مسٹر پرشانت کشور کے آفر والے بیان پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ سب غلط بات ہے، وہ ایسے ہی بولتے رہتے ہیں۔ وہ جو چاہیں بولتے رہیں، ہم لوگوں کو ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ مسٹر پرشانت کشور میرے ساتھ میرے گھر پر رہتے تھے۔ ہم ان کے بارے میں کیا بولیں؟ انہوں نے چار سال پہلے آکر کہا تھا کہ جے ڈی یو کو کانگریس میں ضم کر دیا جائے۔ ان لوگوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ آج کل وہ بی جے پی کے ساتھ گئے ہیںتو اسی کے مطابق کہہ رہے ہیں۔ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ وہ اندر سے بی جے پی کا کام کر رہے ہیں، اس لیے وہ ہماری مخالفت کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button