تازہ ترین خبریں

سابق وزیر اعظم ہند آنجہانی راجیو گاندھی کے یوم پیدائش کے موقع پر ایس ڈی انجینئرنگ کالج مظفرنگر میں ایک شاندار مشاعرے کا انعقاد

مظفرنگر : سابق وزیر اعظم ہند آنجہانی راجیو گاندھی کے یوم پیدائش کے موقع پر ایس ڈی انجینئرنگ کالج مظفرنگر میں ایک شاندار مشاعرے کا انعقاد ہوا جس کی صدارت سابق ممبر پارلیمنٹ ظفر علی نقوی نے کی اور مشاعرے کی خوبصورت نظامت معروف شاعر ریاض ساغر کھتولوی نے کی
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل اے سومانش پرکاش و سماجی کارکن اسد فاروقی کی کنوینر شپ اور اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن و ہیومینٹی ویلفیر سوسائٹی مظفرنگر کے تعاون سے یہ مشاعرہ انتہائی کامیابی کی منزلیں طے کرتا ہوا دیر رات ١/بجے تک چلتا رہا. مشاعرے کے مہمان خصوصی ڈاکٹر سنجیو شرما (کانگریس کمیٹی صوبائی سکریٹری) رہےمظفرنگر کانگریس کمیٹی کے عہدیداران و کارکنان کے علاوہ سیکولر فرنٹ، آواز حق، پیغام انسانیت، اردو بیداری فورم، مسلم تیاگی فورم، مائنارٹی اسکولس ویلفیئر سوسائٹی، ساماجک ویلفیر سوسائٹی، شاعری این چائے یوٹیوب چینل اور پریتن سنستھا کے عہدیداران و کارکنان، مختلف ہندی اردو اخبارات کے صحافی موجود رہے.
شعراء میں خصوصی طور سے میکش امروہوی، نکہت امروہوی،  بلال سہارنپوری، ڈاکٹر تنویر گوہر، خورشید حیدر، سمیع زیدی، محمد احمد خاں، ارشد ضیاء، الطاف مشعل، جہاز دیوبندی، ڈاکٹر امیر اعظم امیر، الطاف مشعل نے بہترین کلام پڑھ کر سامعین کو دادوتحسین دینے پر مجبور کر دیا..
اس موقع پر سومانش پرکاش جی کو ان کی سماجی اور اردو خدمات کے اعتراف میں اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اور ہیومینٹی ویلفیر سوسائٹی کی جانب سے گلدستہ اور مومینٹو پیش کرکے استقبال کیا گیا اور مہمانوں کو بھی سومانش پرکاش و کنوینر مشاعرہ کی جانب سے مومینٹو پیش کئے گئے
شاعروں کا پڑھا ہوا کلام باذوق سامعین کی نذرہے۔
دل کی اداسیوں کاکوٸی اورتھاسبب
ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ تویادآگیا
 میکش امروہی
مشکلوں کاحل نکالاجاٸے گا
شہرسے پاگل نکالاجاٸے گا
تنویر گوہر
 قلم، کتاب، لفافے، محبتوں کےخطوط
سبھی نشانیاں میری جلاچکاہے وہ
نکہت امروہی
پرانی سیف سے ماضی کاقصہ نکل آیا
میں چشمہ ڈھونڈتا تھا، تراجھمکانکل آیا
ارشد ضیا
 محبت کا سبق جس کومکمل یاد ہوتاہے
 اسی کو قیص کہتے ہیں وہی فرہادہوتاہے
احمد مظفر نگری
 پہلے ہرآدمی انسان ہوا کرتا تھا۔
بعد میں ہندو اور مسلمان ہوا کرتاتھا
بلال سہارنپوری
 وہ تھاکہ میری بیوی کولے کرہوا فرار
 میں دوستوں کو شعر سنانے میں رہ گیا۔
پر خطرراہوں میں یوں بے خوف چلتارہا
 ماں دعا دیتی رہی خطرہ جوتھا وہ ٹلتا رہا
جہاز دیوبندی
مشاعرے میں شہر کی نامور شخصیات نے شرکت کی جن میں جناب کلیم تیاگی، امیر اعظم خان، اکرام قصار، گوہر صدیقی، تحسین علی اساروی، ماسٹر رئیس الدین رانا، شمیم ​قصار، ڈاکٹر شمیم ​​الحسن، شاہویز بھائی، صدام رانا، نفیس انصاری، اسلام پنڈیر، ارشد رانا، راکیش پنڈیر، ہریندر تیاگی، ستیش شرما، رانا توپ سنگھ، افسانہ انصاری وغیرہ کے نام خاص طور پر شامل ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button