اتر پردیش

یوپی کے بلدیاتی انتخابات اور مسلمانوں کے ساتھ سیاسی جماعتوں کا رویہ تشویشناک* ! جمعیتہ علما ٕ ہند شہر لونی۔

پریس ریلیز (لونی)
اتر پردیش کے حالیہ دنوں میں ختم ہونے والے شہری انتخابات میں لونی نگر پالیکا پریشد کے انتخابات کے دوران کچھ ایسے حقاٸق سامنے آٸے جو ووٹ فیصد کو کم کرنے والے تھے۔
مثلاً وارڈوں کی بار بار کی حد بندی جس کی وجہ سے لوگوں اپنے بوتھ تک پہنچنے اور ووٹ تلاش کرنے کی دشواری۔ اسی طرح وارڈز کی حدبندی کے بعد اِس وارڈ کا ووٹ اُس وارڈ میں اور اُس وارڈ کا ووٹ اِس وارڈ میں یعنی ووٹوں کی ہیرا پھیری کا کھیل سامنے آتے رہے ہیں۔پھر ستم ظریفی یہ رہی کہ ووٹر لسٹ میں ووٹر اور ان کے والد کے نام صحیح نہ لکھے جانے کی وجہ سے بھی آن لاٸن سرچ کرنےمیں دشواریاں درپیش رہیں۔علاوہ دیگر وجوہات کے ایک وجہ یہ بھی سامنے آٸی کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں ووٹوں کی بڑے پیمانے پر دھاندلی رہی جس کی بنا ٕ پر ووٹ فیصد بہت کم رہے۔ ان تمام باتوں کے پیش نظر آج *جمعیت علما ٕ ہند شہر لونی* نےالیکشن کمیشن آف انڈیا اور الیکشن کمشنر اترپردیش و دسٹرکٹ مجسٹریٹ ضلع غازی آباد کو میمورنڈم دیتے ہوٸے اس بات کا مطالبہ کی ہے کہ اس معاملہ میں فوری طور پر ٹھوس اقدام کریں۔ اور مناسب تحقیقات کے بعد مذکورہ سرگرمیوں میں ملوث ملازمیں کے خلاف ضرور قانونی کار رواٸی کریں۔اور ووٹرلسٹ میں موجود غلطیوں کو درست کرنے اور کٹے ہوٸے ناموں کا سروے کرانے کے بعد ووٹر لسٹ کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش کریں تاکہ حکومت ہند کا ووٹ فیصد بڑھانے کا اہداف حاصل کیا جا سکے۔۔۔
*میڈیا انچارج: مفتی فہیم الدین رحمانی۔و سکریٹری جمعیت علما ٕ ہند شہر لونی* ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button