
آن لائن احتجاج فقط خرافات !
احساس نایاب شیموگہ
مودی اور یوگی جیسے خونی درندے اپنے سنگھی مشنریس کے ساتھ اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے فلسطینی مسلمانوں بالخصوص ہزاروں شہید اور زخمی بچوں کی حالت پر قہقہہ لگارہے ہیں , دراصل یہ وحشی آدم خور فلسطینی مسلمانوں پر نہیں ہنس رہے بلکہ دل ہی دل میں یہ سوچ کر مسکرارہے ہیں کہ عنقریب ہندوستانی مسلمانوں کا حال ہوبہو فلسطنیوں جیسا ہونے والا ہے, بھلے آج ان کی گندی زبانوں پر فلسطینی مسلمانوں کا نام ہے لیکن بیشک ان کے تصورات میں زخموں سے چور خون سے تربتر ہندوستانی بچے اور نوجوان ہیں ……. لیکن افسوس اس پر قوم کے ملی و سیاسی ذمہ داراں غور و فکر کرنے کو تیار نہیں ……
جبکہ حالات ہمارے سامنے ہیں باوجود مسلمانوں پر غنودگی طاری ہے
ذرا سوچیں آج بھارت کے مسلمانوں بالخصوص جہاد کی فضیلت بیان کرنے والے ملی رہنماؤں میں اتنی بھی ہمت نہیں ہے کہ وہ فلسطینی مسلمانوں کے خاطر سڑکوں پر اُتر کر احتجاج کرسکیں, سوچیں ایسے ڈرپوک بزدل حضرات کل کو ہندوستانی مسلمانوں کے حق میں یا خود اپنے دفا میں کیا خاک لڑیں گے ؟؟؟
سوشیل میڈیا پر محض مذمت مذمت کرکے آن لائن آن لائن کھیل کھیلنے والے یہ مسلمان عنقریب نفرت میں لپٹے, ہتھیاروں سے لیس سنگھی لشکروں کا مقابلہ کیسے کرپائیں گے ؟؟؟
فقط حماس کا نام لینے سے جن کے حلق سوکھ رہے ہوں, زبانوں پر کانٹے پڑے ہوں, حماس کے تصور سے ہی جن کے ماتھے پر پسینے آرہے ہوں وہ خود کیسے مجاہدین کا کردار ادا کریں گے ؟؟؟
آخر کیسے یہ اپنی ماں, بہن, بیٹیوں و بچوں کے محافظ بن پائیں گے ؟؟؟
یا اُس وقت بھی یہ حضرات شہدا میں اپنا نام درج کروانے کے بجائے آن لائن, آن لائن بیٹھ کر دنیا کے آگے سرپیٹ کر فقط اپنی مظلومیت کا رونا روئیں گے ؟؟؟
یہ تو وہی بات ہوگی میدان جنگ میں ہتھیار پھینک کر تسبیح کے دانے گھماتے ہوئے اللہ کی طرف سے مدد کی امید کرنا …..
خیر ممبروں سے جہاد اور شہادت پر لمبے چوڑے بیانات دینے والوں کے قول و عمل میں اس قدر تصادم بیحد افسوسناک ہے …….
آج ایک عام مسلم نوجوان کے لئے یہ سمجھ پانا مشکل ہوچکا ہے کہ کل تک یہ حضرات اپنی جوشیلی تقاریر میں جہاد کی فضیلت پر جو کہتے تھے وہ صحیح تھا یا اب جو آن لائن کیا جارہا ہے وہ صحیح ہے ؟؟؟
ایسے تو مسلم نوجوانو کے دلوں سے جہاد اور شہادت کی تمنا پوری طرح سے ختم کردی جائے گی ….
کل کو ان حضرات کا دیکھا دیکھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہر نوجوان آن لائن, آن لائن کھیلنے بیٹھ جائیں گے, پھر نہ جہاد کی کوئی اہمیت رہے گی نہ شہادت کی…… گھر بیٹھے بیٹھے ہی ہر شخص مجاہد کہلائے گا ……. ویسے دشمنان اسلام چاہتا بھی تو یہی ہے, اور اس میں کوئی شک نہیں کہ آج دشمن کی چاہت اپنوں کے ذریعہ پوری ہورہی ہے…….
لیکن یاد رہے یہ جو کچھ بھی کیا جارہا ہے دراصل یہ بھی کسی فتنہ سے کم نہیں ہے اور ہر فتنہ کو دبانا اُس کی مخالفت کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے تاکہ دیکھا دیکھی دیگر نوجوان اس طرف راغب نہ ہوں ……. تاکہ دشمن اپنے خوفناک مقاصد میں کامیاب نہ ہوپائے ……..
آخر میں معذرت کے ساتھ جو بھی حضرات اس قسم کے خرافات کی حمایت کرتے ہوں خدارا آپ کی زبانوں سے اب جہاد اور شہادت کی باتیں زیب نہیں دیتی …….. نہ ہی اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آپ کی زبانوں پر زیب دیتا ہے ……… کیونکہ
عمل سے خالی تمہاری دعائیں ساری
فقط تماشہ فقط دلاسہ
نہ خلوص نیت نہ یقین توکل
فقط تماشہ فقط دلاسہ!
یہ بزدلی کی ہے سب نشانی
یہ جو دے رہے ہیں صبر کی بیانی
یہ جو خاک ساری دکھا رہے ہیں
یہ جو ڈھول ایکجہتی کا بجارہے ہیں
فقط تماشہ فقط دلاسہ!
یہ خود کو دھوکے میں رکھ رہے ہیں
یہ جو دشمنوں سنگ جاکے مل رہے ہین
نچوڑ کے لہو امت کا سارا
یہ جو دے رہے ہیں امن کی دہائی
فقط تماشہ فقط دلاسہ!
یہ کرکے شریعت کی خلاف ورزی
یہ جو فکر امت دکھا رہے ہیں
یہ رقیب بن کر قوم مسلم کو ڈس رہے ہین
یہ جو خوف اللہ میں رو رہے ہیں
خفیفتاً یہ خدا سے منافقت کررہے ہیں
ان کی سب چالاکی ہر پینترے بازی
فقط تماشہ فقط دلاسہ!
یہ عمل سے خالی یہ دعائیں ساری
ہے دنیاپرستوں کی یہ کہانی
یہ جو بزدلی کو چھپارہے ہیں
یہ میٹھی باتوں سے امت کو لبھارہے ہیں
یہ حکمتوں کے بیان سارے
یہ چھین لیں گے قوم مسلم سے غیرت ایمانی
یہ جال کفر کا بچھا رہے ہیں
یہ غازیوں کو بزدل بنارہے ہیں
یہ تاریخ اسلام مٹارہے ہیں
یہ احکام الہی بھلارہے ہیں
یہ جو خود کو متقی دکھارہے ہیں
یہ جو دعاؤں میں گڑگڑا رہے ہیں
ان کی رہبری کے یہ دعوے سارے
فقط تماشہ فقط دلاسہ !!!
احساس نایاب شیموگہ