مضامین و مقالات

تجارت آزاد خود مختار اور بابرکت تمام پیشوں کا سردار پیشہ ہے

نقاش نائطی

بڑی سے بڑی اور اچھی سے اچھی نوکری  سے بہتر، اپنی  چھوٹی موٹی  تجارت ہوتی ہے چاہے وہ ٹھیلے والی تجارت ہی کیوں نہ ہو۔ہم اپنی اولاد کو تاجر بنائیں گے تو ہوسکتا ہے وہ کل کے امبانی ایڈانی یا ویپرو والے عظیم پریم جی ہی ہوجائیں۔بڑی سے بڑی  وائیٹ کالر ایرکنڈیشن والی نوکری بھی ایک طرح سے مخلوق کی غلامی ہی ہوتی ہے، جبکہ  اللہ کے بھروسہ کی ہوئی تجارت، ہم آپ کی محنت اور مالک دوجہاں کی برکت کی متقاضی  ہوا کرتی ہے۔اسی لئے تو اللہ  کے رسولﷺ نے تجارت کو سب پیشوں کا سردار پیشہ نہ صرف بتایا تھا بلکہ عملا کرکے بھی دکھایا تھا۔

تجارت کا ایک ہی اوصول ہے محنت لگن کے ساتھ ایمان داری کا دامن نہ چھوڑا جائے ۔ برکت دینے والا تو رزاق دوجہاں ہے۔ ڈنڈی مارنے کے خلاف جو قرآن کریم میں وعیدیں آئیں ہیں وہ سب کی سب تجارت میں ایمان داری کو لازمی بناتی ہیں۔ہم بے ایمانی کا دامن بھی نہیں چھوڑیں گے اور تجارت میں برکت نہ ہونے کا رونا بھی روتے رہیں گے تو اسمیں قصور ہمارا ہی ہے نا؟ ایک طرف دنیا جہاں کے تمام اعلی تعلیم یافتگان کی اکثریت کو ہم دوسروں کی چاکری کرتے ہوئے، اپنی استعداد سے انہیں امیر ترین بناتے ہوئے، اپنی کمائی سےھینڈ تو ماؤتھ  اپنے اور اپنی اولادکی بہتر پرورش کرنے تک ہی منحصر پاتے ہیں، وہیں پر دنیا جہاں کے امیر ترین افراد کا تناسب اگر دیکھیں تو تونگر ترین افراد کی لسٹ میں اکثریت، نہ اتنی پڑھی لکھی ہوتی ہے بلکہ عموما کسی نہ کسی تجارت سے منسلک ہی ہوتی ہے۔ تعلیم حاصل کرنا اسلام نے ضروری قرار دیا ہے لیکن حصول رزق کے لئے نہیں، بلکہ اپنے برتاؤ و عملی معاشرتی زندگی نکھار کے لئے۔ ورنہ رزق متعین تو ہر کسی کو مل ہی جاتا ہے لیکن اپنی محنت جفاکشی اور ایمان داری سے، حضرت انسان نہ صرف حلال بلکہ معاشرتی اعتبار سے بہترین رزق حاصل کررہا ہوتا ہے۔اس لئے ہم مسلمانوں کے لئے بہترین پیشہ، تمام پیشوں کا سردار پیشہ تجارت ہی  ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button