مضامین و مقالات

تقریبا 8 ہزار ریال کی دو گھنٹہ کی کینٹین تجارت ہم بھٹکلیوں کے کھانے کے ذوق کو درشاتی ہے ہے

* نقاش نائطی

+966562677707

25 نومبر جمعہ کی شام بعد العشاء سے 26 نومبر سنیچر بعد عشاء تک 24 ساعتی بھٹکل کمیونٹی منطقہ شرقیہ کھیل و پکوان اسٹال مقابلہ آرائی تفریحی پروگرام منعقد کیا تھا جس میں مختلف نام نہاد ٹیموں پر مشتمل کیرم، ٹیبل ٹینس ،والی بال، کرکٹ مقابلہ آرائی جہان رکھی گئی تھی اس میں ہمارے قومی کھانے پینے کے ذوق کو درشاتی، مختلف فیملیز کے درمیان کھان پاں فروخت مقابلہ آرائی مقابلہ رکھا گیا تھا۔ جس میں عام محنت پیشہ عوام کا خیال رکھتے ہوئے، ایک سے تین ریال کی حد کے اندر، کوئی بھی چیز فروخت کرنے کی شرط تھی۔ کھانے کو پیش کیا بہترین انداز ڈیکورئشن، کھانے کا مزہ دار ہونے کے ساتھ ہی ساتھ، زیادہ سے زیادہ تجارت کرنا بھی مقابلہ آرائی کے شرائط تھیں۔ پانچ فیمیلز نے حصہ لینے ہوئے نہ صرف اپنے پکوان فن سے سب کو مستعجب کیا ہوا تھا تو وہیں ڈھائی گھنٹے کے درمیان پانچ کینٹین تجارت کم و بیش سات ہزار نو سو ریال تقریبا دو لاکھ روپئیے کی تجارت نے، ہم اہل نائط کے کھانے کے ذوق میں، ہم کسی سے کم نہئں یہ ثابت کیا ہے۔ شینونیا نھوریو، پلدی پولی ،آمنے امنے بدھوار پھوگے، کیرالہ طرز مصالحہ اوڑے، پیزہ، واٹوا کلین سوپ، مشکل سی فوڈ کریم سوپ، پانی پوری سمیت انیک چیزیں پیش کرتے ہوئے، ہماری نساء نے ، یہاں اپنوں سے دور، کئی سو بھٹکلی نوجوانوں کو، بھٹکلی کھانے پروستے ہوئے، انہیں کچھ ساعات کے لئے ،اپنوں کے بیچ اپنے دیسی ماحول میں پہنچایا تھا۔

کیرم و ٹیبل ٹینس کھیل کے سخت مقابلوں کے علاوہ محصور کمپاؤنڈ کے اندر ہی پانچ فیلڈر دو بالر پر مشتمل پانچ، ٹیموں کے درمیان دو دو اوؤر کرکٹ مقابلہ آرائی اور تین فردی والی بال میچوں نے، نہ صرف حاضرین کو داد دینے ہر مجبور کردیا بلکہ اپنے جوہر بتاتے ہوئے، بعض نوجوانوں نے،آپنی صلاحیتوں سے بھی اپنوں کو مستعجب کردیا تھا۔ ایسے مقابلے عموما انعام جیتنے سے زیادہ،لوگوں کی تفرئح طبع کے ہیش نظر کئے جاتے ہیں الحمد للہ منطقہ شرقیہ دمام جماعت کی طرف سے پہلی مرتبہ منعقد یہ اسپورٹس تفریحی پکنک ، حد درجہ کامیاب رہی۔ منتظمین کی طرف سے افتتاحی چائینا گراس شربت ، شب کڑھائی گوشت روٹی، دوسرے دن ناشتہ کی شروعات روا زردہ، ترئے ساکر منجی یا شیرہ کے ساتھ ہوئی تو، دوپہر بہترین بھٹکلی بریانی، شام پایا روٹی کے ہمراہ تازہ باربیکیو کے ساتھ مہمانوں کی تواضع کی گئی تھی۔ سال میں ایک دو مرتبہ ایسے تفریحی پروگرامات یقینا اپنوں سے ہزاروں کلو میٹر میں دور، اپنون سے دوری والی کوفت کم کرتے، ہم تارکین وطن کو ایک نئے عزم کے ساتھ محو سفر معاش جاری رکھنے میں جہان ممد ہوتے ہیں وہیں پر عموما گھروں میں مقید رہنے والی ہماری نساء کو بھی، اپنے جوہر دکھاتے، آبائی کھان پان سے عوام کو لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ہماری تو یہی رائے ہے کہ خلیج کے صحراوں میں پروان چڑھنے والے یہ کھان پان پروان مقابلہ آرائی مقابلے، وطن عزیز کے اسکول سالانہ گیدرن کے مواقع پر بھی منعقد کئے جانے چاہئیے۔ تاکہ ہم اہل نائط تجار عرب کی نساء و فرزندان میں بھی ، جہان شوق تجارت عود کر آئے، وہیں پر ایسے گیدرنگ کے مواقع پر حاضر مجمع کو، اچھے اچھے متنوع کھان پان سے لطف اندوں ہونے کا موقع بھی نصیب ہو۔ ثانیا عالم بھر میں کھیل پزیرائی پس منظر میں، یہاں سعودی عرب میں بھی کرکٹ کھیل کو بڑھاوا مل رہا ہے۔ جب سے سعودی حکومت نے ہم تارکین وطن پر مشتمل سعودی قومی کرکٹ ٹیم کا انتخاب کرنے کے لئے، عنقریب ریاض لیگ مقابلے منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے بہت سے کمپنیاں اپنے پاس موجود ہم تارہکین ھندو و پاک پر مشتمل، کرکٹ ٹیمیں ترتیب دیتے ہوئے، آپسی مقابلہ آرائی میچ منعقد کرنے لگے ہیں۔ ابھی حال ہی میں منگلور سے تعلق رکھنے والی بہت سے تجارتی کمپنیوں نے، غالبا 11 اور 12 نومبر الجبیل ڈیوڈاک اسٹیڈیم میں جو کرکٹ لیک کروائی تھی، اس میں بعض کمپنیوں نے،بھارت سے بھی اچھے کھلاڑی وزٹ پر بلواکر ، کھلوائے تھے۔ اور اب تو یہ ٹرینڈ ہوگیا ہے اچھا بالر اور بیٹسمین ہے تو اسے توقع سے زیادہ اچھی تنخواہ پر کمپنیوں میں نوکریاں بھی مل رہی ہیں۔ دوبیی میں ویسے بھی بھٹکل لیک مقابلے ہوتے ہیں۔ ایسے میں سعودی عربیہ ریاض جدہ یا دمام میں بھی، ایسے مقابلے رکھے جائیں تو ہم بھٹکلی نوجوانوں میں سے بھی بعض اچھے ماہر فن کھلاڑی بچوں کو، اچھی کمپنیوں میں روزگار ملتے ہوئے، ریاض لیک میچز میں کھیلتے، اپنے جوہر ثابت کرتے، سعودی کرکٹ ٹیم کے لئے بھی، کھیلنے کے مواقع قسمت سے آسکتے ہیں۔ اس سمت توجہ بھی ضروری ہے واللہ الموافق بالتوفیق الاباللہ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button