
سلف صالحین کے تفکرات پر شروع ہی سے عمل پیرا اہل حدیث مکتبہ فکر
- ڈاکٹر نقاش نائطی
۔ +966562677707
آج بروز اتوار 13 جولائی 2025 مرکزی اہل الحدیث جامعہ مسجد سرسی میں ریاستی سطح کے ناظم اہل حدیث المحترم اسلم خان صاحب مدظلہ اور عزت مآب فضیلة الشیخ عبد الوہاب جامعی حفیظ اللہ, امیر صوبائی اہلحدیث کی موجودگی میں، کاروار ضلع کے 35 آراکین عاملہ اور 140 آراکین شوری کی موجودگی میں، آئندہ کے پانچ سالوں کے لئے، عہدے داران کا انتخاب عمل میں آچکا ہے۔ہم مکتب اہل حدیث بھٹکل ان تمام نؤ منتخب عہدیداران مجلس اہل حدیث ضلع کاروار کی خدمت میں تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
آج کے اس اجلاس میں فضیلة الشیخ عبد الوہاب جامعی حفیظ اللہ, اور ریاستی صدر اہل حدیث اسلم خان صاحب مدظلہ نے، ہم مسلمانوں میں، اپنی اولاد کو، اعلی عصری و دینی تعلیم کے ساتھ اپنی مادری زبان اردو کی تعلیم دلوانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ، ہمیں اپنے دین اسلام پر پوری طرح عمل پیراء رہتے ہوئے، دین اسلام سفیر بنے، اغیار میں اپنے معاشرتی و معشیتی عمل سے،دین اسلام کی دعوت دینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا نومنتخب عہدے داران، اپنے عہدوں کو لئے، پوری میعاد غیر فعال بنے رہنے کے بجائے، اپنے اپنے حلقہ کے لوگوں میں، پورے عزت و احترام کے ساتھ دینی اعمال عمل پیرائی احساس دلوانے کی مستقل کوشش کرتے رہنا چاہئیے
آج کے اس کاروار ضلع اہل حدیٹ انتخاب کا سب سے اہم نقطہ یہ تھا کہ سابقہ پانچ سالہ منتخب کمیٹی، اپنے تمام مخلص عہدیداروں کے ساتھ، ایک حد تک اہل حدیث کے تفکراتی تخیل تکمیل خوش اسلوبی سے کام کرنے کے باوجود، ایک نئے عظم و ولولے کے ساتھ، علاقے میں دین اسلام ترویج کا کام بحسن وخوبی انجام دہی کے لئے، سوائے ایک نائب امیر دوم کے، سابقہ تمام عہدے داروں کو سبکدوش کرتے ہوئے، بالکیہ نئے عہدے داروں کا انتخاب عمل میں لایا گیا ہے۔اس سے امید ہوگئی ہے کہ اگلے پانچ سال میں انشاءاللہ، نئے ذمہ داران پوری دلجمعی کے ساتھ، اپنی بےلوث خدمات سے، علاقے میں اہل حدیث تفکر کو پروان چڑھانے میں کامیاب رہیں گےانشاءاللہ
آج کے اس انتخابی اجلاس میں مجلس عاملہ کے ساتھ مجلس مشاورت کو بلائے جانے کےباوجود، مجلس مشاورت حاضر اراکین کو سوال و جواب سے بھی مشتشنی رکھے جاتے، مجلس مشاورت میں تشنگی کو محسوس کیا گیا ہے۔ کاش کہ انتخابی عمل میں، مجلس مشاورت کو بھی حصہ لینے کا موقع دیا جاتا، یا انہیں اتنے دور دراز مقامات سے، جلسہ میں شرکت کی تکلیف ہی نہ دی گئی ہوتی! خصوصا” صوبہ کرناٹک کے مسلم اکثریتی شہر اور علاقے میں اپنے سیاسی و شعوری، اپنا ایک اچھوتا مقام رکھنے والے، ساٹھ ستر ہزار مسلم نفوس علاقے بھٹکل کی، تین اہل حدیث مساجد کی نمائندگی کرنے والے واحد رکن عاملہ کو، (جبکہ ہر اہلحدیث مسجد سے ایک رکن، مجلس عاملہ کے لئے لیا جاتا ہے) عہدیدار کے طور خدمت کا موقع دینے کے بجائے، کسی بھی اہل حدیث مسجد نمائندگی نہ کرنے والے، علاقہ اہل بھٹکل طبقہ کے باغی متشدد، مقامی معتبر علماء کرام کے خلاف تکفیری تفکراتی نظریات رکھنے والے اور اعلی الاعلان انکے پیچھے عیدیں کی نماز تک نہ پڑھے، اپنے متشدد نظریات سے، علاقے کے مسلمانوں میں معتوب رکن مجلس عاملہ ہی کو، انتخابی ضابطہ کو نظر انداز کئے، نائب امیر کے عہدے کے لئے، مسلسل تیسری مرتبہ نامزد کئے جاتے، مسلم اکثریتی علاقے کے ساٹھ ستر ہزار مسلکی مقلدین شافعی فقہ مسلمانوں کو، تفکر اہل حدیث ماورائیت برقرار رکھے رہنے، مجبور چھوڑا گیا ہے۔جبکہ کیرالہ سمیت خلیجی مملکتوں میں مصروف معاش، اکثر تارکین وطن افراد، اہل حدیث و سلف صالحین منہج کو نہ صرف دل سے تسلیم کرتے ہیں بلکہ سلف و صالحین کے طریق عمل پیرا بھی پائے جاتے ہیں۔
ہمیں امید ہے نو منتخب عہدیداران و ریاستی اہل حدیث ذمہ داران، اس سمت توجہ دئیے، اہل حدیث بھٹکل والوں کی طرف سے ضلعی ذمہ داروں تک سالوں قبل سے پہنچائی گئی انکی شکایات ازالے کی فکر کئےجاتے،ان کےساتھ انصاف کیا جائیگا۔وما علینا الا البلاغ