مضامین و مقالات

وقف ترمیمی بل،اسلام دشمن سنگھیوں کا مکر جال اور ہم لاتعداد مسلکی فرقوں میں بٹے بھارتیہ مسلمان

ابن بھٹکلی

09448000010

ہمیں اپنے اطراف والے لادینی نام نہاد سیکیولرحکمرانوں کے دیدہ زیب دلنشین نرغے سے نکلنا ہوگا اور آزادانہ مسلم قیادت کو ابھارنا ہوگا۔ اہنے ذاتی مفاد کے لئے,قومی مفاد کو پس پشت رکھے، قوم و ملت کی خدمت کے بہانے خود سے آگے بڑھ ، قوم و ملت کی دہائی دیتے،قوم و ملت میں خود سےقوی تر ہوتے، قومی و ملی ابھرتی قیادت کا گلا گھونٹتے، قومی فیصلے لینے والے سرمایہ داروں کے مکر و7 فریب سے، قوم و ملت کو بچنا ہوگا،چند پیسوں کے لئے اپنا ایمان بیج دونوں ہاتھوں سے دولت سمیٹنے والے، قوم و ملت کی فکر کی آڑ میں، صدا اپنے مفاد کو آگے کئے فیصلے کیا کرتے ہیں۔اگر اب بھی قومی قیادت کو ابھرنے نہ دینے والے، اور انکے ذاتی مفادات کی تکمیل میں انکی مدد کرنے والے، نام نہاد مسلم دشمن سیکیولر قیادت کو آگے کرنے والے ان شرفاء و روساء قوم کے مکر و فریب سے ارباب حل و عقل، قوم و ملت کو اب بھی محفوظ نہ رکھ پائے تو اس سے بدترین صورتحال سے دو چار ہونے قوم و ملت کو صدا تیار رہنا پڑےگا۔۔معاذ اللہ ابن بھٹکلی

نائیڈو انتہائی مفاد پرست ہے۔۔۔ اور اب تو مجبور ہے

اگر وہ تائید نہ کرتا تو اس کی حکومت آج گر چکی ہوتی اور اس کی جگہ پون کلیان وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کر رہا ہوتا۔۔۔ یوں اس نے اپنی کرسی بچانے مفاد پرستی کا لبادہ اوڑھا۔۔۔۔۔
ایسے ہی نتیش کمار کی حالت بھی پتلی ہوئی ہے۔۔۔۔

اتحاد کے ساتھ سیاسی بصیرت و طاقت کی بھی ضرورت ہے۔
ہمارے پاس صفوں میں اتحاد کے ساتھ مستقل آزادانہ سیاسی قوت کی عدم موجودگی سارے مسائل کی جڑ ہے۔۔۔
ہمیں لادینی نام نہاد سیکولروں کے نرغے سے نکلنا ہوگا۔۔ اور آزادانہ مسلم قیادت کو ابھارنا ہوگا۔۔۔۔
بصورت دیگر اس سے بدترین صورتحال سے دو چار ہونا پڑےگا۔۔
معاذ اللہ

مایوسی سے نکلنا، کتاب اللہ کی بشارتوں پر یقین پیدا کرنا اور عملی میدان میں اپنے آپ کو اور اپنے مال و اوقات کو جھونکنا ہوگا
متبادل پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔

بالعموم ہم لوگ سیکولر (لادینی) نظریات پر اور ان کے علمبرداروں پر تکیہ کئے ہوئے ہیں۔۔۔

وقف ترمیمی بل، پھر آگے مزید کچھ اور کا خیال اکثر لوگوں کو خوف میں مبتلاء کر رہا ہے۔۔۔
نہ جانے ایسے ہزاروں بل ماضی میں انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے خلاف پاس کئے گئے ہوں گے۔۔۔
قرآن مجید میں کئی نبیوں کے واقعات بیان کئے گئے، اوردیس نکالنے کی باتیں بھی ہوئیں:
وَ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِرُسُلِہِمۡ لَنُخۡرِجَنَّکُمۡ مِّنۡ اَرۡضِنَاۤ اَوۡ لَتَعُوۡدُنَّ فِیۡ مِلَّتِنَا ؕ﴿ۙ۱۳﴾
سورۃ ابراھیم14, آیت13

آخرکار منکرین نے اپنے رسولوں سے کہہ دیا کہ یا تو تمہیں ہماری ملّت میں واپس آنا ہوگا ورنہ ہم تمہیں اپنے ملک سے نکال دیں گے ۔

انبیاء و صالحین کے قتل کے واقعات کو خالق کائنات نے بیان کیا
اِنَّ الَّذِیۡنَ یَکۡفُرُوۡنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ یَقۡتُلُوۡنَ النَّبِیّٖنَ بِغَیۡرِ حَقٍّ ۙ وَّ یَقۡتُلُوۡنَ الَّذِیۡنَ یَاۡمُرُوۡنَ بِالۡقِسۡطِ مِنَ النَّاسِ ۙ ﴿۲۱﴾
سورۃ آل عمران3, آیت21

جو لوگ اللہ کے احکام و ہدایت کو ماننے سے انکار کرتے ہیں اور اس کے پیغمبروں کو ناحق قتل کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کی جان کے درپے ہو جا تے ہیں ، جو خلقِ خدا میں سے عدل و راستی کا حکم دینے کے لیے اٹھیں ۔

اور تو اور

اَمۡ حَسِبۡتُمۡ اَنۡ تَدۡخُلُوا الۡجَنَّۃَ وَ لَمَّا یَاۡتِکُمۡ مَّثَلُ الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلِکُمۡ ؕ مَسَّتۡہُمُ الۡبَاۡسَآءُ وَ الضَّرَّآءُ وَ زُلۡزِلُوۡا حَتّٰی یَقُوۡلَ الرَّسُوۡلُ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَہٗ مَتٰی نَصۡرُ اللّٰہِ ؕ اَلَاۤ اِنَّ نَصۡرَ اللّٰہِ قَرِیۡبٌ ﴿۲۱۴﴾
سورۃ البقرہ 2, آیت214

پھر کیا تم لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یونہی جنت کا داخلہ تمہیں مِل جائے گا ، حالانکہ ابھی تم پر وہ سب کچھ نہیں گزرا ہے ، جو تم سے پہلے ایمان لانے والوں پر گزر چکا ہے؟ ان پر سختیاں گزر یں ، مصیبتیں آئیں ، ہِلا مارے گئے ، حتٰی کہ وقت کا رسول اور اس کے ساتھی اہل ایمان چیخ اٹھے کہ اللہ کی مدد کب آئے گی ۔ ۔ ۔ ۔ اس وقت انھیں تسلّی دی گئی کہ ہاں اللہ کی مدد قریب ہے ۔

اور یہ سارے ابتلاء و آزمائشوں کا سلسلہ صرف اور صرف اسی بنا پر ہے:

وَ مَا نَقَمُوۡا مِنۡہُمۡ اِلَّاۤ اَنۡ یُّؤۡمِنُوۡا بِاللّٰہِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَمِیۡدِ ۙ﴿۸﴾
سورۃ البروج85، آیت8

اور ان اہل ایمان سے ان کی دشمنی اس کے سوا کسی وجہ سے نہ تھی کہ وہ اس خدا پر ایمان لے آئے تھے جو زبردست اور اپنی ذات میں آپ محمود ہے۔
اور یہی ہمارے لئے ترقی و استحکام اور نجات و فوز و فلاح کا ذریعہ ہے ۔
لہذا ہمیں متبادلات پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔۔

دو راہیں ہیں ہمارے سامنے:

👈ایک یہ کہ ہم اسلامی نظریات و نظام حیات سے کلی دستبرداری اختیار کریں اور یہاں کے دیگر طبقات کی مانند زندگی گزارتے چلے جائیں:
وَدُّوۡا لَوۡ تَکۡفُرُوۡنَ کَمَا کَفَرُوۡا فَتَکُوۡنُوۡنَ سَوَآءً ﴿ۙ۸۹﴾
سورۃ انساء4, آیت89

وہ تو یہ چاہتے ہیں کہ جس طرح وہ خود کافر ہیں اسی طرح تم بھی کافر ہو جاؤ تاکہ تم اور وہ سب یکساں ہو جائیں۔

👈دوسرے یہ کہ ہم اور مضبوطی کے ساتھ اسلامی نظریات و نظام حیات کو تھام لیں اور بحیثیتِ مجموعی کسی بھی قسم کی کمی و بیشی کے بغیر اس کی دعوت اور عملی نفاذ کی کوشش کریں۔۔
وَ اعۡتَصِمُوۡا بِحَبۡلِ اللّٰہِ جَمِیۡعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوۡا ﴿۱۰۳﴾
سورۃ آل عمران 3، آیت103

سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوط پکڑ لو اور تفرقہ میں نہ پڑو ۔

اَقِیۡمُوا الدِّیۡنَ وَ لَا تَتَفَرَّقُوۡا فِیۡہِ ؕ ﴿۱۳﴾
سورۃ الشوریٰ 42، آیت13

قائم کرو اس دین کو اور اس میں متفرق نہ ہو جاؤ۔
اور یہ دوسری راہ کانٹوں بھری، آزمائشوں سے پر، عزیمت والی راہ ہے:
اَحَسِبَ النَّاسُ اَنۡ یُّتۡرَکُوۡۤا اَنۡ یَّقُوۡلُوۡۤا اٰمَنَّا وَ ہُمۡ لَا یُفۡتَنُوۡنَ ﴿۲﴾
سورۃ العنکبوت 29, آیت 2

کیا لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ بس اتنا کہنے پر چھوڑ دیے جائیں گے کہ ” ہم ایمان لائے ” اور ان کو آزمایا نہ جائے گا ؟
لیکن ساتھ ہی اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے یہ بھی بشارت دی:

اِنَّ مَعَ الۡعُسۡرِ یُسۡرًا ؕ﴿۶﴾
سورۃ الشرح 94، آیت6

بے شک تنگی کے ساتھ فراخی بھی ہے

وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۶۹﴾٪
سورۃ العنکبوت 29، آیت69

جو لوگ ہماری خاطر مجاہدہ کریں گے انہیں ہم اپنے راستے دکھائیں گے، اور یقینا اللہ نیکو کاروں ہی کے ساتھ ہے۔

ایسے میں کسی خوف و خدشہ کے بغیر مستقل اسلامی نظام حیات کی جانب بڑھنا اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی نصرت و تائید کا سبب ہوگا۔۔

اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو
شیخ رکن الدین نظامی حیدر آباد
+91 96407 42565

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button