ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے
رشتہ کی بہن.
اپنے پیارے کزن بھائی انیس کی یاد میں۔ اللہ تعالیٰ ان کی تمام کوتاہیوں کو معاف فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے
انیس بالکل اسی طرح جیسے اس کے نام کا مطلب ایک دوستانہ معصوم بچہ تھا۔ اس نے کبھی گفتگو کا آغاز نہیں کیا لیکن جب کرتا تو وہ تمام سوالوں کے جوابات نہایت شائستہ انداز میں دیتا ہے۔ جب بھی اسے کوئی کام سونپا جاتا ہے تو وہ بغیر کسی ہچکچاہٹ یا بہانے کے، ہمارے کہے کو پورا کرنے کے لئے جلدی کرتا ہے۔ انیس ایک اچھے کردار کا مالک تھا، بہت اچھا سلوک کرنے والا، پڑھائی میں ہوشیار، خوب صورت، واقعی فیاض، انتہائی مددگار اور بلاشبہ ایک پیار کرنے والا خاندانی لڑکا تھا۔ اس کی سب سے ممتاز خصوصیت اس کی مسکراہٹ تھی۔ وہ ایک ڈائی ہارڈ بائیک اور کار کا شوقین تھا۔ اس نے اپنی موٹر سائیکل پر ہندوستان کا سفر کیا تھا اور دریافت کیا تھا۔ اگرچہ وہ کم گو انسان تھا لیکن وہ اپنی ماں کے بہت قریب تھا۔ وہ واحد شخص تھا جس کے ساتھ وہ ٹھنڈا رہتا تھا
حادثے سے ایک ہفتہ قبل جب اس کے دوست نے پوچھا کہ امتحان کیسا رہا؟ اس نے نہایت صاف گوئی سے کہا "چلو اس کی فکر نہ کرو، آؤ آخرت کی تیاری کرتے ہیں۔”*
*سبحان اللہ!!! ایک نوجوان کے اس طرح کے الفاظ اس کے ایمان کی سطح اور اس کے والدین کی صالح پرورش کو ظاہر کرتے ہیں۔
اس سے مجھے صرف ایک خوبصورت حدیث یاد آ گئی
ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مومنوں میں سے کون بہتر ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین اخلاق والے۔ اس شخص نے کہا، مومنوں میں سب سے زیادہ عقلمند کون ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ لوگ جو موت کو کثرت سے یاد کرتے ہیں اور اس کے لیے بہترین تیاری کرتے ہیں۔ یہ سب سے زیادہ عقلمند ہیں۔”
ماخذ: سنن ابن ماجہ 4259
بدقسمتی سے اچانک اور بے وقت موت نے ہم سے کو توڑ کر رکھ دیا ہے۔ ہم نے اپنے دل کا ایک حصہ کھو دیا ہے۔ لیکن ہمیں یقین ہے کہ وہ جنت الفردوس میں آرام فرما ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صبر، آسانی عطا فرمائے اور ہم سب کو جنت میں ایک خوبصورت خاندان کے طور پر ملا دے۔