
اسلام کی فطرت میں قدرت نے یہ لچک دی ہے اتنا ہی یہ ابھرے گا جتنا کہ دباؤ گے
ہم اس فکر سے قطع نظر کے سنگھی مودی یوگی اسلام دشمن قوتوں کی، عوامی خدمت گزار، پی ایف آئی تحریک کو کچلنے کی کوشش کو ہم خیر کے پہلو ہی سے دیکھتے ہیں اور اسے امت مسلم ھند کے لئے ایک اچھا شگون ہی قرار دیتے ہیں۔ تصور کیجئے 6 دسمبر 1992 سے پہلے کے مسلمان جو نام نہاد سیکولر کانگرئس کے لالی پاپ، ایک آدھ شخصی غلام نیابت کو پروان چڑھائے، امت مسلمہ ھند کو اپنی آل اولاد کی فکر میں مستغرق جینے مجبور چھوڑے ہوئے تھے،شہادت بابری مسجد بعد، کیسے جاگ گئے ہیں؟ اور اپنی آل اولاد کو عصری تعلیم سے آراستہ و پیراستہ کرتے ہوئے ،بھارت کی معشیت و معاشرت و سیاست پر اپنی حصہ داری تلاش کرنے میں مست و مگن نظر آتے ہیں
سنگھی مودی یوگی آٹھ سال مسلم دشمن حکومتی پالیسیز جتنی تیزی تر ہوتی ہے ہم مسلمانوں میں اپنے حقوق کی دستیابی کی تڑب و جہد مسلسل پروان چڑھ رہی پے۔ پی ایف آئی تحریک کا پورے دیش بھر میں پھلتا پھولتا منظر نامہ،اسی کا عکاس ہے کہ آج کے ہم مسلمان ماقبل بابری مسجد شہادت والے غلام ذہنی مسلمان ہوکر نہیں رہنا چاہتے ہیں۔ مدرسے سےسالانہ لاکھوں کی تعداد نکلنے والی کھیپ ،جو کل تک ،مسجد کے امام و موذن و مکاتب استاد کی حد تک کام کئے، مسلم معاشرے کے لئے ایک بوجھ سمجھی جاتی تھی،
آج شاہین تعلیمی اکیڈمی اور رحمانی تعلیمی اکیڈمی کی کاوشوں سے، چند مولویوں اور حفاظ قرآن کے نیٹ تقابلی امتحانات متمیز نمبروں سے کامیابی بعد، آج مسلم امہ ھند کے لئے، ایک امید کی کرن جو بن گئے ہیں ۔ اور کیوں نہ ہوں؟ کم عمر بچوں کا حافظ قرآن بننا، کیا انکے عقل و عرفان میں یکتا ہونے کی دلیل نہیں ہے؟ جو کمزور و غریب بچے چند سالوں کی محنت سے حافظ قرآن بن سکتے ہیں قوم مسلم امہ ھند کے ہر صوبے شہر گاؤں میں شاہین تعلیمی اکیڈمی اور رحمانی تعلیمی اکیڈمی کی فرعیں، برانچز کھل جائے کے بعد، اور یکسوئی سے ذہین ترین ان حفاظ کرام پر توجہ مرکوز کئے، نیٹ جیسے تقابلی مقابلوں کے لئے، انہیں تدریب و تربیت کی جائے تو،چند سالوں بعد بھارتیہ معشیت و معاشرت پر مسلم انفرادیت اظہر من الشمس کی طرح واضح اور ان منٹ نقوش چھوڑ سکتی ہے، اسی لئے تو عوامی آگہی پیدا کرنے والی پی ایف آئی تحریک کو،ان سنگھی اسلام دشمنوں کے عتاب سے جوجنا پڑ رہا ہے
اپنی آٹھ سالہ سنگھی رام راجیہ نوٹ بندی، نفاذ جی ایس ٹی، و کورونا مہاماری نفاذ اقدام کورنٹائن، ناعاقبت اندیش پالیسیز سے، 130 کروڑ عوام میں بڑھتی مہنگامی کے چلتے، ان کے عوامی کم ہوتی مقبولیت کا حل، ان سنگھی حکمرانوں کو، صرف اور صرف مسلم اقلیت پر اپنا دباؤ برقرار رکھے، ھندو ووٹوں کی یکجائیت ہی، ایک ماتر حل نظر آتی ہے۔
گجرات سمیت مختلف ریاستی صوبائی انتخابات سے پہلے مسلم امہ پر اپنا آہنی شکنجہ کستے ہوئے عمل ہی سے، یہ سنگھی حکمران اپنے قدر و منزلت کم ہوتے، ھندو ووٹر کو یکجا کرنے کی آخری کوشش کررہے ہیں۔ تصور کیجئے گذشتہ گجرات انتخاب مایاوتی کے، بی جے پی آلہ کار بن گجرات انتخاب اپنے امیدوار کھڑے کرتے، آٹھ دس سیٹوں پر کانگرئس امیدواروں کو شکست دلواتے، سنگھیوں کو جیت دلواتے، معمولی اکثریت جیت بعد، اب کی گجرات انتخاب کیجرئوال سے دست و گربیان منظر نامہ میں، کانگرئس کے گجرات فتح کرنے کی صورت، 28 سالہ سنگھی گڑھ، قلعہ مسمار ہوتے پس منظر
میں، 2024 دہلی میدان کار زار فتح کرنا سنگھی حکمرانوں کے لئے ناممکن منظر نامہ جو نظر آتا ہے ایسے تناظر میں، اپنے بقا کی جنگ کے لئے، وہی پرانا سنگھی داؤ ،پی ایف آئی مہم جوئی مسلمانوں پر اپنے آہنی دست کی صورت دیکھا جانا ضروری ہے۔ ان چند ماہی آزمائش پر ہم مسلمان سرخرو ہوتے ہیں اور یکسوئی سے سنگھیوں کے قلع گجرات میں انہیں شکست سے دو چار کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو، 2024 تک اس دس سالہ مودی یوگی سنگھی اندھ کال سے ، 130 کروڑ دلت پچھڑی جاتی آدیواسی مسلم عیسائی اکثریت کو، ان سنگھی برہمنی چھوت چھات والے نفرتی ماحول سے، چھٹکارہ دلوانا آسان تر ہوجائے گا۔ اس لئے عام مسلمین سے درخواست ہے کہ وہ ان سنگھی حکمرانوں کے،پی ایف آئی کریک ڈاؤن سے پریشان ہونے کے بجائے ایک سیسہ پلائیب دیوار کی طرح قوم مسلم کے لئے مددگار بننے والے،پی ایف آئی کی پشت پر کھڑے رہیں،دامے درمے سخنے ان کی مدد و نصرت کریں اور پوری کوشش کے ساتھ گجرات سنگھی قلعہ میں انہیں اب کی شکست فاش دلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں
تصور کریں آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم ابھینو بھارت کے بینر تلے سادھوی پرتگیہ سنگھ ٹھاکور، کرنل پروہت کی سرپرستی میں، ایک منظم سازش کے تحت 2003 سے 2008 درمیان ھندو دہشت گردی کا جو ننگا ناچ مالیگاؤں قبرستان بم بلاسٹ، حیدر آباد مکہ مسجد بم بلاسٹ، بنارس مندر اور ھند و پاک سمجھوتہ ایکسپریس ریل بم دھماکے کرواتے ہوئے نہ صرف مسلمانوں کا معشیتی و جانی نقصان کرواتے ہوئے، بلکہ مسلم تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مکوکا اور پوٹا کالے قانون کے تحت بیسیوں سال جیل کی کال کوٹھریوں میں بند کرتے ہوئے اور ان گرفتار شدہ بے قصورمسلم نوجوانوں کی پیروی کرنے والے وکلا تک کے خلاف ، اپنے سنگھی احتجاجی تحریکوں سے، انہیں بھارت دشمن قرار دینے کی, ان آرایس ایس بی جے پی سازشوں کو ہم مسلمانوں نے بڑے ہی صبر آزما طریقہ سے جھیل لیا ہے ۔ اب تکلیف کے دن ختم ہونے کو ہیں اس لئے اب کے کچھ سال نہایت ہمت سے، ہم مسلمانوں کو اپنی دور اندئشی کا ثبوت دینا ہے انشاءاللہ فتح مبین ہماری منتظر رہے گی.ابھ8 حال ہی ان ہی سنگھی کے اہم رکن نے مہاراشٹرا کورٹ میں 2003 بعد والے بم دھماکوں کو آرایس ایس کے ذریعہ سے کئے جانے کا خلاصہ کر، ہم مسلمانوں کے بے قصور ہونے کو ثابت کیا پے۔ صبر سے کام لیں تو اللہ کی مدد ضرور آتی ہے
https://youtu.be/mD8a_BWiHBk
حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی پوری امت مسلمہ سے دردمندانہ نصیحت ہے ، حضرت کے اس بیان کو عمل کی نیت سے سنیں ۔شکر گزار ۔ سید مصطفیٰ رفاعی جیلانی ۔
https://www.facebook.com/tanzeem.qasmi/videos/520186606114998/?sfnsn=wiwspwa
Stand With PFi
سَنگھی کریک ڈاؤن کےخلاف پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی حمایت کریں
✍: سمیع اللہ خان
https://www.facebook.com/100006427384294/posts/pfbid0hYRSRwiZqLMtWUVvypesQig53TyxJpTWiZ4SaHZsWatKE99z11jzBj9j5S9gC3uwl/
خبروں کے مطابق ہندوستان کی چھ ریاستوں میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے ہیں، این آئی اے اور ای۔ڈی نے اس چھاپے ماری میں پاپولر فرنٹ کے ۱۰۰ سے زائد لیڈران کو گرفتار کیا ہے،. یہ افسوسناک اور تکلیف دہ خبر ہے، یہ ایجنسیوں کا اسلاموفوبک اور ناجائز استعمال ہے، س
پاپولر فرنٹ آف انڈیا، ذمہ دار، بیدار باشعور اور جری مسلمانوں کی جماعت ہے جو ملک بھر میں سَنگھی دہشتگردی کےخلاف لڑائی لڑرہی ہے،
پاپولر فرنٹ آف انڈیا ملک میں کہیں بھی دہشتگردی، بمباری یا فسادی قتل و غارت میں ملوث نہیں ہے جبکہ آر ایس ایس ملک بھر میں بم دھماکے کرانے اور آر ایس ایس کی ذیلی ہندوتوا تنظیمیں ملکی سطح پر نفرتی فسادات کرانے کے لیے ماخوذ ہیں، مرکزی سرکار نے کبھی بھی حقیقی بمباروں اور فسادیوں کےخلاف ایسا کریک ڈاؤن نہیں کروایا البتہ جو انصاف پسند لوگ ان ہندوتوا فسادیوں سے نبردآزما ہیں ان کےخلاف ظالمانہ کریک ڈاؤن کروا رہی ہے،
اس سے یہ بات بالکل صاف ہوجاتی ہے کہ، ہندوستان کی موجود سرکار کو ہندوتوا دہشتگردی اور نفرت انگیزی سے کوئی پرابلم نہیں ہے لیکن انہیں روکنے کی کوشش کرنے والے انسانوں سے الرجی ضرور ہے،
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کےخلاف یہ کارروائیاں ظالمانہ غنڈہ گردی ہیں، میڈیا میں گزشتہ دنوں یہ خبریں آئی تھیں کہ ایک میٹنگ میں امیت شاہ نے ہوم منسٹری کو پی ایف آئي کےخلاف آستینیں چڑھانے کا حکم دیا تھا،
آر ایس ایس کو بھی پاپولر فرنٹ سے بہت زیادہ تکلیف ہورہی ہے،
اور اب یہ کارروائیاں بالکل صاف کررہی ہیں کہ ہندوستانی مسلمانوں کی یہ جماعت آر ایس ایس کے عزائم کےخلاف بڑہ رکاوٹ ہے، یہ کارروائیاں، گرفتاریاں اور چھاپے واضح طورپر ظلم و زیادتی اور غنڈہ گردی ہے، اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جانا چاہیے،
یقینًا اس وقت پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی حمایت بھی ہمت کا کام ہے لیکن یہی ہمت ہماری ایمانی زندگی اور انصاف کی اسپرٹ کو طے کرےگی، تمام مسلم تنظیموں کو مذمتی بیانات سے آگے بڑھ کر پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی حمایت میں زمینی سطح پر سامنے آنا چاہیے، کیونکہ جس درجے کا کریک ڈاؤن پی ایف آئی پر امیت شاہ نے برپا کروایا ہے اس میں مذمتی بیانات سے زاید کی ضرورت ہے، مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے اس کو ثابت کرنے کا وقت ہے، ستم زدہ پی ایف آئی کے لیے مومنانہ ہاتھوں کو بڑھانے کا وقت ہے، سب سے پہلے تو یہ کہ مسلمان ہونے کا اور انصاف کا تقاضا ہےکہ پی ایف آئی کی حمایت کی جائے نیز اگر پاپولر فرنٹ پر اسي طرح کارروائیاں ہوتی رہیں تو ملک بھر میں سینکڑوں علماء اور ہزاروں مسلمان آزمائش میں مبتلاء ہوجائیں گے، اس لیے نظرانداز کرنے کی غلطی کرکے یا خاموش رہ کر ہزاروں مسلمانوں کی زندگیاں داؤ پر نہیں لگانی چاہیے جیساکہ ماضی میں یہ غلطی بھارتی مسلم لیڈرشپ کرچکی ہے،
اور اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی حمایت میں نہ بول کر آپ بچ جائیں گے تو آپ بہت بڑی غلطی فہمی کے شکار ہیں، نمبر سب کا آئےگا، اس لیے بولیے اس سے پہلے کہ آپ کا نمبر آجائے_
میں پی ایف آئی پر آر ایس ایس اور بھاجپا کی دہشتگردی کےخلاف غیر مشروط طور پر پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی مکمل حمایت کرتاہوں _
[email protected]