مضامین و مقالات

مخلوق خدا کا خیال رکھے خالق کائینات کی رضا حاصل کرنا نہایت آسان ہے

*مخلوق خدا کا خیال رکھے خالق کائینات کی رضا حاصل کرنا نہایت آسان ہے

۔       نقاش نائطی
۔  +966562677707

موسی علیہ السلام جب اپنے اللہ سے ہم کلامی کرنے  کوہ طورجارہے تھے تو ایک شخص راستے میں ملا ۔علیک سلیک کے بعد آپ سے اپنے بارے میں یہ کہتے ہوئے کہ قانون قدرت کے اعتبار سے، وہ حسنات کے کام کرتا بھی ہے سئیات سے بچنے کی کوشش بھی رہتی ہے لیکن غربت و افلاس ہے کہ پیٹ بھر کبھی کھانا نصیب  ہی نہیں ہوتا ہے۔ آپ اپنے اللہ سے ہمارے بارے میں پوچھ کر  ہمیں بتایں کہ آسودہ حال ہونے کے لئے کیا کیاجائے۔

حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ سے ملاقات کے بعد اس انسان کو اللہ کی طرف سے بتائی بات بتاتے ہوئے کہا کہ چونکہ آپ کی عمر طویل ہے اور رزق مختص کم، اس لئے مرتے وقت تک کا خیال رکھے، بانٹ کے تھوڑی تھوڑی رزق تمہیں دی جاتی ہے۔ یہ جواب سن کر اس نے ٹھنڈی آہ بھر کر کہا کہ کاش اللہ رب العزت میری زندگی بھر کی تمام رزق مجھے ایک ساتھ عطا کردے تو میں، کچھ روز تو آسودہ پیٹ کھاسکوں  گا۔اسکے بعد میری رزق اختتام بعد، بھلے ہی مجھے موت آجائے،کیا آپ اپنے اللہ سے، یہ درخواست کرسکتے ہیں؟

دوسری ملاقات میں موسی علیہ السلام کی زبانی اسکی یہ درخواست سن کر، اللہ رب العزت نے فرمایا ٹھیک ہے اس سے کہئیے کہ آج سے وہ اپنے اللہ کے نام سے کوئی نئی تجارت شروع کردے ہم اسے اس میں اتنی برکت عطا کریں گے کہ کچھ ہی دنوں میں اسکے مرتے وقت تک کی پوری رزق اسکی تحویل میں دے دی جائے گی۔

حضرت موسی علیہ السلام کی زبانی یہ خوشخبری سن کر وہ انسان آپ کا اوراپنے اللہ کا شکریہ ادا کئے چلا گیا اور ایک نئی تجارت شروع کردی اور صاحب حیثیت تونگر بن گیا۔
کچھ عرصہ بعد حضرت موسی علیہ السلام کو اس شخص کی جب یاد آئی  تو ڈھونڈتے ڈھونڈتے اس کے پاس چلے گئے اور پایا  کہ وہ اپنے علاقے کا اب بھی  بہت بڑا تونگر بنا بیٹھا ہے اس کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ  فقراء غرباء  و مساکین کا بڑا خیال رکھتا ہے۔ ہر کس و ناکس کی مدد و نصرت کیا کرتا ہے۔ آپ کے پوچھنے پر اس نے بھی یہی کہا کہ مخلوق خدا کا خیال رکھے،کوئی بھی خالق کائینات رزاق دوجہاں کے رضا و خوشنودی حاصل کئے اپنے رزق کی کشادگی  حاصل کرسکتا ہے۔ چونکہ اللہ نے  میری طویل العمری کا پہلے ہی کہہ دیا تھا ل،اس لئے میں اس بات کا ہمیشہ خیال رکھا اور غرباء و مساکین کی ہر ضرورت پورا کرنے لگا۔  اور  اللہ میری رزق میں بڑھوتری کئے جارہا ہے پھر کیسے وقت متعین سے پہلے میں مر سکتا ہوں

ہم مسلمانوں کی طرح سناتن ھندو دھرم میں بھی، بعد الموت اپنی اخروی زندگی کامیاب بنانے کے لئےغرباء و مساکین کی مدد کرنے کا جذبہ پایا جاتا ہے ،ہم مسلمان بعد الموت جہنم و جنت  آخروی زندگی کے قائل ہیں تو ھندو قوم اپنے بگڑے عقیدے مطابق بعد الموت دوسری زندگی اپنے آس دنیا کے کرموں کے اعتبار سے، اسی دنیا میں دوسری مخلوق ہئیت لئے جینے کا گمان رکھتے ہیں، اسی لئےتو اپنے حتی المقدور انسانیت کی بھلائی کے،خیر والے کام ہم سے زیادہ وہ کرتے پائے جاتے ہیں۔ ہم مسلماں ان کفار و مشرکین کے مقابلہ بعد الموت آخرت والی جنت و جہنم  واضح تصور و ایمان باوجود،  غرباء و مساکین کے ایسے بھلائی والے کام  میں ان کفار و مشرکین سے پیچھے بہت پیچھے پائے جاتے ہیں ۔
مہاویر  یوتھ فیڈریشن ہبلی کی طرف سے چلایا جانے والا روٹی گھر جس میں برائے نام رسمی طور ہی،مفت میں کھانا کھانے کی ہزیمت سے انہیں آمان دلانے کی نیت سے، ہر ایک کو پیٹ  بھر کھانا کھلایا جاتا ۔ بھارت کے کونے کونے میں ایسے غرباء مساکیں کو وقت پر پیٹ بھر دو وقت کھانا کھلانے  والے متعدد ٹرسٹ و ادارے موجود ہیں۔ ان میں دہلی میں چلایا جانے والا پنجابی سردار قوم کے بھٹیارخانوں کا کوئی جواب ہی نہیں ہے۔ ممبئی شہر کی میں ایسے  غرباء و مساکین کوکھانا کھلانے  والی کوئی مسجد بھی ہے اور کوئی ڈاکٹر بھی اپنے گھر میں بیسیوں لوگوں کے کھانے پکواکر،  عمر رسیدہ  بے سہارا لوگوں کو گود لئے کھانا کھلانے کا نظم قائم کئے ہوئے ہے۔ ایسے غرباء و مساکین کو کھانا کھلوانے کا کام ہر صورت کئے جانا چاہئیے۔ وبا علینا الا البلاغ
https://youtu.be/SVwGEZnxOl8?si=xJ14vFMxSr3mcNXo

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button