
مدرسہ عربیہ احیاء العلوم میں جلسہ دستار بندی و تقسیم اسناد تقریب سے علماء کرام کا خطاب۔
بھاگلپور ۔آفاق۔مدرسہ عربیہ احیاء العلوم ناتھنگر میں جلسہ دستار بندی و تقسیم اسناد کی تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت حضرت مولانا فرید الدین قاسمی شیخ الحدیث وقف دیوبند نے فرمائ۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے شہنشاہ خطابت حضرت مولانا ثناء الہدی قاسمی،نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ شریک ہوئے اس مبارک موقع پر دس فارغین حفاظ کرام کے سروں پر علمائے کرام کے ہاتھوں دستار فضیلت باندھی گئی۔ اس دوران مولانا فرید الدین قاسمی عظمت قرآن و حفاظ کرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جس کے بچے حافظ قرآن بنتے ہیں وہ اپنے والدین کے لیے جنت کا دروازہ کھول دیتے ہیں۔ان کی اہمیت و قدر دونوں جہاں میں افضل ہے۔ قاضی شریعت بھاگلپور بانکا کے مولانا مفتی خورشید انور نے قرآن و حدیث کی نسبت اس سے کہا کہ اس جلسے کی اہمیت زیادہ ہے اس لیے زیادہ ہے کہ یہ ان بچوں کے لئے منعقد کی گئی ہے جو پورے قرآن کو اپنے سینے میں اتارا ہے۔اور اسے دل میں بسایا ہے۔وہ جس بھی والدین کے بچے ہیں۔وہ والدین بہت ہی خوش نصیب ہیں کہ اپنے بچوں کو انہوں نے حافظ بنایا۔قوم وملت کو چاہیے کہ کم سے کم ایک بچے کو اپنے گھر سے حافظ قرآن بنائیں۔آج اس جلسے میں جس کے بھی سروں پر دستار فضیلت رکھی گئی ہے وہ بچے بہت ہی خوش نصیب ہیں۔وہ ادارے اور وہ استاتذہ کرام جنہوں نے اس کی ترغیب دی وہ بھی قابل ستائش ہیں۔ مدرسہ عربیہ احیاءالعلوم کے مہتمم مولانا اسجد ناظرین نظر نے کہا کہ دین کی تبلیغ و اشاعت میں مدارس اسلامیہ کا اہم رول ہے۔آج ہمارا معاشرہ بدحالی کا شکار ہے۔لوگ دین سے غفلت برت رہے ہیں۔جس سے لوگوں کے اندر برائی پیدا ہو رہی ہے۔ لوگوں کو دینی تعلیم ہی اچھائی کا راستہ دکھا سکتی ہے۔جس نے اس کا راستہ اختیار کر لیا وہ دین میں بھی افضل ہے اور دنیا میں بھی اسے عزت نصیب ہوتی ہے۔اس جلسہ میں مولانا ثناء الہدی قاسمی،مفتی عطاء الرحمن وغیرہ نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔شاعراسلام تابش ریحان کے نعتیہ کلام پر سامعین نے خوب داد و تحسین سے نوازا۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں دانشوران قوم،سماجی کارکنان،،بالخصوص علماء، فضلاء ،خطبہ،و مفتیان اسلام،مشائخ عظام اور دانشوران قوم و ملت،سیاسی لیڈران نے شرکت کی۔جلسے کا اختتام علمائے کرام کے دعاؤں پر ہوا۔