تازہ ترین خبریں

مسلمانوں کے خلاف ہورہے تشدد کے واقعات ناقابل برداشت ہیں سیف الاسلام مدنی

کانپور (نمائندہ ) اس وقت ملک کے بعض حصوں میں شر پسند عناصر اور انتہاء پسند لوگوں نے فساد پھیلا رکھا ہے اور مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے انکے گھروں کو جلایا جارہا ہے انکی دوکانوں کو لوٹا جارہا مسجدوں پر حملے کئے جارہے ہیں،روز کہیں نہ کہیں سے یہ دل خراش خبر سننے کو ملتی ہے کہ کسی مسلمان کو بے دردی سے مظلومانہ طور پر شہید کردیا گیا،
میوات میں ہوئے فساد میں ایک مسجد کے امام کو بے رحمی سے قتل کردیا گیا نوجوان انسان مسجد میں امامت کرنے والا پیارو محبت کی بات کرنے والا خوش مزاج خوبصورت انسان جو ابھی آغاز جوانی میں پروان چڑھ رہا تھا صرف اس بنیاد پر قتل کردیا گیا کہ وہ مسلمان تھا، ممبئی کی ٹرین میں ایک آرپی ایف کے جوان نے تین مسلمانوں کا بے رحمی سے گولی مار کر قتل کردیا حالات اتنے دشوار کن اور نازک ہیں کہ سرکاری اداروں کے ملازم بھی مسلم دشمنی میں گھرے ہوئے نظر آرہے ہیں ایسے حالات میں ملک کس طرف جائےگا اور اقلیتیں اپنی جان و مال کا تحفظ کس طرح کریں گی یہ ایک بڑا مسئلہ ہے،

ملک میں اس طرح کے بہت سے واقعات سامنے آچکے ہیں اور آئے دن ہورہے ہیں ان درندوں کو نہ تو قانون کا کوئی ڈر ہے اور نہ ہی جیل کی سلاخوں کا یہ روزانہ خونی بھیڑیے کی طرح سڑکوں پر کھلے عام گھوم رہے ہیں ان کو روکنے والا کوئی نہیں ہے حکومتوں نے نہ اس طرح کے فسادات کو روکنے کی کوشش کی ہے اور نہ ہی قتل و غارت گری کرنے والوں کے خلاف کوئی مناسب کاروائی کی ہے،،اس لئے اس طرح کے لوگوں کا حوصلہ مزید بلند ہورہا ہے بلکہ سرکاری ایجینسیاں خود انہی کو پریشان کرتی ہے جن کو ستایا گیا جنکے گھروں کو جلایا دیا گیا جنکی دوکانوں کو نذر آتش کردیا گیا حکومت اور سرکاری اداروں کو چاہئے کہ اس طرح کے واقعات پر لگام لگائے اور فساد کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہو الیکشنز قریب ہیں مختلف ریاستوں میں الیکشن ہونے والے ہیں اور آئندہ سال لوک سبھا کے انتخابات بھی درپیش ہیں ایسے میں سرکاروں کو چاہئے کہ وہ لاء اینڈ آرڈر کو مینٹین کریں مجرموں کو سزا دے اور مظلوموں کے ساتھ انصاف کریں مذہب کے نام پر خون خرابے بند ہو اسکے لئے ہر ممکن کوشش کرے کہ اس طرح واقعات بند ہوجائیں،ورنہ اس طرح کے واقعات نہ تو قابل قبول ہیں اور نہ ہی اس سے ملک کو فائدہ ہوگا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button