اللہ و رسول کے ساتھ اولوا الامر کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے۔۔۔
اکثر دیکھ رہا ہوں کہ
جب مسلم پرسنل لا بورڈ مسائل پر خاموشی کے ساتھ کام کر رہا تھا تو بہت سے بالخصوص نوجوان علماء و دانشوروں نے بورڈ پر سخت تنقیدیں کیں اور میدان میں نکلنے کے لئے مجبور کیا۔۔
اور جب میدان میں نکلنے کا فیصلہ کیا تو پھر اب کوئی کہتا ہے کہ
یہ یہ اوصاف ہوں
کوئی کہتا ہے کہ
ان کی اولادیں میدان میں نکلیں
کوئی کہتا ہے کہ میدان میں نکلنا پرخطر ہوگا۔۔۔
ان تبصروں سے مجھے تاریخ کے دو مواقع یاد آرہے ہیں:
👈غزوۂ احد
کہ بیچ راستے سے تین سو اپنے آپ کو مسلمان کہنے والے لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جدا ہوکر واپسی کی راہ لی، جنہیں کتاب اللہ نے منافقین کے نام سے متعارف کروایا۔۔
👈جنگ صفین میں مسئلۂ تحکیم
کہ حضرت علی رض نے امیر معاویہ رض کے خلاف سخت حملہ کیا، پسپائی کے عین گھڑی میں امیر معاویہ نے نیزوں پر قرآن اٹھانے کا حکم دیا، حضرت علی رض نے اس کو چال قرار دیا لیکن علی رض کی فوج نے امیر معاویہ کی بات ماننے پر مجبور کیا۔۔۔
لمبی تقریر ہے حضرت علی رض کی اس موقع کی۔۔ دیکھنے اور پڑھنے کے قابل ہے۔۔
الغرض یہ موقع قیل و قال اور لیت و لعل کا نہیں ہے بلکہ سمعنا و اطعنا کا ہے۔۔۔
اس موقع پر ان آیات کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے
Surat No 8 : سورة الأنفال – Ayat No 7
وَ اِذۡ یَعِدُکُمُ اللّٰہُ اِحۡدَی الطَّآئِفَتَیۡنِ اَنَّہَا لَکُمۡ وَ تَوَدُّوۡنَ اَنَّ غَیۡرَ ذَاتِ الشَّوۡکَۃِ تَکُوۡنُ لَکُمۡ وَ یُرِیۡدُ اللّٰہُ اَنۡ یُّحِقَّ الۡحَقَّ بِکَلِمٰتِہٖ وَ یَقۡطَعَ دَابِرَ الۡکٰفِرِیۡنَ ۙ﴿۷﴾
یاد کرو وہ موقع جب کہ اللہ تم سے وعدہ کر رہا تھا کہ دونوں گروہوں میں سے ایک تمہیں مِل جائے گا ۔ تم چاہتے تھے کہ کمزور گروہ تمہیں ملے ۔ مگر اللہ کا ارادہ یہ تھا کہ اپنے ارشادات سے حق کو حق کر دکھائے اور کافروں کی جڑ کاٹ دے ،
Surat No 8 : سورة الأنفال – Ayat No 8
لِیُحِقَّ الۡحَقَّ وَ یُبۡطِلَ الۡبَاطِلَ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡمُجۡرِمُوۡنَ ۚ﴿۸﴾
تاکہ حق حق ہو کر رہے اور باطِل باطِل ہو کر رہ جائے خواہ مجرموں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو ۔
Surat No 8 : سورة الأنفال – Ayat No 9
اِذۡ تَسۡتَغِیۡثُوۡنَ رَبَّکُمۡ فَاسۡتَجَابَ لَکُمۡ اَنِّیۡ مُمِدُّکُمۡ بِاَلۡفٍ مِّنَ الۡمَلٰٓئِکَۃِ مُرۡدِفِیۡنَ ﴿۹﴾
اور وہ موقع جبکہ تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے ۔ جواب میں اس نے فرمایا کہ میں تمہاری مدد کے لیے پے در پے ایک ہزار فرشتے بھیج رہا ہوں ۔
اللہ ہمیں صحیح شعور نصیب کرے