مضامین و مقالات

بھارت کا نیا پارلیمنٹ ہاؤز ہندو راشٹر کی علامت !

احساس نایاب ( شیموگہ،کرناٹک )

اپوزیشن پارٹیوں کی مسلسل ناراضگی کے درمیان
اتوار 28 مئی 2023 کو بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کرنے جارہے ہیں بھارت کے نئے سنسدبھون یعنی پارلیمنٹ ہاؤز کا افتتاح ۔۔۔۔۔
بتایا جارہا ہے کہ اس نئی عمارت کو بنانے کے لئے بارہ سو کروڑ خرچ کئے گئے ہیں ۔۔۔۔۔
پرانے پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے نئے پارلیمنٹ کے بنائے جانے کو 2024 کے الیکشن سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے ، اور اس نئے پارلیمنٹ کو 2024 کے ہندوراشٹر کی علامت بتایا جارہا ہے ۔۔۔۔۔۔
شاید یہی وجہ ہے کہ بھارت کے نئے پارلمنٹ ہاؤز کی افتتاح جان بوجھ کر اسی دن کی جارہی ہے جس دن ونائک دامودر ساورکر کی ایک سو چالیسویں جینتی ہے ۔۔۔۔ جبکہ بھارت کے پہلے پردھان منتری جواہر لال نہرو کا انتم سنسکار بھی اسی دن ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔
ایسے میں 28 مئی کو ہی نئے پارلمنٹ کا افتتاح کیا جانا مودی سرکار کی جانب سے ساورکر اور ساورکر کو ماننے والے ہندوتوادی سنگھیوں کو 2024 کے ون نیشن ون رلیجن کا تحفہ دیا گیا ہے ۔۔۔۔۔
وہیں جواہر لال نہرو کی برسی کے دن ہی پارلمنٹ کا افتتاح نہرو اور نہرو خاندان پر ہمیشہ کے لئے ڈیڈ لائن لگانے کی کوشش ہے ۔۔۔۔۔
جسے لوک تنتر کی ہتیہ کہا جارہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ یعنی جمہوریت کا قتل کہا جارہا ہے ۔۔۔۔۔۔
بارہ سو کروڑ کی لاگت سے بنے بھارت کے اس نئے سنسد بھون کو لے کر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
سنسد اہنکار کی اینٹوں سے نہین بلکہ سمویادھانک مُلیئوں سے بنتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔
کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ
ساورکر جینتی کو ہی سنسد بھون کا ایناگریشن مہاتما گاندھی کی بھی توہین ہے کیونکہ ساورکر پر گاندھی جی کے قتل کی سازش میں شامل ہونے کا الزام ہے جس کے چلتے ساورکر پر مقدمہ بھی چلا تھا اور بھارت کی اکثریت آج بھی ساورکر کو غدار وطن مانتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔
نئے پارلمنٹ کے افتتاح کی خبر آنے کے بعد گاندھی جی کے پرپوتے تشارگاندھی نے بھی ٹوئیٹ کے ذریعہ طنز کرتے ہوئے کہا تھا ۔۔۔۔
پردھان منتری 28 مئی کو ساورکر کی جینتی پر نئے پارلمنٹ کا ایناگریشن کریں گے، انہیں بھون کا نام ساورکر سدن اور سینٹرل ہال کا نام معافی ککش رکھنا چاہئیے ۔۔۔۔۔۔
ان کے علاوہ کئی اپوزیشن لیڈرس اور عوام بھی اس بات کو لے کر کافی ناراض ہے ۔۔۔۔۔۔
ساورکر کی شخصیت ہمیشہ سے متنازعہ رہی ہے
ساورکر کے خلاف مجاہدین آزادی سے غداری کا بھی الزام ہے
کالا پانی جیل میں رہتے ہوئے ساورکر نے برٹین سرکار کو معافی نامہ لکھ کر اپنی بزدلی اور غداری کا مظاہرہ کیا تھا ۔۔۔۔۔۔ جو آج بھی ایک بھارتی کے لئے بیحد شرمناک ہے ۔۔۔۔۔۔
اور ایسے بزدل و غدار وطن کے یوم ہیدائش پر بھارت کے سنسد بھون کا ایناگریشن کیا جانا بیشک قابل مذمت ہے ۔۔۔۔۔۔۔
اس کے علاوہ وزیراعظم مودی کے ہاتھوِں پارلمنٹ ہاؤز کے افتتاح کو لے کر بھی کئی سوال کئے جارہے ہیں ۔۔۔۔۔
بھارت کی صدر دروپدی مُرمُر کو وزیراعظم مودی نے نظرانداز کردیا جبکہ بھارت کے صدر بھارت کے اہم ناگریک مانے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔
یہان پر یہ بھی کہا جارہا ہے کہ
صدر مُرمُر درو کا تعلق قبائلی برداری سے ہے ۔۔۔۔ اور وہ بھارت کی دوسری خاتون راشٹرپتی ہیں
مودی سرکار کا راشٹرپتی مرمر دروپدی کو نظرانداز کرنا پورے قبائلی برداری کے ساتھ ساتھ عورت کی بھی توہین ہے ۔۔۔۔۔۔۔ ساتھ ہی بھارت کے راشٹرپتی یعنی اہم ناگریگ کی حق تلفی ہے ۔۔۔۔۔۔ جس کے چلتے
کانگریس اور عام آدمی پارٹی سمیت انیس اپوزیشن پارٹیوں نے اس اناگریشن کے بائکاٹ کا فیصلہ کیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
باوجود یہ مودی سرکار کی تاناشاہی ہے جو آج کروڑوں بھارتیوں کی ناراضگی کی پرواہ کئے بغیر نئے پارلیمنٹ ہاؤز کا ایناگریشن کیا گیا ۔۔۔۔۔۔۔
مودی سرکار کے اس تاناشاہی رویہ نے ایک بار پھر یہ ثابت کردیا ہے کہ بابا صاحب امبیڈکر نے کئی سال پہلے جس منوسمرتی کو جلاکر سمودھان لایا تھا عنقریب بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت کے سمودھان کو ہٹاکر دوبارہ منوسمرتی لانے کی کوشش کررہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔
منوسمرتی کے مطابق برہمنوں کو مہان درجہ حاصل ہے جبکہ عورت اور پچھڑی ذاتی سے تعلق رکھنے والے دلت و آدیواسیوں کو غلام بتایا گیا ہے ۔۔۔۔۔۔
اور ان پر ظلم کرنا برہمن اپنی شان سمجھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
یہی وجہ ہے کہ بھارت میں منوسمرتی کو ہٹاکر سمودھان کو لایا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔
لیکن مودی سرکار کی نیت دوبارہ منوسمرتی کو لاکر بھارت کی عوام کو غلام بنانا چاہتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
بھارت کے موجودہ حالات اور پارلمنٹ کے ہوتے ہوئے نئے پارلمنٹ ہاؤز کا ایناگریشن اسی کی پہل بتایا جارہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button