مضامین و مقالات

شاندار اسلامی تاریخ سے ایک باب

نقاش نائطی

+966562677707

یہ خط کی 991 سال   قبل  اس وقت کے شاہ انگلستان نے اندلس (اسپین) میں مسلمانوں کے خلیفہ ھشام ثالث کے نام لکھا تھا۔

اس خط میں شاہ انگلستان مسلمانوں کے خلیفہ سے درخواست کر رہے ہیں کہ برطانوی طالبات کو اندلس کی اسلامی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کی اجازت  دی جائے۔

خط عربی زبان میں ہے اور خط کے آخری الفاظ یہ ہیں "آپ کا تابعدار جارج ثانی شاہ انگلستان”

   قرون اولی کے مسلمانوں نے، وحی اول حکم خداوندی، قرآنی علوم کی روشنی میں، حصول و تدبر و تفکر وتحقیق، علم عصر حاضر، ارض و سماوات، بحر و بر، و جبل و صحراء ،شمس و قمر و نجوم و فلکلیات ، وجمیع مخلوقات کو اپنا شیوہ بنایا اور عالم کے تین چوتھائی حصہ کو زیر نگین بنا لیا تھا۔ ان ایام عالم نصرانیت، جنگ و جدال و قتل وغارت گیری  عام انسانیت  سے، ملکوں پر اپنی حکمرانی قائم کرنے ہی میں مست تھی  کہ سپہ سالار اسلام، اپنی تیغ و تلوار سے کہیں زیادہ، اپنے حسن اخلاق و آداب معاشرت سے،انسانی قلوب کو فتح  کرتے کرتے، یے چوتھائی عالم کو فتح کرتےہوئے،علم عصر حاضر  تحقیق کو عام کرنے کے لئے، عالم کی پہلی دوسری اور تیسری یونیورسٹی قائم کرچکے تھے کہ علم عصر حاضر مسیحی طلباء کو سیکھنے کا اہتمام وانتظام  کرنے کے لئے،  دشمن اسلام  شہنشاء برطانیہ کو، اسپین مسلمانوں کے خلیفہ کو خط لکھنا پڑا                             ۔                           کل کے معلم نبی عالم کی انسانیت کو، علوم عصر حاضر تفکر و تدبر و تحقیق  سے،دنیا کو مسخر کرتے، بعد الموت لامتناہی اخروی زندگی کی کامیابی کا درس دینےآئے تھے۔اسی معلم نبی کے آج کے ہم مسلمان، لامتناہی  اخروی زندگی کے مقابلے ساٹھ ستر سالہ اپنی دنیوی زندگی اور اپنی آل اولاد کے مستقبل کو تابناک بنانے کی فکر میں، علم عصر حاضر سے ماورائیت اختیار کئے،  دنیا سمیٹنے ہی میں مست ، اسلام دشمن اغیار کی ٹھوکروں پر چھوڑ دئیے گئے ہیں۔اللہ ہی ہمیں اپنے حکم اولی ، قرآنی علوم کی روشنی میں، علوم عصر حاضر  حاصل کرنے والوں میں سے بنائے۔ آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button