
جموں کشمیر میں رہنے والے غیر مقامی لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کے معاملے میں حکومت ہند احتیاط برتے۔ ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں جموں و کشمیر سے باہر کے لوگوں کو وہاں ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کی خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کو جموں و کشمیر سے باہر کے لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کے معاملے میں احتیاط برتنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کئی بحرانوں سے دوچار ہے او ر جبکہ وہاں پہلے ہی عوام کی منتخب حکومت موجود ہے۔
اس خطے کو مرکزی حکومت کے براہ راست کنٹرول میں لانے کے بعد لوگوں کا اعتماد متزلزل ہو ا ہے۔ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیسا کہ جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر نے غیر مقامی لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے اس سے باہر سے آنے والے، ملازمین، طلباء، مزدوروں اور دیگر کے خلاف شدید ردعمل کا باعث بن سکتا ہے۔
ایم کے فیضی نے مزید کہا ہے کہ جب مرکزی حکومت عوامی مینڈیٹ کے خلاف جاتی ہے تو ملک کے وفاقی ڈھانچے پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے جسے جموں و کشمیر کے معاملے میں تازہ انتخابات کے ذریعے معلوم کیا جاسکتا ہے۔ جموں وکشمیر کے لوگوں کی رائے کا احترام کیا جانا چاہئے
خاص طور پر خطہ ایک غیر مستحکم صورتحال سے دوچار ہے جس کا فائدہ دوسرے مفاد پرست گروہ اٹھاسکتے ہیں۔