تازہ ترین خبریں

مولانا آزاد کی یوم وفات پر شعبہٕ اردو ایل این ایم یو دربھنگہ میں آزاد چیٸر کے تحت پروگرام کا انعقاد

 

22 فروری بروز بدھ مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم وفات کی مناسبت سے مولانا آزاد چٸیر کے تحت شعبہ اردو للت ناراٸن متھلا یونیورسٹی میں مولانا کی یاد میں ایک پروگرام کا انعقاد مولانا آزاد چیٸر کے چیٸر پرسن اور سابق صدر شعبہ ھذا کی صدارت میں کیا گیا پروفیسر محمد آفتاب اشرف نے اپنےصدارتی خطاب میں مولانا کی ذہانت ان کی بے باکی سیاسی بصیرت انکی زبان دانی مذہبی رجحانات اور ترجمان القرآن میں واقعہ ذوالقرنین کے تٸیں انکے نظریے کو پیش کرتے ہوۓ مولانا حالی سے پہلی ملاقات کے واقعہ کو تفصیلاً بیان کیا اور ان کی کم عمری میں تحریر و تقریر کی صلاحیت پر روشنی ڈالتے ہوۓ طلبا و طالبات سے یہ نصیحت کی کہ انکی زندگی کو پڑھنے اور انکو مشعل راہ بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں انکے اسلوب پر خاص توجہ دیجیے اور انکے رندانہ صفات کو اپنانے کی سعی کیجیے ۔ وہیں شعبہ اردو للت ناراٸن متھلا یونیورسٹی کے صدر شعبہ ڈاکٹر سرور کریم صاحب نے مولانا آزاد کی زندگی کو بیان کرتے ہوۓ انکے متحدہ بہار سے رشتے پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مولانا آزاد کا بہار سے ایک خاص رشتہ رہا ہے 1917- 1920 کے درمیان وہ یہیں نظر بند رہےانہوں نے ترجمان القرآن کی پہلی جلد اسی نظر بندی کے زمانے میں لکھا اور انجمن اسلامیہ اور مدرسہ اسلامیہ قاٸم کیا انجمن اسلامیہ آج آزاد کالج کی شکل میں موجود ہے صدر شعبہ نے مزید بیان کیا کہ گرچہ بہار کے بٹوارے کے بعد وہ حصہ جھارکھنڈ کی طرف چلا گیا لیکن ہمیں مولانا کو اس نسبت سے بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے شعبے کے استاد ڈاکٹر وصی احمد شمشاد نے مولانا کی ہمہ جہت شخصیت پر روشنی ڈالی اور انکی خوبیوں کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا اس کے بعد حسان جاذب نے مولانا آزاد کی تقریری صلاحیت بڑھانے کے لیے انکی ایام طفل کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوۓ اثر آفریں انداز بیان انکی زندگی کے مختلف پہلو انکی پیشن گوٸیاں اور کثرت میں وحدت جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی ۔
اس پروگرام میں شعبہ کے طلبا وطالبات نے بھی کثیر تعداد میں حصہ لیا اور مختلف موضوعات پر اپنے مافی الضمیر کو ادا کیا جس میں سر فہرست شباہت فاطمہ نے مولانا کی ملک کی آزادی کے لیے دی گٸی قربانیوں کا ذکر کیا وہیں سید ابو غفران نے مولانا آزاد کی سیاسی بصیرت اور ملک کے پہلے وزیر تعلیم رہتے ہوۓ مختلف ادارے کے قیام کا تذکرہ کیا ۔ زاہدہ پروین نے البلاغ الہلال پر روشنی ڈالی تو راحت پروین نے غبار خاطر کی روشنی میں مولانا آزاد کے اسلوب پر روشنی ڈالی وہیں سندس جیلانی نے مولانا کی مختلف خوبیوں کو ترتیب وار بیان کیا ۔ اس کے ساتھ ہی نمایاں طور پر شریک ہونے والے طلبا و طالبات میں زرینہ خاتون ، منور وارثی ، محمد عامل ، محمد عامر ، محمد علی جوہر، شاٸستہ نور جبیں ، یاسمین پروین ، بشریٰ جیلانی ، ذکریٰ جیلانی ، امت پروین، بشریٰ کوثر ، نزہت پروین، راحت تبسم ، بشریٰ شمیم ، پاکیزہ فرحت ، شفیقہ خاتون، شاہینہ پروین ، راحت پروین ، صابرین فاطمہ ، نازدہ انجم ، کہکشاں انجم ، عظیمہ خاتون ، نادرہ زہرا، زاہدہ پروین، وغیرہم کے ساتھ طلبا و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
اس پروگرام میں شعبے کے عملہ منی کانت جھا ، بھردواج منڈل ، راہل راج ، محمد سہیل ، محمد امتیاز وغیرہ نے بھی شرکت کی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button