مضامین و مقالات

علم عصر حاضر کا حصول، انسانیت کے لئے افادیت سے بھرہور

                                                                                                نقاش نائطی۔                                                                                                        ۔966562677707+۔

           اللہ کے رسول محمد ﷺ پر اتارے گئے قرآن مجید کی پہلی "آیت تحکمانہ” اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ (1) "پڑھ اپنے رب کے نام کے ساتھ جس نے (ہمیں) پیدا کیا” اسے پڑھنے کے حکم کے ساتھ دوسری آیت قرآنی "خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ” (2) "انسان کو خون کے لوٹھڑے سے پیدا کیا” گویا اللہ رب العزت، قرآن کی پہلی اور دوسری آیت ہی سے، علم عصر حاضر کو تاقیامت انسانیت کے لئے ضروری قرار دیتا ہے

  آیت کریمہ  "طلب العلم فريضة على كل مسلم، ومسلمة” "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔”   کیا کوئی انسان اپنی اولاد کو، بچپن سے بڑا ہونے کے بعد بھی، زندہ رہنے کے لئے کھانے پینے کی اہمیت بتاتا اور سکھاتا رہے گا؟ بالکل اسی طرح بچپن میں انکے ذہنوں میں نقش کئے دینی علوم، قرآن و حدیث کے حصول کی تڑپ، ہم مومنین کو کبھی قرآن و حدیث سے  بیگانہ نہیں  رکھا کرتی ہے۔ جو علم سیکھنے کا حکم قرآن مجید کی ابتدائی آیات  سے دیا گیا ہے وہ علوم عصر حاضر ہے جو ہمیں وقت وقت کے لحاظ سے، ہماری ضروریات کے حصول کا علم، قرآن کی روشنی میں، ہمارے آس پاس والے مخلوقات  ارض و سماوات ہی پر تدبر و تحقیق کے ساتھ، اپنی نت نئی آیجادات  سے حاصل کرنا ہے۔ جس سے فی زمانہ ہم مسلمانوں کو، ایک حد تک محروم رکھا گیا ہے۔

ہم مسلمان اپنی قوم کو اعلی عصری تعلیم دلوانے پر آجائیں تو کیسے، اپنی کم مائیگی کے باوجود، ہم اچھے سے اچھے معیاری کالج و یونورسٹیز قوم و ملت کے لئے تعمیر کرسکتے ہیں، بہار کشن گنچ کے قرطبہ کالج کیمپس کو دیکھ کر سیکھ حاصل کی جائے ۔ اور اپنے اپنے علاقے کے مسلم بچوں کو قرآن و حدیث کی روشنی میں اعلی عصری تعلیم دلوانے کا بندوبست کیجیے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button