اسلامیات،افسانہ و غزلیات

غزل ۔

اپنی باتیں آپ بتاٸیں توبہ کر
بے قدروں کو شعر سناٸیں توبہ کر

میری غزلیں مجھ سے روٹھی رہتی ہیں
ان کو ہم الہام بتاٸیں توبہ کر

ان کے سارے وعدے یاد دلادوں پر
ان پہ کیا ہم عشق جتاٸیں توبہ کر

ریت پہ میرا نام لکھا اور چھوڑ دیا
ہواٶں پر الزام لگاٸیں توبہ کر

ہر کوٸی یہ پوچھے ہے غم کس کا ہے
اب ان کا ہم نام بتاٸیں توبہ کر

خیر ہے سب یہ جھوٹ تو کہنا پڑتا ہے
دل کے سب احوال بتاٸیں توبہ کر

عشق کے سارے راز کہاں اب رکھ دوں میں
کس کس سے یہ زخم چھپاٸیں توبہ کر

دوسری والی اور بھی بھاڑی پڑتی ہے
پھر سے اب ہم دل کو لگاٸیں توبہ کر

میر کے جیسا غم ہم رکھنے والوں کو
جاذب کے اشعار سناٸیں توبہ کر

حسان جاذب

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button