مضامین و مقالات

برہمن کا جّانیور اور مسلمان کا حجاب

از: مدثر احمد، شیموگہ

رابطہ: 9986437327

گذشتہ کچھ دنوں سے کرناٹک میں برہمنوں کے جّانیور (مذہبی دھاگہ جو کندھے پر ڈالتے ہیں) کو لے کر ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ سی ای ٹی امتحان کے دوران سرکاری افسران نے بعض طلبہ سے جّانیور اتروایا اور اس عمل کو امتحان کے احتیاطی قوانین کا حصہ بتایا۔ جب جّانیور اتروایا گیا تو اس کے خلاف نہ صرف برہمن برادری نے احتجاج کیا، بلکہ کانگریس، بی جے پی سمیت کئی سیاسی رہنماؤں نے بھی برہمنوں کا ساتھ دیتے ہوئے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جّانیور اتروانے سے برہمنوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور یہ عمل ملک کے سیکولر اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
اس معاملے پر جس طرح متحد ہو کر برہمنوں نے احتجاج کیا، اس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ غیر مسلم برادری آج بھی اپنے مسائل پر یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اور اپنے مذہبی معاملات میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرتی۔ برہمنوں کے مسئلے پر جس طرح یکجہتی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، وہ ایک مثال ہے۔
لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ تین سال قبل جب پی یو سی میں زیرِ تعلیم مسلم لڑکیاں حجاب پہن کر کالج گئیں، تو سنگھ پریوار نے اس کی سخت مخالفت کی۔ نہ صرف سنگھ پریوار بلکہ ریاستی حکومت نے بھی حجاب پر پابندی کو درست قرار دیا۔ ان لڑکیوں کو زبردستی حجاب اتارنے پر مجبور کیا گیا، ان کے دین اور عقیدے پر سوالات اٹھائے گئے، لیکن اس وقت نہ کانگریس سامنے آئی، نہ جے ڈی ایس کے لیڈران نے ان کی حمایت کی۔ جب مسلم لڑکیاں احتجاج کر رہی تھیں تو بیشتر سیاستدان خاموش تماشائی بنے رہے۔
آج بھی مسلم لڑکیاں سی ای ٹی، نیٹ اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات میں حجاب پہن کر شرکت نہیں کر سکتیں۔ سوال یہ ہے کہ آخر یہ دہرا معیار کیوں؟ کیا مسلمان اتنے کمزور اور بے حیثیت ہیں کہ ان کے جذبات اور مذہبی شناخت کے ساتھ کھلواڑ کیا جا سکتا ہے؟ جب جّانیور کے معاملے میں کانگریس اتنی مستعدی دکھا سکتی ہے، تو حجاب کے معاملے میں اتنی سستی کیوں؟ کیا کرناٹک حکومت سپریم کورٹ میں حجاب کے مسئلے کو سنجیدگی سے پیش نہیں کر سکتی؟

آخر کب تک مسلمان اس طرح نظرانداز ہوتے رہیں گے؟ کب تک ان کے مذہبی معاملات کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا جائے گا؟ کیا وقت نہیں آ گیا کہ مسلمان بھی متحد ہو کر اپنی آواز بلند کریں اور اپنے حقوق کے لیے منظم جدوجہد کریں؟۔۔۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button