
جہاز قطعہ گڈا میں ایصال ثواب وتعزیتی نشست
31/اکتوبر(اقرارالحسن) مولانا ثناءالحق قاسمی کی اہلیہ محترمہ کیلیے ان کے مکان میں ایصال ثواب و تعزیتی نشست منعقد کی گئی،جس میں کثیر تعدادمیں علاقے اور باہر کے علمائے کرام اور دانشورانِ عظام نے شرکت کی ،
واضح ہوکہ 27/اکتوبر کومولا ناثناءالحق مع اہل خانہ دیوبند کے سفر میں تھے ٹرین جب پٹنہ جنکشن پہ رکی تو کچھ لوگ نیچے اترے جس میں مولانا کی اہلیہ بھی اتریں، اچانک ٹرین تیزرفتار میں چل پڑی لوگ عجلت میں چڑھے لیکن مولا نامو کی اہلیہ مرحومہ کا پاؤں پھسل گیا اوروہ ٹرین کے پہیے کی زد میں آگئ اور جائے وقوع ہی میں دم توڑکر اللہ کو پیاری ہوگئی۔
بروز سنیچرصبح گاؤں میں جنازے کی نماز ادا کی گئی اور بروز پیرایصال اور تعزیتی نشست منعقد ہوئی۔تعزیتی نشست میں اولا مفتی زاہدحسن قاسمی نے حادثہ کے واقعہ پرروشنی ڈالی بعدازاں حضرت مفتی سہیل اختر قاسمی قاضیٔ شریعت امارت شرعیہ پٹنہ نے مفصل انداز میں تعزیتی کلمات کے ساتھ ساتھ مرحومہ کے اوصاف اور اہل خانہ کی خصوصیات کاتذکرہ فرمایا، تعزیت مسنونہ پیش کرنے والوں میں سے جناب مولانا مقصود رحمانی، مفتی زاہدامان قاسمی ،الحاج اقرارالحسن عالم گڈا ، عالمگیر ، سجاد ندوی،مولانا سرفراز قاسمی، حاجی یوسف ، توقیر عثمانی،مولانا غلام رسول قاسمی، ودیگر حضرات نے تعزیت مسنونہ پیش فرمایا،اخیرمیں مفتی عبداللہ قاسمی نے
تشکر نامہ پیش کرتے ہوئے حادثہ میں ہرطرح سے امداد کرنے والے افراد، امارت شرعیہ کے ارکان بالخصوص حضرت مفتی سہیل اختر قاسمی،امیر شریعت، نائب امیر شریعتِ،قاضی مجیب ،مفتی مجاہد ،مولانا نشاط صاحب شری چک ،مولانا یاسین جہازی جمعیت علماء ہند،مولانا ناظم ، ابراھیم انصاری جناب ارشد وہاب صاحب ضلع پریشدویگرتمام حضرات کاشکریہ اداکیا۔
واضح ہوکہ مرحومہ بڑی ہی نیک صالح،صوم وصلات اور تہجد کی پابندتھی،بیعت لینے کے لیے دیوبندکاسفرکررہی تھی کہ اللہ کو پیاری ہوگئی اللہ تعالیٰ غریق رحمت فرمائے جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین۔