تازہ ترین خبریں

اقبال ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے یومِ تاسیس ایوارڈ فنکشن، دو کتابوں کی رسمِ اجرا،

اقبال ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے یومِ تاسیس ایوارڈ فنکشن، دو کتابوں

ممبئی، سنیچر 14 جون 2025
اقبال ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے یومِ تاسیس اور سالانہ ایوارڈ فنکشن کی ایک شاندار اور تاریخی تقریب انجمن اسلام سی ایس ٹی، ممبئی کے زکریا ہال میں نہایت تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوئی۔ اس باوقار تقریب کی سرپرستی معروف سماجی شخصیت جناب علی ایم شمسی صاحب نے کی، جبکہ صدارت کے فرائض پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی صاحب نے انجام دیے۔مہمانانِ خصوصی میں ممتاز ناقد و محقق پروفیسر محمد حسین صاحب تھے۔ پروگرام کا آغاز عاشفہ عمر ناڈکر کے ذریعے تلاوت کلامِ پاک سے ہوا اور نعتِ رسول ﷺ انایہ اظہر شیخ نے پیش کی۔ ابتدائی کلمات منور حسین نے پیش کئے جس میں انھوں نے سوسائٹی کی خدمات پر روشنی ڈالی۔اس تقریب کی ایک اہم خصوصیت دو ادبی کتب کا اجرا تھا۔
پہلی کتاب پروفیسر محمد حسین صاحب کا شعری مجموعہ "بوند بوند سمندر” جس پر معروف شاعر اور ادیب ڈاکٹر ذاکر خان ذاکر نے بہترین اور جامع تبصرہ پیش کیا، انہوں نے کہا،
"پرو فیسرمحمد حسین کی شاعری اردو غزل کے لیے ایک نیا فکری لسانی اور جمالیاتی افق کھولتی ہے۔ وہ روایت کی گہرائیوں سے جڑ کر جدید زندگی کے مسائل, وجودی اضطراب اور روحانی جستجو کو غزل کے قالب میں ڈھالتے ہیں۔ ان کی شاعری غزل کے امکانات کو وسعت دیتی ہے اور اردو ادب کے لیے ایک گرانقدر اثاثہ ہے۔”
اور ساتھ ساتھ اسلم غازی صاحب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا” کہ یہ ایک تجرباتی نوعیت کی تصنیف ہے جس میں شاعر نے مختصر ترین بحروں میں بہت گہری باتیں بڑی کامیابی کے ساتھ کہیں ہیں۔”
دوسری کتاب ڈاکٹر سیدہ تبسم ناڈکر صاحبہ کے مضامین کا مجموعہ”شمع اطہر” تھی جس پر نوجوان شاعر اور معلم شعیب اِبجی صاحب نے بصیرت افروز تبصرہ پیش کیا، انہوں کے کہا،” کہ تبسم صاحبہ کی یہ کامیابی ہے کہ آپ اُن کا کوئی بھی مضمون پڑھیں تو آپ کو محسوس ہوگا کہ یہ آپ کے دل کی بات ہے جو مصنفہ کے قلم نے رقم کی ہے۔”
جبکہ اظہار خیال فرید احمد خان صاحب نے کہا” کہ تبسم صاحبہ کے ہاں تخلیقی وفور پایہ جاتا ہے۔ انہوں نے بہت کم عرصے میں محنت و لگن سے نو کتابیں لکھیں جو منظر عام پر آچکی ہیں۔”
ڈاکٹر سیدہ تبسم ناڈکر صاحبہ نے کہا” میرا کتاب شائع کرنے کا مقصد کسی سے شرط لگانا نہیں ہے بلکہ میں نے جو کچھ بھی لکھا ہے، اسے کتابی شکل میں پیش کردیا ہے، کیونکہ کتابیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔اور میری تمنا ہے کی میں لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہوں۔”
اقبال ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دینے والی علمی ادبی و تدریسی شخصیات کو، معزز مہمانان اور منظور ناڈکر صاحب، سیدہ تبسم ناڈکر صاحبہ کے ہاتھوں مندرجہ ذیل باوقار ایوارڈز پیش کیے گئے۔
سید اقبال احمد "لائف ٹائم اچیومنٹ” ایوارڈ:پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی صاحب (ممبئی)،
سیداقبال احمد "وقارِ ادب” ایوارڈ برائے تحقیق و تنقید: پروفیسر محمد حسین صاحب (جےپور)،
سید اقبال احمد "تاجِ سخن” ایوارڈ برائے شاعری: اسلم غازی صاحب(ممبئی)،
سید اقبال احمد "رئیسِ تمثیل” ایوارڈ برائے ڈرامہ: اقبال نیازی صاحب (ممبئی)،
سید اقبال احمد "آفتابِ تدریس” ایوارڈ سید ضیاء الدین کاشفی صاحب (امراوتی)، اور محترمہ فرزانہ بی عبدالجبار صاحبہ (کارنجہ ) کو دیئے گئے۔
اسسٹنٹ پروفیسر عرفان عارف صاحب (جموں)، ایف ایم سلیم صاحب (حیدرآباد)، پروفیسر عقیل احمد صاحب (امراوتی)، فضل احمد تیماپوری(گلبرگہ) صاحب کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
تقریب کی نظامت نہایت خوش اسلوبی سے شعیب اِبجی صاحب نے انجام دی۔
تقریب کے دوسرے سیشن میں ایک پر مغز شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت جناب اسلم غازی صاحب نے فرمائی، اور خصوصی مہمان عرفان عارف (جموں )صاحب تھے۔ نظامت منور حسین (احمدنگر) نے کی۔
آخری سیشن میں انٹرنیشنل ایوارڈز برائے شعر و سخن بھی پیش کیے گئے۔ اس سیشن کی صدارت اقبال نیازی صاحب( ممبئی)، نے کی اور مہمانِ خصوصی پروفیسر عقیل احمد صاحب (امراوتی)، تھے۔
انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازے جانے والے شعراء میں پروفیسر محمد حسین صاحب (جےپور)، ڈاکٹر ذاکر خان ذاکر صاحب (ممبئی)، ڈاکٹر سیدہ تبسم ناڈکر صاحبہ، محترمہ طلعت سروہا صاحبہ(سہارنپور)، شعیب اِبجی صاحب (ممبئی) اور منور حسین صاحب (احمد نگر) شامل تھے۔
معتبر ادبی ایوارڈز، اور شعری نشست نے محفل کو یادگار بنا دیا۔
شکریہ: محترمہ ڈاکٹر سیدہ تبسم ناڈکر صاحبہ نے تمام مہمانان، شعراء، دانشوران و سامعین کا پرخلوص شکریہ ادا کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button