
اردو کارواں: پانچ سالہ سفر کی شاندار تکمیل – ادب، تعلیم اور تخلیق کا جشن اردو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نامہ نگار(این ۔ایس بیگ کی رپورٹ سے )
۹ ۱ ِفروری۲۰۲۵، بروز بدھ، اردو زبان و ادب کے فروغ میں نمایاں خدمات انجام دینے والا اردو کارواں اپنی شاندار کامیابیوں کے ساتھ چھٹے سال میں داخل ہو گیا۔ اس خوشی کے موقع پر بھارت رتن مولانا ابوالکلام آزاد ریسرچ سینٹر میں ایک عظیم الشان تقریب منعقد کی گئی، جس میں اردو کے شیدائی، اہلِ ادب، علم دوست شخصیات، اساتذہ اور طلبہ نے بھرپور شرکت کیں۔ محفل کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جو اقرا اردو گرلز ہائی اسکول کی ایک طالبہ نے نہایت خوش الحانی سے پیش کی۔ اس کے بعد اردو کارواں کی کوآرڈینیٹر محترمہ نفیسہ بیگم نے سال ۲۰۲۴ کی تعلیمی، ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں پر مبنی سالانہ رپورٹ پیش کیں، جس میں تنظیم کی کامیابیوں اور خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔
تقریب کی صدارت اردو کارواں کے صدر فرید احمد خان نے کی۔ مہمانانِ خصوصی میں ڈاکٹر مخدوم فاروقی (پرنسپل، ڈاکٹر رفیق ذکریا ویمنس کالج)، نورالحسنین (معروف ادیب و افسانہ نگار) اور ڈاکٹر مسرت فردوس (سابقہ پروفیسر، شعبہ اردو، BAMU یونیورسٹی) شامل تھے۔ اس کے علاوہ تقریب میں کئی ممتاز شخصیات نے شرکت کیں ،جن میں محسن ساحل (شاعر)، واحد فاروقی (صحافی)، خواجہ کوثر حیات (پرنسپل، فاطمہ اردو پرائمری اسکول) اور معروف سماجی شخصیت بابا بلڈر شامل تھے۔
یہ تقریب اردو ادب کے متوالوں کے لیے دوہری خوشی کا باعث بنی، کیونکہ اس موقع پر معروف شاعر محسن ساحل کی نئی تخلیق "بیچ سمندر ساحل” کی رسمِ اجرا بھی عمل میں آئی۔ کتاب کی رونمائی نورالحسنین صاحب کے دستِ مبارک سے ہوئی، جنہوں نے اس تخلیق کو اردو ادب میں ایک قیمتی اضافہ قرار دیا۔ انہوں نے کتاب پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ” یہ تخلیق زندگی کے تجربات کو شاعری کے خوبصورت پیرائے میں پیش کرتی ہے، جو اردو ادب کے قاری کو ایک منفرد تجربے سے روشناس کراتی ہے”۔ اسی طرح ڈاکٹر مخدوم فاروقی اور ڈاکٹر مسرت فردوس نے بھی اس کتاب کو سراہتے ہوئے اسے ایک جذباتی اور فکری سفر قرار دیا، جو ہر صفحے پر زندگی کی حقیقتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
تقریب میں اردو کارواں کے گزشتہ پروگراموں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ اور اساتذہ کو اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ ایجوکیشن ایکسپو ۲۰۲۴ کے دوران منعقدہ ڈرائنگ اور خطاطی مقابلے میں 1100 طلباء نے شرکت کیں ، جن میں سیدہ خدیجہ تو کبریٰ (کنسلٹیشن ٹرافی)، مرزا احتشام (عالمیرا اردو ہائی اسکول – تیسری پوزیشن) اور نشات خان (اقرا گرلز ہائی اسکول) نمایاں رہے۔ علاوہ ازیں، ایک تین سالہ ننھی طالبہ، جو بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ اس مقابلے میں شریک ہوئی تھی، اسے بھی خصوصی انعام سے نوازا گیا۔
نمایاں تعلیمی خدمات پر تبریز خان (کریسٹل)، باسط صاحب (مائنڈ اینڈ موشن) اور سلیمان صاحب کو خصوصی مومنٹو دیے گئے، جبکہ بہترین تدریسی خدمات کے اعتراف میں فریسہ جبین (امان اللہ موتی والا اسکول)، دردانہ جبین (اقرا اسکول) اور ماویہ تبسم (میونسپل کارپوریشن اسکول) کو توصیفی اسناد پیش کی گئیں۔ مزید برآں، شاندار تعلیمی و ادبی سرگرمیوں پر اقرا اسکول، علامہ شبلی اسکول، اندرا گاندھی اردو اسکول، میونسپل کارپوریشن اسکول اور محمدیہ اردو اسکول کو بہترین اسکول ٹرافی سے نوازا گیا۔
تقریب کے اختتام پر شرکاء کے لیے خصوصی سرپرائز گفٹس بھی رکھے گئے، جو انہیں اس حسین محفل کی یادگار کے طور پر پیش کیے گئے۔ اس یادگار تقریب کی بہترین نظامت اردو کارواں کی ایونٹ کوآرڈینیٹر راشدہ کوثر اور انچارج عرفان سوداگر نے کی، جن کے منفرد اور دلکش اندازِ بیاں نے محفل کو مزید جاندار بنا دیا۔ آخر میں، اردو کارواں کی رکن قاضی نُزہت فاطمہ نے شکریہ کے کلمات پیش کرتے ہوئے تمام مہمانوں، اساتذہ، طلبہ اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا,جن کی موجودگی اور شرکت نے اس تقریب کو یادگار بنا دیا۔اس طرح اردو کارواں کا یہ قافلہ نہایت جوش و خروش کے ساتھ اپنی منزل کی اور مقاصد کی طرف رواں دواں ہے اللہ سے دعا ہے کہ انھیں اپنے ارادوں میں کامیابی عطا کریں۔
یہ تقریب اس بات کا واضح ثبوت تھی کہ اردو نہ صرف ایک زبان، بلکہ ایک مکمل تہذیب، تاریخ اور روشن مستقبل کی علامت ہے۔ اردو کارواں اپنی پانچویں سالگرہ کے ساتھ اس مشن پر مزید جوش و خروش اور عزم کے ساتھ گامزن ہے، تاکہ اردو زبان کا چراغ ہمیشہ روشن رہیں۔
اورنگ آباد اردو کارواں کی ممبران کمیٹی کی خصوصی رہنمائی اور محنت رنگ لائی ہے۔عرفان سوداگر صاحب ،نفیسہ بیگم صاحبہ اور راشدہ اقراء صاحبہ خصوصی طور سے اس جشن کے مبارکباد کے حقدار ہیں جنھوں نے اپنی محنتوں سے اردو کارواں کواپنی منزل مقصود کی طرف گامزن کیا ہے ۔۔۔