مضامین و مقالات

چمنستان بھارت کی بیٹیاں کیا محفوظ ہیں؟

 

 

۔ نقاش نائطی

۔ +966562677707

 

 

"جب تک بھارت کی ناریوں کو روندنے والے درندوں کو، مذہب کے نام پر بچایا جاتا رہیگا۔ ایسے نربھیہ بلاتکار ھتیہ کانڈ، اس آسمانی ویدک چمنستان بھارت پر دہرائے جاتے رہیں گے”

 

جموں و کشمیر کٹھوعہ کے نزدیک رسانا گاؤں میں، درندہ صفت سات مردوں کے ذریعہ ایک 8 سالہ مسلم لڑکی آصفہ بانو کا اغوا کر، اسے مندر میں قید کئے رکھے، پورے 6 دنون تک، بار بار اجتماعی عصمت دری کی جاتی رہی تھی، اور انکی درندگی کا راز، طشت ازبام نہ ہوجائے، اس لئے پھتر سے اس کا سر کچل کچل کر، نہایت وحشیانہ انداز اسےقتل کیا گیا تھا۔ اس وقت چونکہ یہ درندہ صفت انسانوں کا تعلق سابقہ دس سال سے اس گنگا جمنی مختلف المذہبی چمنستان بھارت پر حکومت کررہی، ار ایس ایس، بی جے پی، اوصول پرست مشہور سنگھی پارٹی کے مجوزہ ھندو رام راجیہ کے مہا شکتی سالی مودی مہاراج سے تھے، اس لئے اس خالصتا” ذاتی قسم کے وحشیانہ درندہ صفت جرم کو،سیاسی رنگ دئیے انہیں بچانے کے لئے، ترنگا ریلی تک نکالی گئی تھی۔

2002 گجرات دنگوں میں، بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری،اور اسکے رشتہ داروں کو قتل کرنے والے، قانون و عدلیہ کے ماتحت جرم ثابت شدہ مجرموں کو، اپنے سنگھی حکومتی دباؤ میں، قبل از وقت سزا معاف کر انہیں نہ صرف آزاد کئے، بلکہ عوامی جلسوں کا انعقاد کر، انکی تہنیت کرنے والے سنگھی حکمرانوں کے اقتدار پر قابض رہتے، کیسے پھر اس چمنستان بھارت کی بیٹیوں کے ساتھ ہونے والے بھیانک جرائم روکے جاسکتے ہیں؟ بھارت دیش میں ہزاروں سال قبل ہی سے، ھندوؤں کے سناتن دھرمی رشی منی "منو” جن کے وقت میں پرتھوی(زمین) کا سب سےبڑا پرلئے (سیلاب) آیا تھا اور اس وقت رشی منی "منو” کے ماننے والے ،”منو”کی بنائی کشتی میں ہی بیٹھ کر، ہی زندہ بچ پائے تھے۔اور آج کے پورے عالم کی یہ انسانیت، اسی سناتن دھرمی "منو” کی اولاد ہی میں سے کہا جاتا ہے اور اس ہزاروں سال قبل والے سناتن دھرم کے ایشور اللہ ہی کے، اس دھرتی پر بھیجے ہوئے،اس کے اپنے آخری دھودھ(پیغمبر) اور اسکے آخری وید گرنتھ ہی کی طرح کے اس آخری دھودھ پر اتارے گئےآسمانی پستک( کتاب) قرآن مجید ہی میں خود ایشور کے فرمائے بیان مطابق، اس دھرتی کے سب سے بڑے پرلئے (سیلاب) آئے وقت کے ایشور کے دھودھ رشنی (پیغمبر یا نبی) "منو” ہی کی طرح، قرآن مجید میں ایشور اللہ کے بتائے گئے حضرت نوح علیہ السلام ہیں۔ جنہیں آج کے بھارت واسی(رہنے والے) سناتن دھرمی ھندو بھلائے بیٹھے ہیں۔ بھارت کے لاکھوں کروڑوں سناتن دھرمی آج بھی ایشور پرماتما جو کہ نرنکار (بغیر شکل و صورت والا) ہے اسکی مورت کی پوجا ارچنا(بندگی) کو پاپ سمجھتے ہیں۔ انہئں تو کم از کم اپنے ایشور پرماتما کے اس دھرتی پر بھیجے آخری آسمانی وید گرنتھ ہی کی طرح کے قرآن مجید میں بتائے گئے، اور اسکے آخری دھودھ(پیغمبر) حضرت محمد ﷺ کے بتائے ہوئے آدیش حکم یا سنت طریق ان دئش کی بیٹیوں کے بلاتکاری، قاتل درندے نما انسانوں کو کڑی سے کڑی سزا دئیے،مستقبل میں، ہزاروں سال امن کے گہوارے مشہور اس چمنستان بھارت کی بیٹیوں پر ہونے والے ظلم و بربریت سے نجات دلائی جاسکتی ہے۔ اسے مسلمانوں کی دھارمک (مذہبی) سزائیں سمجھتے ہوئے، اسے رد کرنے کے بجائے، ان کروڑوں سناتن دھرمی ھندوؤں کے پرماتما ایشور اللہ کی طرف سے ہم انسانوں کی بیٹیوں ہی کو، درندہ صفت ہم انسانوں کو کڑی سے کڑی سزائیں دئے، اپنے ہزاروں سالہ ویدک سناتن دھرمی گنگا جمنی بھارت کی بیٹیوں کو بچایا جاسکتا ہے

 

سنگھی مخالف صوبہ کلکتہ کی بیٹی کے ساتھ ہوئے معاملے کو تو یہ مودی امیت شاہ سنگھی حکمران، اپنے گندے سیاسی مقاصد کے لئے، اچھال رہے ہیں، لیکن انہیں اپنے سنگھی صوبوں میں دیش کی بیٹیوں پر ہونے والے ظلم و انبساط مجرموں کو بچالینے میں گویا مہارت حاصل ہوچکی ہے۔ گویا اہنے وقت کی اوصول پرست پارٹی بی جے پی اب دئش کی بیٹیوں کے بلاتکاری، قاتل اور لٹیروں کو دودھ کا دھلا اچھا اور دیش بھگت ثابت کرنے والی جرائم صاف کرنے والی لانڈری نما پارٹی ہوکر رہ گئی ہے۔ مستقبل کے ھندوؤں کے مجوزہ رام راجیہ کے سب سے شکتی سالی ویر سمراٹ جو بھگوان ایشور کو گواہ بنائے،سات پھیرے لئے،اپنی اردھانجلی بنائے جانے والی یشودھا بین کا نہ ہوا، وہ کیا خاک دیش کی دوسری سب بیٹیوں کو رکھوالا ثابت ہوگا، اللہ بھگوان ایشور ہی الامان والحافظ اس وید گرنتھوں والےچمنستان بھارت کا اور بھارت کی بیٹیوں کا۔ وما التوفیق الا باللہ۔

https://x.com/Mohammedfarooq8/status/1826709991505678439?t=FepFZgBejY7KkbbSzwctdw&s=08

کٹھوعہ ریپ کیس 2018

https://en.wikipedia.org/wiki/Kathua_rape_case

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button