ہندوستان کے مسلمانوں اور تمام اقلیتوں کے نام ایک دردمندانہ پیغام
شاعر بھٹکل اقبال سعیدی
2024 ء کا الیکشن مسلمانوں کے ساتھ، ہندوستان کی تمام اقلیتوں کے لیے ایک چیلنج ہے، اگر اس بار بھی ہماری غفلت، لاپروائی، خود غرضی، انا پرستی اور ذاتی مفاد کے سبب بی جے پی اقتدار پر قابض ہوجاتی ہے تو ہمارے اپنے وطنِ عزیز میں ہی ہم سب کا جینا محال ہوجائے گا۔ یکے بعد دیگرے ہم سے ہمارے تمام حقوق چھینے جائیں گے، کسی کی بھی شہریت پر سوال کھڑے کیے جاسکتے ہیں، کسی کو بھی دوسرے نمبر کا شہری کہہ کر اس سے ووٹ دینے کا حق چھینا جا سکتاہے، اس کی جائیداد پر ناجائز قبضہ جمایا جاسکتا ہے، اس کے گھر پر بلڈوزر چلائے جاسکتے ہیں جیسا کہ آج یوگی حکومت میں ہورہا ہے۔ مدرسے جبراً بند کیے جاسکتے ہیں، مسجدیں بلا روک ٹوک شہید کی جاسکتی ہیں، مظلوموں پر ظلم و ستم کی انتہا ہوسکتی ہے، ظالموں کے خلاف اٹھنے والی آواز اقتدار کی طاقت کے بل بوتے پر دبائی جاسکتی ہے۔ الیکشن کا نظام یا تو ختم کیا جاسکتا ہے یا تو صرف سنگھی، برہمنی تنظیموں کے لیے محدود کرکے رکھ دیا جاسکتا ہے، تمام سیکیولر اور مسلم قائدین کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند کردیا جاسکتا ہے۔ اُس وقت کسی کو کسی کے حق میں آواز اٹھانے کی جرأت نہیں ہوگی۔ CAA اور NRC کے نفاذ سے پید اکردہ حالات کا سامنا اقلیت کے لیے ایک بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔
2024ء کے الیکشن میں ملک کی جمہوریت کو بچانےکا واحد حل ہم سب کا آپسی اتحاد ہے، اگر ہم تمام مسلمان اور ملک کی ساری اقلیت متحد ہوکر بی جے پی کو ہرانے کے لیے کمربستہ ہو تو کوئی طاقت ہمیں جیتنے سے روک نہیں سکتی۔ دراصل بہت سارے حلقۂ انتخاب ایسے ہیں جہاں ووٹوں کے اعداد و شمار کے مشاہدے سے لگتا ہے کہ وہاں کسی صورت میں بی جے پی کی جیت نہیں ہوسکتی۔ افسوس کہ وہاں ہمارے ہی نام نہاد خیر خواہان اپنے ذاتی مفاد کی خاطر اپنے نمائندوں کو میدان میں لاکر ہمارے ووٹوں کو تقسیم کرتے ہیں، اور بی جے پی کو جیتنے کے لیے راہیں ہموار کرتے ہیں۔ لہذا ضروری ہے کہ جہاں مسلم اور ٖغیر مسلم سیکیولر ووٹروں کی تعداد زیادہ ہے وہاں کے حلقۂ انتخاب میں مسلم اور غیر مسلم متحد ہوکر یہ کوشش کریں کہ وہاں بی جے پی یا اس کے اتحادی کے مقابلے میں ایک ہی مسلم یا سیکیولر امیدوار میدان میں آئے۔ بظاہر یہ کام اتنا آسان نہیں، لیکن مستقبل قریب کے بگڑتے ہوئے حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ آنے والی بڑی مصیبت سے نجات حاصل کرنے کے لیے آج ہم سب مل کر بی جے پی کے خلاف صف آرا ہوکر کسی صورت میں ایک حلقہ ایک ہی مسلم یا سیکیولر امیدوار کو میدان میں لاکر اسے کامیاب کرنے کی کوشش کریں۔ اللہ کے لیے میرے اس دردمندانہ پیغام کو سمجھیں، ذرا سی سُوجھ بوجھ سے کام لیں اور اس پر عمل پیرائی کی کوشش کریں۔
مجھے امید ہے اور اللہ ذات کی پر مکمل یقین ہے کہ یہ ہماری دور اندیشی اور حکمتِ عملی ہمارے سروں پر منڈلانے والے ایک بڑے طوفان سے ہمیں نجات دلاسکتی ہے۔
اللہ کرے بات میری سب کی سمجھ میں آئے
میری بالخصوص وطنِ عزیز ہندوستان کے مسلمانوں اور بالعموم اس ملک کی اقلیت کے تمام سیکیولر ذہن رکھنے والے فرزندان سے مؤدبانہ گزارش ہے کہ اس ملک کو ظالم و جابر حکمرانوں سے بچانے کے لیے اوپر بتائے گئے رہنما اصولوں پر عمل کریں، کسی قیمت پر اپنا ایک ووٹ بھی ضائع نہ کریں، بچے، بوڑھے اور مرد و خواتین سب اپنے اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔ اگر ان تمام باتوں پر ہماری مکمل عملی پیش رفت ہوگی تو ہم ان شاء اللہ ان ظالم و جابر بی جے پی حکمرانوں سے نجات حاصل کرسکیں گے، ہمارا جمہوری نظام قائم رہے گا اور کبھی ہمارے دستور پر آنچ نہیں آئے گی۔
مجھے امید ہے کہ آپ تمام حضرات میری باتوں کا بغور مطالعہ کرکے متحد ہوکر اس درد مندانہ پیغام کو عام کریں گے اور اس پر عمل پیرائی کی کوشش کریں گے۔
نہ سجھوگے تو مٹ جاؤگے اے ہندوستاں والو وماللہ التوفیق الا باللہ