
سنگجیوں کے "چت بھی پٹ بھی انکی” والے کسی سازشی شکنجے میں ہمیں نہیں پھنسنا چاہئیے
ابن بھٹکلی
+966562677707
۔2024 انڈیا فرنٹ کی بڑھتی شہرت کے سامنے عام انتخاب جیتنےکے لئے، سنگھی مودی امیت شاہ کا یہ ترپ کا پتہ سی آےآے قانون نفاذ ہے ۔ اس پر ہم مسلمانوں کو بالکیہ کوئی تبصرہ کرنے سے اجتناب ضروری ہے۔ اس پر کھل کر مخالفت کرنے سے، انہئں ہم مسلمانوں کے خلاف ھندو ووٹ یکجا کرنے کا موقع ملیگا۔ رہی بات، سی اے اے کی، ہم مسلماں ان سنگھیوں سے زیادہ اپنے اللہ اور تقدیر پر بھروسہ کرتے ہیں۔ 55 سے زائد مسلم ممالک کو دھمکانے انہیں کسی بھی طرح کی مداخلت سے ماورا رکھے یورپ و امریکہ کے مکمل عسکری تعاون کے ساتھ، اسرائل کی طرف سے، محصور فلسطینیوں پر فائٹرجیٹ سےبمباری کئے، تیس ہزار سے زاید، بے قصور فلسطینی بچوں اور عورتوں کو شہید کئے جانے کے باوجود،عالم کی چوتھی بڑی حربی قوت اسرائیلی کو،فلسطینیوں سے زیادہ جانی و مالی نقصان اٹھائے،اپنی بقاء کی جنگ جو لڑنی پڑ رہی ہے؟ اس فلسطین اسرائیل جنگ کے نتائج دیکھنے کے بعد، اگر سنگھی حکومت بھارت کے ہم 30 کروڑ مسلمانوں پر ظلم و جبر روا بھی رکھے گی تو، ان کی بقاء کے لئے انہیں تدابیر اختیار کرنا پڑیگی۔ ہم مسلمان مر کر بھی شہید ہوئے، جنت کے حقدار بنیں گے، لیکن دنیا ہی کو سب کچھ سمجھنے والے، ان سنگھیوں کو اپنے مستقبل کے بارے میں سوچنا پڑیگا۔ یہ اس لئے کہ اس جدت پسند دنیا میں ہار و جیت کے لئے لڑنے والے، ہارنے و جیتنے والے دونوں فریق برباد ہوتے پائے جاتےہیں
چناوی کارڈ: لوک سبھا الیکشن سے ٹھیک پہلے ملک میں متنازعہ سی اے اے نافذ، تین ممالک کے مخصوص مذاہب کے ماننے والے شہریوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی راہ ہموار، شاہین باغ سمیت کئی علاقوں میں سیکوریٹی سخت، اپوزیشن کا مودی سرکار پر نشانہ۔
https://www.deobandtimes.com/2024/03/blog-post_11.html