
نئشنل بجٹ 24 تقسیم پر سوال
۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707
نیشنل بجٹ تقسیم میں، نیشنل انکم کو تمام بھارت کی مختلف ریاستوں میں، آبادی کے تناسب سے، یکساں تقسیم کئے جانے پر آواز کیا اٹھائی نہیں جانی چاہئیے؟
بھارت کے تمام 140 کروڑ باشندگان کے ادا کئے ڈائریکٹ اور ان ڈائرکٹ ٹیکس پیسوں اور نیشنل ریسورسز سے آئی آمدنی پر،مشتمل تمام تک نیشنل انکم کے پیش نظر، مرکزی حکومت کےبجٹ کو ترتیب و تقسیم کیا جاتا پے۔ جس طرح سے نیشنل انکم پر تمام صوبوں کے تمام باشندگان کی حصہ داری حق ہوتا ہے، اس لحاظ سے مرکزی بجٹ کو بھی تمام صوبوں کے تمام باشندگان تک کم و بیش یکساں فوائد حاصل ہونے والی تقسیم نیشنل بجٹ میں ہونی چاہئیے۔لیکن سب کا ساتھ سب کا وکاس کے بلند و بانگ نعروں کے ساتھ، دیش پر گذشتہ دس سال سے حکومت کرنے والی آرایس ایس بی جے پی، مہان مودی جی والی رام راجیہ ھندو حکومت کے نیشنل بجٹ کو، کچھ اس طرح وضع و ترتیب کیاجاتا ہے کہ کل 140 کروڑ عوام کی حصہ داری کادوتہائی سےبھی زیادہ حصہ،صرف اور صرف،بی جے پی زمام حکومت والے صوبوں کے عوام کو مستفید کرنے والی بجٹ تقسیم کی جاتے ہوئے،گویا یہ انتباہ عام دیش واسیوں کو دیا جاتا ہے کہ،وہ اگر سنگھی حکومت کو ووٹ نہیں دینے تو،انہیں نیشنل بجٹ میں ملنے والی حصہ داری سےبھی انہیں محروم کیا جا سکتا ہے۔ 2024 منعقد ہونے والے عام انتخاب کے پیش نظر، عوام پر کسی بوجھ کے بناہی پیش کئے ہوئے، اس نیشنل بجٹ سے، بھی نان بی جے پی صوبائی حکومتوں والی عام جنتا کو، کس طرح نیشنل ریسورسز انکم سے محروم رکھا جاتا ہے اس سال کے بجٹ تقسیم نقشہ کو دیکھ کر سمجھنے کی کوشش کی جائے
پچاس سے زائد آزاد مختلف صوبوں پر مشتمل یونائیٹیڈ اسٹیٹ آف امریکہ میں، مشترکہ ٹیکس پیسوں سے،مختلف اسٹیٹ حکومتوں کی پالیسیز کے خلاف، بیرون امریکہ جنگ و جدال پر صرف کئے جانے والے نیشنل بجٹ کے خلاف، اٹھتے سوالات کے بیج، مختلف صوبوں اور فیڈرل امریکی حکومت کے درمیان،اٹھتی اوازوں سے، متحدہ امریکہ کے وجود کوخطرہ میں ڈالنے والے تفکر سے بھی، سنگھی مودی جی، خود کے لئے انتباہ نہ تصور کرتے ہوئے، بھارت کے نیشنل انکم کو، صرف بی جے پی ریاستی حکومتوں پر ہی غیر منصفانہ تقسیم بجٹ پر، آواز اٹھنے لگے تو، کیا وشؤ گرو بننے کا خواب بھارتیہ حکومت دیکھ سکتی ہے؟ بھارت کے نان بی جے پی ریاستی حکومتوں کو،مرکزی بجٹ اس غیر منصفانہ تقسیم پر سوال،کیا اٹھانا نہیں چاہئیے؟ کیا اس غیر منصفانہ بجٹ تقسیم پر نان بی جے بعض صوبوں والی ریاستی حکومتیں، سپریم کورٹ سے گوہاڑ لگا، مرکزی بجٹ اپنے حق کو مانگ نہیں سکتی ہیں؟وما علینا الا البلاغ