
بچوں کی تخلیقات:کـــہانــی "رحـــــــــم”
رحـــــــــم
۔۔۔۔۔ ۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے ۔ کسی گاؤں میں ایک قبیلہ رہتا تھا ۔اس قبیلے میں بارہ افراد رہتے تھے۔ وہ روزانہ جانوروں کاشکار کرتے تھے ۔
اپنا زیادہ تر وقت سیرو تفریح اور شکار میں برباد کر دیتے تھے۔ اس قبیلے کا سردار خضر تھا۔ خضر بہت ہی نیک اور اچھا انسان تھا۔اسے بھی ہرن کے شکار کا شوق تھا۔ خضر ایک دن اپنے دوستوں کے ساتھ شکار کے لیے نکلا ۔اچانک اسے ایک ہرنی اور اس کا خوبصورت بچہ نظر آیا ۔اس نے سوچا اور دل میں کہا”کیوں نہ اس بچے کا شکار کر لوں۔۔۔۔؟” اس بچہ کا شکار کرنے کے لیے بندوق کا نشانہ لگا ریا تھاکہ ہرنی اس بچہ کے پیچھے تیز دوڑتی ہوئی آئی۔ بچہ کو خطرہ محسوس ہوا۔وہ اپنی ماں کے پیچھے پیچھے تیزی سے دوڑنے لگا، لیکن بچّہ کے دوڑنے کی رفتار، ماں کی رفتارسےکم تھی اس لیے خضر نےہرنی کےبچّہ کو آسانی سے جال پھینک کر قیدکر لیا۔ ہرنی نے جیسے ہی پلٹ کردیکھا کہ اس کا بچہ جال میں مقیّد کر لیا گیا ، بےچاری اپنی جان بچانا بھول گئی۔ دوڑتی دوڑتی اچانک خضر کی نظروں کے سامنے آ کھڑی ہوگئی ۔خضرکی نظر ہرنی پر پڑی تو اس کی روتی ہوئی آنکھوں کو دیکھ کر وہ بہت ہی بے چین ہوگیا۔ اسے ہر نی پر رحم آگیا۔
اس نے ہرنی کے بچے کو آزاد کر دیا ۔ وہ جلد ہی گھر لوٹ آگیا۔
دوسرے دن قبیلے کے لوگوں سے کہا”آج کے بعد ہمارے قبیلے کا کوئی بھی فردجانوروں کا شکار نہیں کرے گا.”رات کو جب خضرسویا تو اس نے خواب میں اپنی ماں کو کہتے سنا، "تم نے ہرنی اور اس کے بچے پر رحم کیا اللہ تعالی کو یہ عمل بہت پسند آیا ہوگا،ان شاء اللہ تمہیں جلد ہی اس کا اجر بھی ملے گا”۔ کچھ ہی دنوں بعد خضر نے قبیلے والوں کے ساتھ مل کر محنت مزدوری شروع کردی۔وہ سب سے زیادہ محنت و مشقّت کرتا تھا دیکھتے ہی دیکھتے کچھ ہی سالوں میں بہت امیر آدمی بن گیا ۔وہ سخاوت بھی کرنے لگا ۔ سخاوت کی صفت اور رحم دلی سے وہ بہت جلد مشہور ہو گیا ۔ ضرورت مندوں کا کئی ضرور یات بھی پوری کرتا ،ان کی مدد کرتا تھا۔ جانوروں کا بے حد خیال رکھتاتھا اس نے جانوروں کے لیے ایک تحفّظ گاہ بھی بنوائی تھی ۔اس دن کے واقعہ کے بعد خضر نے ہرن کا شکار کرنا چھوڑ دیا تھا۔ اسے احساس ہوگیا تھا کہ اپنے شوق کے لیے کسی معصوم اور بے زبان جانور کا شکار نہیں کرنا چاہیئے۔ وہ سب کے ساتھ خلوص سے پیش آ تا تھا۔کبھی غرور نہیں کرتا، بڑوں کی عزت کرتا اسی لیے گاؤں میں تمام لوگ اسے اس کی نرم دلی، اچھےاخلاق اور رحم دلی کی وجہ سے پسند کرنے لگے۔ قبیلے کے تمام لوگ اس کی بات مانتے تھے۔وہ لوگوں سے اکثر کہتا”جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا ۔” آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”
رحم کرنے والوں پر رحمٰن رحم کرتا ہےتم اہل زمین پر رحم کرو آسمان والا(اللہ تعالیٰ )تم پررحم کرے گا۔”
جماعت :ہشتم
زیر رہنمائی:معلّمہ ناظمہ رہبٓـری
اسکول کا نام: امراؤ تی عظمیٰ بلدیائی اردو وسطانوی مدرسہ چپراسی پورہ ،(ٹی بی اسپتال کےپیچھے) کیمپ،امراؤتی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔