مضامین و مقالات

رمضان کی تیاری کیسے کریں….؟ (دوسری قسط)

رمضان کی تیاری کیسے کریں....؟ (دوسری قسط)

 مولانابدیع الزماں ندوی قاسمی
(چیرمین انڈین کونسل آف فتویٰ اینڈریسرچ ٹرسٹ بنگلورو جامعہ فاطمہ للبنات مظفرپور، بہار)

(4) روزوں کی مشق کے لئے ماہ شعبان کی پندرہ تاریخ سے قبل کچھ روزے رکھئے، لیکن نصف شعبان کے بعد روزے نہ رکھیں تاکہ آگے کمزوری محسوس نہ ہو ، ہاں اگر گزشتہ رمضان کے کچھ روزے رہ گئے ہوں تو انہیں پورا کر لیں۔
(5) ماہ شعبان سے ہی تلاوت قرآن کی کثرت کا معمول بنائیں، ساتھ ہی تہجد اور شب بیداری کی عادت ڈالیں، دعاؤں کا کثرت سے اہتمام کریں تاکہ ان اعمال کی ادائیگی ماہ مقدس میں آسان ہو جائے،
(6)رمضان المبارک کی ساعتوں کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے پورے ماہ کا ایک نظام الاوقات (ٹائم ٹیبل) بنائیں جس میں اپنی ملازمت ، تجارت اور کاروبار کے علاوہ اوقات کو زیادہ سےزیادہ اطاعت شعاری اور عبادت کے لئے مقرر کریں اورحتی المقدور اس نظام الاوقات پر عمل کریں الایہ کہ کوئی ہنگامی صورت حال پیش آجائے۔
(7)رمضان المبارک میں گھریلو استعمال کی اہم اور ضروری چیزیں ماہ مقدس سے قبل ہی خرید لیں تاکہ شاپنگ کے نام پر رحمتوں و برکتوں سے بھرپولمحات ضائع نہ ہو جائیں۔ اگر استطاعت ہو عید کی بھی خریدداری رمضان سے قبل ہی کر لیں تا کہ آخری عشرہ کی راتوں میں شبِ قدر کی تلاش کرسکیں۔
(8) ماہ مقدس کے قیمتی اوقات کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال بند کر کردیں اور یہ ممکن نہ ہو تو کم کردیں اور انتہائی اہم ضرورتوں کے لئے اس کا استعمال کریں ، اسی طرح ٹی وی وغیرہ دیکھنے سے مکمل گریز کریں خبروں اور دینی پروگرام سے بھی حتی الامکان دوری بنائے رکھیں کیونکہ میوزک اور نامحرم عورتوں سے بچنا نا ممکن ہو جاتاہے،
(9)اپنی ذاتی ڈائری میں مستند کتب کی مدد سے اصلاحی اور تربیتی امور نوٹ کر لیں جسے حسب موقع محلہ کی مسجد یا آبادی کی دوسری مساجد میں لوگوں کے سامنے رکھ سکیں کیونکہ اس ماہ مقدس میں عوام متوجہ رہتی ہے اور روحانی غذا کی تلاش میں رہتی ہے۔
(10) اگر اللہ نے توفیق دی ہے تو رمضان المبارک میں عمرہ کی ادائیگی کے لئے کوشش کریں ، اس ماہ میں عمرہ کا ثواب حج کے برابر ملتا ہے اور آپ کے قرب وجوار اور پڑوس میں بھی جو صاحب استطاعت افرا د ہیں اس کو بھی عمرہ کی ترغیب دلائیے اگر کوئی تیار ہو جاتا ہے اور اللہ کی توفیق سے عمرہ کرلیتا ہے تو آپ کو وافر مقدار میں اجر نصیب ہوگا۔ انشاء اللہ تعالیٰ۔ (جاری)

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button