مضامین و مقالات

لمین اور بھارت کے مقبول سامنے کے درمیان غیر معمولی جوہری

مسلم اخوان المسلمین (الخخن الم مسلم)، 1928 میں عیسائی الننا نے اپنی مرضی مطابق قائم کیا،جس نے اپنے اصولوں کے لحاظ سے قائم کیا تھا جو مسلمانوں کو متحد کرنے کیلئے اختلافات کوختم کر کے ایک کوشش کو نظراندازکرنے کا ارادہ رکھتے تھے، جو مصر میں عائشہ (اخوان المسلمین) کیلئے سیاسی طاقت تھی اور پھر باقی وسط مشرق وسطی، شمالی افریقہ اور دوسری جگہ،اس اصول کو نافذ کرنے سے، مسلمان ایک بینر کے تحت متحدہو جائیں گے اور پھر قائم کردہ حکمرانوں / حکمرانوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے متحرک ہو جائیں گے۔حسن ال بانا نے کہاکہ ہم اسمیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں جو ہم اتفاق کرتے ہیں اور ہم اس میں ایک دوسرے کو عذر کرتے ہیں جو ہم مختلف ہیں۔

مندرجہ بالا اصول کو مسلمانوں کے درمیان مقبول مسلمانوں کے درمیان پیش گوئی کی گئی ہے جسمیں پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی)ہے،جو ’اختتام مقصد‘پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اختلافات کو نظر انداز کرنے کے ذریعے اتحاد کرتے ہیں،یہ حسن البانی کے اصول کے پیچھے بالکل اولف العظوی کی طرف سے زور دیا گیا ہے اورپی ایف آئی کی طرف سے پروپیڈ کیا گیا ہے، جو گزشتہ 85 سالوں میں مختلف انتہا پسند تنظیموں کے منتر بن گیا ہے،یہ پی ایف آئی کے سوچنے والے اور نظریات کی طرف سے ملازمین کی تاکتیک ہے جو صوفی صفوں (امن پسند مسلمانوں کی نمائندگی) کے لئے اپنے پیروکاروں کے درمیان تنازع کرنے اور ممکنہ طور پر بہت سے نوجوانوں کو پھنسنے کے لئے پھینکنے کے لئے،اور ڈگری کیلئے حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی ہے، خاص طورپر ان میں سے ان میں سے یو ٹیوب، فیس بک اور سوشل میڈیا کے دیگر اقسام کے مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

حدیث اور سنت کے عالم، الللہمقببببددی الاسلامی نے ایک بار کہا کہ عائشہ الففسنسن (یعنی حسن النناکے اخوان المسلمین) کے ساتھ تعاون نہیں کرتے کیونکہ وہ صرف اُنکی جماعتوں اور تنظیموں کے فائدے کے لئے کام کرتے ہیں،اسی طرح بھارت کے مقبول سامنے کے پروپیگنڈوں پر لاگو ہوتا ہے،وہ اپنے تنظیم کے فائدے کے لئے کام کرتے ہیں اور امت کے لئے نہیں کرتے ہیں،اُنکے اختتام کا مقصد عوام کے درمیان بدامنی پیدا کرنے کی طرف سے سیاسی طاقت حاصل کرنا ہے،مسلمانوں کو پی ایف آئی کی قیادت کے اردو عربی ناموں کی طرف سے الجھن نہیں ہونا چاہئے،

جیسا کہ مسلم اخوان المسلمین نے مصر کو تباہ کر دیا اور اب بھی مشرق وسطی کے مشرقی ممالک میں بدامنی پیدا کی ہے، پی ایف آئی جہنم ہے،جوبھارت کے اتحاد اور سالمیت کو تباہ کرنے پر بھارت کے اتحاد کی اپنی خود مختار تعریف کو فروغ دینے پر مجبور کرتی ہے،بھارت کے الخخن الم مسلم اور دونوں کے سامنے دونوں نے عارضی طور پر قابو پانے کے لئے عیسائیوں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے ایک ہوشیار حکمت عملی کی،عیسائیوں کو لالچ کرنے کے لئے، انہوں نے ’ایمان‘کا لفظ استعمال کیا، جب وہ لفظ ’ایمان‘کا استعمال کرتے ہیں، عیسائی اور دیگر آئے اور حصہ لیں گے اور شرمندہ یا ناراض محسوس نہیں کریں گے،

لہذا، بیان کرتے ہوئے، ’اللہ پر ایمان، آخری دن میں ایمان‘، عیسائی کو قابو پانے کے بغیر عیسائی کو قبول کرنے کے لئے قائل کرنے کے لئے قائل کرے گا،تاہم، اسلامی تعلیمات پر مبنی ہے، اگر پی ایف آئی کی قیادت عیسائیوں سے کہنے لگے کہ یسوع خدا اور اسکے رسول اور خدا کے بیٹے نہیں ہے تو وہ پی ایف آئی سے پریشان اور ناراض ہو جائیں گے اوربعد میں اتحاد کو توڑ دیں گے،اسی طرح پی ایف آئی مختلف صوفیوں کے ساتھ سوفی سے متعلق ہے. وہ اکثرایم ایم اے این این،ایم ایم لفظ کا استعمال کرتے ہیں اور چیزوں سے کہنے سے بچنے سے بچیں جیسے ‘بدووی یا آرفیف (مقتول صوفی شیخ) کو قربانی نہ کریں،اور ان پر مت کرواور ان کے ساتھ نہیں بنو ‘پھر صوفیوں کو پی ایف آئی کے نیٹ ورک میں کبھی نہیں گر جائے گا،ان مصیبتوں سے بچنے کے لئے پی ایف آئی حسن ال بانا کے اصول پر عمل کرتا ہے اور اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لئے سبھی کو پورا کرتا ہے،تاہم حقیقت میں، وہ سب چاہتے ہیں کہ عوام کو بغاوت کرکے طاقت حاصل کریں۔

جب ایک شخص اس عذر کے عذر پر زور دیتا ہے اور غیر جانبدار نظر انداز کرنے سے نمٹنے کے لئے وہ یہ مل جائے گا کہ یہ امت میں تقسیم اور مختلف اضافہ ہوتا ہے کیونکہ نئے جدیدغیر ملکی اور اجنبی نظریات کے ساتھ گروپوں کو کمرے میں پھینکنے اورگہرائیوں سے بغیر گمراہ کرنے کے لئے کمرے دیا جاتا ہے، اسکے نتیجے میں زیادہ فرقہ جات، زیادہ گروپوں، مزید ڈویژن اور اس سے بھی زیادہ انحراف،ابو ہریرہ (رضی اللہ) بیان کیا ہے کہ اللہ کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم) نے کہاکہ میرے امت کے لوگوں کے آخری حصے میں حاضر ہوں گے جو آ کو روایتوں میں بیان کرے گی کہ آپ نے کبھی نہیں سنا اور نہ ہی تمہارے باپ دادا، ان سے خبردار کیا اور ان سے خبردار رہوں۔

الاخخ الل مسلم اور اسکے غیر معمولی جیسے اسکے عوام کے انحصار ایک عام مثال ہے جو یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی کی گئی ہے،جو لوگ اسکے ساتھ بولتے ہیں انکی حمایت کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، حالانکہ وہ مسلمانوں پر پابندی عائد کرتے ہیں کہ وہ بدعت، مخالفین، انحصار اور فرقہ پرستی کو نظر انداز کردیں کیونکہ وہ اس اصول کا یہ اصول زیادہ اچھے کہتے ہیں،تاہم کسی کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ اگر اس اصول میں اسکا کوئی اچھا نہیں تھا اور اسکی درخواست غیر معمولی طور پر، تو صحابہ اور انکے پیچھے جنہوں نے اسکے ذکر کرنے میں مسلم دن مسلمانوں سے پہلے ہی اسکا ذکر کیا تھا۔

حاجی افتخار احمد

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button