
لالو خاندان کی طرح علی اشرف فاطمی بھی اپنے مفاد سے اوپر نہیں اٹھ سکے ڈاکٹر خالد انور
لالو خاندان کی طرح علی اشرف فاطمی بھی اپنے مفاد سے اوپر نہیں اٹھ سکے : ڈاکٹر خالد انور
محمد صدر عالم نعمانی پٹنہ
جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری علی اشرف فاطمی کاپارٹی سے استعفیٰ پر جے ڈی یو کے سر گرم لیڈر ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے کہا ہے کہ جس طرح سے لالو یادو کا خاندان آج تک کنبہ پر وری سے اوپر نہیں اٹھ سکا ہے ۔ اسی طرح علی اشرف فاطمی بھی اپنے ذاتی مفاد اورکنبہ پر وری سے اوپر نہیں اٹھ سکے ہیں ۔
منگل کی شام جے ڈی یو دفتر میں منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ہم لوگوں کو یہ امید تھی کہ علی اشرف فاطمی جس پس منظر کو چھوڑ کر جے ڈی یو میں آئے تھےاس میں تبدیلی آئے گی اور جے ڈی یو کی جو تہذیب ہے سبھی کو اپنا خاندان سمجھنا اور پورے سماج کی فکر کرنااس میں وہ خود کو ڈھال دیں گے ۔ لیکن ایسا نہیں ہوسکا اوروہ اپنے آپ کو نہیں بدل پائے ۔ آج استعفیٰ دینے کے بعد وہ اخلاقی اقدار کی بات کر رہے ہیں جو کہ مضحکہ خیز ہے۔ ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ علی اشرف فاطمی اور لا لو پر ساد یادو میں بہت ساری چیزیں ایک جیسی ہیں۔ لا لو یادو بھی اپنے خاندان کے لئے کام کر تے ہیں اور علی اشرف فاطمی بھی اپنے خاندان کیلئے کام کر تے ہیں ۔ انہوں نے کبھی اپنے خاندان اور اپنے بیٹے سے آگے بڑھ کر کے مسلمانوں کے بارے میں نہیں سوچا ، ٹھیک ویسے ہی جیسے لا لو یادو نے کبھی مسلمانوں کے بارے میں نہیں سوچا ۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے انہیں پارٹی کا قومی جنرل سکریٹری بنایا۔ ان کے بیٹے کیلئے پارٹی نے سیٹ ردو بدل کر کے ٹکٹ دیا بھلے ہی وہ اپنی ناکامی کے سبب ہار گئے لیکن پارٹی نے وہ سب کچھ دیا جس کا انہوں نے مطالبہ کیا ۔ لیکن پھر بھی وہ اپنے ذاتی مفاد سے اوپر نہیں اٹھ سکے ۔لگتا ہے کہ وہ کسی خاص مشن کے لئے یہاں آئے تھے اور جب مشن میں ناکام ہونے لگے توہ انہوں نے جے ڈی یو سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ایسے بھی علی اشرف فاطمی کی جو سوچ ہے اس سوچ کی جے ڈی یو میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔اُن کے استعفیٰ سے پارٹی پر کوئی اثر پڑنے والا نہیں ہے ۔اس پریس کانفرنس میں جے ڈی یو اقلیتی سیل کے صدر ڈاکٹر اشرف حسین، اقلیتی سیل کے انچارج میجر اقبال حیدر خان، سابق وزیر نوشاد عالم، سابق رکن اسمبلی مجاہد عالم، وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر جے ڈی یو لیڈرعابد حسین، جے ڈی یو لیڈر دانش خان اور واجد شمس وغیرہ کے علاوہ پارٹی کے دیگر اراکین موجود تھے۔