مضامین و مقالات

800 ملین سناتن دھرمی ھندؤں کے بھگوان گنپتی کی اتنی بے قدری تعجب ہوتا ہے

  1. نقاش نائطی
    ۔ +966562677707

کئی مہینوں پہلے حضرت انسان آپنے ہاتھوں سے اپنے بھگوان کا آکار یا مورت بناتا ہے۔ مورت تیار ہونے کے بعد، پورے مہینے تک کروڑوں ھندو اسے پوجتے ہیں۔ اس سے منتیں مانگی جاتی ہیں اور وسرجن یا بدائی کے نام خود حضرت انسان اپنے ہاتھوں سے،اسے سمندر برد کردیتا ہے۔ کل تک کا 800ملین سناتن دھرمی ھندؤں کا بھگوان آج ساحل سمندر پر ہاتھ پاؤں ٹوٹا،دنیا کے ہم انسانوں کے لئے، لاچار جائے عبرت بنا پڑا ہوا ہے۔گائے ماتا تسکری کا الزام لگائے معصوم مسلمانوں کو موپ لنچنگ بے دردانہ موت مارنے والے خود ساختہ رام بھگت سنگھی ھندو کہاں ہیں؟ کیا وہ اپنے بھگوان کی یہ درگت بنتے دیکھ خاموش کیوں ہیں؟ سنگھی بے جے پی حکومتی عہدے دار سب کہاں ہیں۔؟ کیا انسانی مشینیں بلڈور آئے،اسے روندتے اٹھا، پھر سمندر برد کردیں گے یا انکے ساتھ کیا کچھ ہوگا؟ ماحولیات کے تحفظ والے ادارے کے ذمہ دار کہاں ہیں؟ کوئی بھی آسمانی مذہب کی تعلیمات اور اسکے بھگوان کے ساتھ ایسا غلط برتاؤ کیا کوئی کرسکتا ہے؟ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔ بیسیوں ہزار سال قبل کا ویدک سناتن دھرم، بھگوان کے آکار یا مورت کی پوجا کرنے کا نہیں کہتا ہے۔ ہزاروں سال قبل سے ہر انسان اپنے اپنے دل و دماغ سے،اپنے ایشور اللہ بھگوان کا تصور کئے، اپنی عبادت بندگی پوجا پاٹھ کرتے آئے تھے۔ آج بھی کروڑوں کی تعداد میں سچے سناتن دھرمی ھندو،اکار و مورت والے ان بھگوان کی پوجا ارچنا کرنے کے بجائے، اپنے ایشور بھگوان کی دل و دماغ سے عزت توقیریت کئے،بندگی پوجا کرتے آئے ہیں۔ تو پھر ان آکار و مورتیوں والے بھگوانوں کی پوجا کب اور کیوں شروع ہوئی؟ اور اگر انسان اپنے ہاتھوں سے اپنے بھگوان کے ایسے آکار و مورتیاں نہ بنآتا تو کیا کروڑوں سناتن دھرمی ھندوؤں کے بھگوان کی ایسے بےعزتی یا بے توقیریت ہوتی؟ اس پر سناتن دھرمی کروڑوں ھندوؤں کو سنجیدگی سے سوچنا چاہئیے۔ اور یہ سب بھگوان کی بندگی پوجا ارچنا کے طریقے چھوڑ، ہزاروں سال قبل والے، آسمانی ویدوں کے ذریعہ بھگوان ایشور کے دئیے پیغام و سندیش کے مطابق یا انوسار ،خود انکے ایشور کی طرف سے اپنے رشی مونیوں کے توسط سے، ہم انسانون پر اتارے گئے، مختلف وید گرتھوں میں بتائے مطابق، ایشور ہی کے دوت یارشی منی "کل کی اوتار” والے دین آسمانی پر کیا سناتن دھرمی ھندوؤں کو چلنا نہیں چاہئیے؟ اس کا فیصلہ تو خود سناتن دھرمی 800 ملین ھندوؤں کو کرنا ہے۔ وما علینا الا البلاغ

https://www.google.com/search?q=u+tube+Kalki+autar&oq=u+tube+Kalki+autar&gs_lcrp
ھندو عقیدے مطابق کل کی اوتار

کل کی اوتار کون؟ ڈاکٹر ذاکر نائیک

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button