
شعبہ اردو ایل این متھلا یونیورسٹی میں توسیعی خطبہ کا انعقاد
16-11-2024بروز سنیچر شعبہ اردو للت نارائن متھلا یونیورسٹی میں پروفیسر آفتاب احمد آفاقی صدر شعبہ اردو بنارس ہندو یونیورسٹی کی آمد پر شعبہ اردو ایل این متھلا یونیورسٹی دربھنگہ میں "ادب کی اہمیت و افادیت ” پر ایک توسیعی خطبہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت ڈاکٹر غلام سرور صدر شعبہ اردو نے کی انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر آفتاب احمد آفاقی کا تعارف پیش کرتے ہوئے ادبی سطح پر ان کی کاوشوں کو بیان کیا اور یہ کہا کہ پروفیسر آفتاب احمد آفاقی کا شمار اس دور کے مشہور محقق و ناقد میں ہوتا ہے ان کی درجن سے زائد کتابیں شائع ہوچکی ہیں جس میں "مولود شریف” "کلاسیکل نثر کے اسالیب” ” تاریخ تحقیق و تمدن ” ” اردو نثر میں حالی کے کارنامے ” وغیرہ اردو ادب کی بہترین تصانیف میں شمار ہوتی ہیں ۔ جو اردو ادب کا عظیم سرمایہ ہیں۔
اپنے توسیعی خطبے میں پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے ادب کا تعارف اس مثال کے ساتھ پیش کیا کہ ادب گلستاں کے اس گلاب کے مانند ہے جسے جب ایک عام آدمی دیکھتا ہے تو اس کی خوشبو اور خوبصورتی سے محظوظ ہوتا ہے اور خالق کائنات کی کاریگری پر عش عش کر اٹھتا ہے اور اس کی خواہش ہوتی ہے یہ گلاب ہمیشہ ایسے ہی کھلا رہے اور خوشنما منظر پیش کرتا رہے وہیں جب اسے ایک عاشق دیکھتا ہے تو وہ فوراً سوچتا ہے کہ اگر میں اسے توڑ لوں اور اپنے معشوق کو دیدوں تو کیا ہی بات ہو اسی طرح ایک مالی اسے دیکھ کر خوش ہوتا ہے کہ اسے فروخت کرنے پر اچھا معاوضہ مل جائے گا گویا کہ جتنے لوگوں کی اس گلاب پر نظر پڑتی ہے سب اپنے مقاصد کے تحت مشاہدے کے دوران مختلف خیالات سے ہم آہنگ ہوتا ہے اسی مختلف خیالات کو بہترین انداز میں تحریری طور پر پیش کرنے کا نام ادب ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے ادب کے ہماری زندگی پر اثرات اس کی افادیت و اہمیت کے ساتھ ساتھ ادب سے تہذیب و تمدن کا کیا تعلق ہے اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی ساتھ ہی یہ بیان کیا کہ ادب کا تعلق صرف زبان سے نہیں ہوتا بلکہ یہ تہذیب کی عکاسی کرتا ہے جس میں ہر طرح کے رسم و رواج رہن سہن اور اطوار و امکان کی روشن خیالی ہوتی ہے اسی لئے ادب ہی وہ راستہ ہے جس پر چل کر ہم مختلف تہذیب و ثقافت اور ایک ہی موضوع پر مختلف خیالات کو جانتے ہیں ادب ہمیں تہذیبی اور سماجی ذمہ داریوں کا احساس دلاتا ہے ۔
اس پروگرام کی نظامت شعبہ کے مایہ ناز استاذ ڈاکٹر مطیع الرحمن نے کی وہیں اس پروگرام کا اختتام ڈاکٹر ناصرین ثریا کے اظہار تشکر سے ہوا اس پروگرام میں پروفیسر افتخار احمد پرنسپل ملت کالج دربھنگہ، ڈاکٹر حسان جاذب، ڈاکٹر محمد ارشد حسین، احمد علی، کے علاوہ طلباء اور اسکالر کی بڑی تعداد موجود تھی ۔