یہ راہ گزر خاردار،شان مومن ہے سینے میں جذبہ جہاد فروزاں رکھنے کے لئے
شیخ رکن الدین نظامی صاحب حیدر آباد
ایک حدیث جو بار بار دعوت غور و فکر دیتی ہے اور حوصلہ دیتی ہے کہ ہمیں رکنا نہیں، ہماری منزل اور پڑاؤ دجال ہے، جسے شکست دینا اور اس کا غرور خاک میں ملانا ملت اسلامیہ کی ذمہ داری اور فریضہ بھی ہے اور امت مسلمہ ہی میں وہ دم ہے کہ دجال کوئی برف کی سِل کی مانند پگھلا دےگی۔۔۔
نیز اس بیچ اگر ہماری صفیں درست ہوں اور سمت سفر صحیح ہو تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا بال بیکا نہیں کرسکتی۔۔۔۔
عَنْ نَافِعِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ قَالَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمٌ مِنْ قِبَلِ الْمَغْرِبِ عَلَيْهِمْ ثِيَابُ الصُّوفِ فَوَافَقُوهُ عِنْدَ أَكَمَةٍ فَإِنَّهُمْ لَقِيَامٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ قَالَ فَقَالَتْ لِي نَفْسِي ائْتِهِمْ فَقُمْ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَهُ لَا يَغْتَالُونَهُ قَالَ ثُمَّ قُلْتُ لَعَلَّهُ نَجِيٌّ مَعَهُمْ فَأَتَيْتُهُمْ فَقُمْتُ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَهُ قَالَ فَحَفِظْتُ مِنْهُ أَرْبَعَ كَلِمَاتٍ أَعُدُّهُنَّ فِي يَدِي قَالَ تَغْزُونَ جَزِيرَةَ الْعَرَبِ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ فَارِسَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تَغْزُونَ الرُّومَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تَغْزُونَ الدَّجَّالَ فَيَفْتَحُهُ اللَّهُ قَالَ فَقَالَ نَافِعٌ يَا جَابِرُ لَا نَرَى الدَّجَّالَ يَخْرُجُ حَتَّى تُفْتَحَ الرُّومُ
عبدالملک بن عمیر نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے حضرت نافع بن عتبہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک غزوے میں تھے تو نبی ﷺ کے پاس مغرب کی طرف سے ایک قوم آئی جنھوں نے اون کے کپڑے پہنے ہوئے تھے ، وہ ٹیلے کے پاس آ کر آپ ﷺ سے ملے ۔ وہ لوگ کھڑے تھے جبکہ رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے ۔ انھوں نے کہا : میرے دل نے مجھ سے کہا : تو بھی ان کے پاس چل اور ان کے اور آپ ﷺ کے درمیان کھڑا ہو جا ، کہیں وہ آپ ﷺ پر دھوکے سے حملہ نہ کر دیں ، پھر میں نے ( دل میں ) کہا : شاید آپ ان سے کوئی راز کی بات کر رہے ہوں ۔ ( بہرحال ) میں ان کے پاس گیا اور ان کے اور آپ ﷺ کے درمیان کھڑا ہو گیا ، میں نے آپ سے ( سن کر ) چار باتیں یاد کر لیں جو میں اپنے ہاتھ ( کی انگلیوں ) پر شمار کرتا ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم لوگ جزیرہ عرب میں ( کفر کے خلاف ) جنگ کرو گے تو اللہ اسے تمہارے لیے فتح کرا دے گا ، پھر فارس سے ( جنگ کرو گے ) تو اللہ اسے فتح کرا دے گا ، پھر تم اہل روم سے جنگ کرو گے تو اللہ اسے فتح کرا دے گا ، پھر تم دجال سے جنگ کرو گے تو اللہ تمہیں اس پر ( بھی ) فتح عطا کرے گا ۔‘‘
( جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ نے ) کہا : نافع رضی اللہ عنہ نے ( مجھے مخاطب کرتے ہوئے ) کہا : جابر ! ہم نہیں سمجھتے کہ اہل روم پر فتح ( حاصل ) ہونے سے پہلے دجال ظاہر ہو گا ۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو
Sahih Muslim#7284
کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت ۔Status: صحیح