تازہ ترین خبریں

ہے تو پھر کئا ہےیہ بھڑکاؤ بھاشن نہیں

 

کیا یہ بھڑکاؤ بھاشن نہی ہے؟

ہمیں اس کے بھڑکاؤ بھاشن پہ کوئی تعجب نہیں یا کوئی خوف بھی نہیں ۔۔
ہاں ہم فکرمند ہیں تو ان کے مستقبل کو لے کر فکر مند ہیں۔۔
اتنے لوگ نفرت کی آگ میں جھلسنے جارہے ہیں۔۔
تھوڑی دیر کے لئے مان لیتے ہیں کہ اذانیں نہیں ہوں گی یا مسجدوں کا وجود نظر نہیں آئے گا
مگر اس سے کیا انسانی مسائل حل ہو جائیں گے؟
ان کے درمیان جو بھید بھاؤ ہے ختم ہو جائے گا؟
امن س چین کی زندگی گزار سکیں گے؟
اور سب سے بڑھ کر کیا یہ لوگ جہنم کی آگ سے بچ پائیں گے؟
زندگی اور مابعد زندگی کی حقیقت کو ملک کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔۔
انہیں اپنے غلبے سے بڑھ کر اپنے ہار کی فکر لاحق ہے۔۔
اپنی جیت سے بڑھ کر شکست کا خوف ستایا جارہا ہے۔۔ اور یقیناً یہ ہارے ہوئے ہیں اخلاقی اعتبار سے بھی، ایمانی اعتبار سے بھی۔۔
مسلمان جیتا ہوا ہے، اخلاقی اعتبار سے بھی اور ایمانی اعتبار سے بھی
دو صدیوں سے زائد کا عرصہ گزر چکا مسلمانوں سے اقتدار چلا گیا لیکن وہ اپنے ایمان اور اخلاق اور اپنی شناخت کے ساتھ زندہ ہے ولو کرہ المشرکون

https://www.facebook.com/share/r/17yjy7ub2G/

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button